پونچھ راجوری کی چند بلاکوں میں آج بھی کوئی کام نہیں
عمرارشدملک
راجوری مرکزی حکومت نے دس سال قبل منریگا نام کی ایک ا سکیم کو دیہی علاقوں کی تعمیروترقی اور بے روزگاری کو ختم کرنے کے لئے شروع کی تھی جس کے بعد ہر سال ہزاروں کروڑ روپے کے فنڈ اس کے لئے رلیز ہوتے رہے ۔ تفصیلات کے مطابق منریگا اسکیم دیہی علاقوں کی تعمیروترقی اور بےروزگاری کے خاتمے کے لئے شروع کیا جس کے ساتھ ہی ریاست جموں کشمیر میں بھی اس اسکیم کو شروع کیا گیا تھا تاکہ ریاست کے دیہی علاقوں میں بھی انقلابی سطح پر تعمیروترقی کے کام ہوسکے اور بےروزگاروں کو اس اسکیم کا فائدہ مل سکے لیکن ریاست خاص طور پر راجوری اور پونچھ میں منریگا کے فنڈس کا ہمیشہ غلط استعمال کیا گیا جبکہ دوسال سے راجوری کے دیہی علاقوں میں تعمیروترقی کا کام شروع کیا گیا اور اس سے قبل یہاں صرف فنڈس کو غائب کیا جاتا تھا اور آج بھی کچھ پنچایتوں میں منریگا کے نام پر ذاتی کام کئے جارہے ہیں اور بلاک سندربنی کی حالت یہ ہے کہ وہاں بی جے پی لیڈروں کے کاموں کو ترجیح دی جاتی ہے اور عام لوگانتظار میں ہیں کہ ایک دن ان کے کام بھی ہونگے ۔بلاک کالاکوٹ میں بھی بھاجپا کے لوگوں کو ترجیح دی جارہی ہے اور عام لوگوں کو نظرانداز کیا جاتا ہے جس وجہ سے لوگوں کا یقین حکومت سے اٹھ رہا ہے اور یہی حالت ضلع پونچھ کے کچھ بلاکوں کی بھی ہے جن میں بلاک منکوٹ،بلاک ساتھرہ اور بلاک بفلیاز قابلِ ذکر ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ان بلاکوں میں زمینی سطح پر منریگا کے نام پر لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم رہا ہے اور آج بھی کوئی شنوائی نہیں ہے اور لاکھوں کے فنڈ کا غلط استعمال کیا جاتا ہے اور ضرورت مند کو ابھی تک اجرتوں سے محروم رکھا ہے لوکل میٹریل تک کے پیسے ابھی ادا نہیں کئے گئے جبکہ مالی سال بھی ختم ہوگیا ہے ۔ ان بلاکوں میں کام کرنے والے منریگا ملازمین کو تنخواہ سے بھی محروم رکھا گیا ہے اور زمینی سطح پر ان سے ہی کام لیا جاتا ہے ۔ ضلع راجوری میں تعینات اسسٹ کمشنر ڈیولپمنٹ نور عالم نے دوسالوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا صرف بلاک سندربنی اور بلاک کالاکوٹ میں ہی عام لوگوں کو نظرانداز کر بھاجپا کو ترجیح دی جارہی ہے ۔منریگا کا استعمال صرف آنگھوں میں دھول کیونکہ پونچھ اور راجوری کی پانچ بلاکوں کا حال نے حال ہے اور لوگوں میں ناراضگی بھی پائی جارہی ہے لیکن پھر بھی ناانصافیاں عروج پر ہیں ۔