گرفتارنوجوانوں اور سیاسی لیڈران کو رہاکیا جائے

0
0

گرفتاریوں اورسیفٹی ایکٹ لگانے سے امن قائم نہیں ہو سکتا :پیپلز کانفرنس
کے این ایس
سرینگر؍؍؍جموں کشمیر پیپلز کانفرنس کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں سیاسی لیڈروں اور نوجوانوںمسلسل قید و بند پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے بتایا کہ اس طرح کے اقدامات امن عمل کو آگے لے جانے میں مدد نہیں دے سکیں گے ۔ پارٹی ترجمان نے سجاد غنی لون سمیت تمام سیاسی لیڈران اور وادی اور بیرون وادی کے جییلوں میں نظر بند نوجوانوں کو سرکار سے رہا کرنے کا مطالہ کیا ۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس ) کے مطابق جموں کشمیر پیپلز کانفرنس کے ترجمان جمعہ کو اپنے ایک بیان میں سرکار سے تمام سیاسی لیڈران جن میں خاص کر سجاد غنی لون اور مقامی نوجوانوں کو فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مختلف جیلوں میں بند کرنے سے امن کے حوالے سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا۔ بلکہ حالات سدھرنے کے بجائے ابتر ہی ہو سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کئی سیاسی لیڈران اور نوجوانوں کی رہائی سے جموں و کشمیر کے عوام میں ایک اچھی سگنل گئی ہے اور اس سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ امن کے حوالے سے ایک پیش رفت ہوئی ہے ۔پارٹی ترجمان نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ سرکار نے پارٹی چیرمین سجاد غنی لون کو (MLA)ہوسٹل ست سرکاری کوٹھی میں منتقل کر کے نظر بند رکھا ،جبکہ ملنے ملانے میں اور ملاقات کے حوالے سے سخت بندشیں اور رکاٹیں سرکار نے عائد کی ہیں ،جس میں جوازیت نہیں ہے ۔ اور اس طرح سے جمہوریت کی بنیادوں اور آئینی حقوق کو تہس نہس کرنے کے مترادف ہے۔ترجمان نے دوسرے پارٹی لیڈروں کی مسلسل نظر بندی کو بھی غیر آئینی قرار دیا اور ریاستی سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ ہ تمام سیاسی لیڈران اور نوجوانوں جو ریاست اور بیرون ریہاست کے جیلوں میں نظر بند ہیں انکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ ترجمانے پیپلز کانفرنس کے چیر مین سجاد غنی لون پر ملاقات کے دوران رکھی جا رہی پابندیوں کو بھی ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ پارٹی ترجمان نے کچھ سیاسی لیڈران اور مختلف سیاسی لیڈران اور مختلف جماعتوں کے کارکنان پر سیفٹی ایکٹ عائد کرنے کے فیصلے کو غیرجمہوری قرار دیا ہے ۔ انہوں سیاسی کارکنان پر لگائے گئے سیفٹی ایکٹ کو ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا