ضلع پونچھ میں بے روزگار تعلیم یافتہ نوجوانوں کا حکومت کے خلاف پرزور احتجاج ،خصوصی پیکیج ومہم کی مانگ
یوسف جمیل
پونچھ؍؍ضلع پونچھ میں تعلم یافتہ بے روزگار نوجوانوں نے پرزور احتجاج کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا۔مظاہرین نے ذرائع سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے جموں کشمیر کے نوجوانوں کو 50 ہزار نوکریاں فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔لیکن ابھی تک حکومت کی جانب سے نوجوانوں کو نوکریاں نہ دی گئی۔اس موقع پر چودھری شکیل راہی نے کہا کہ ہماری زندگیاں جہنم نما بن چکی ہیں۔اعلی تعلیم کے حصول کے بعد بھی ہم بے روزگار ہیں اور در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔نوجواں کو زندگی کے ہر موڑ پر بے روزگاری کے دھبے کی وجہ سے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑ رہا ہے۔اکثر نوجوانوں کی شادیاں نہیں ہورہی ہیں۔ضلع پونچھ میں ہزاروں تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگاری کی دلدل میں پھنسے ہیں۔اور ضروریات زندگی کے حصول کے لئے پریشان ہیں۔وہیں نصیر احمد راز نے کہا کہ ہمیں افسوس ہیکہ تعلیم کی عظیم نعمت حاصل ہونے کے بعد بھی ہماری قیمت مولی گاجر سے بھی کم ہے۔ہم زندگی کے اس موڑ پر پہنچ چکے ہیں کہ جہاں سے ہر طرف اندھیرا ہی نظر آتا ہے۔وہیں ارشاد احمد نے اپنے شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے زندگی کے قیمتی 20 سال تعلیم حاصل کرنے میں خرچ کئے لیکن اب ہمارے ہاتھ میں اس تعلیم کے بدلے کچھ نہ آسکا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم سے بہتر وہ مزدور ہیں جنہوں نے بچپن میں ہی مزدوری شروع کرلی تھی اور اپنے گھر کے افراد کا پیٹ بھرنے کے لئے جدوجہد شروع کرلی تھی۔ہمیں تعلیم کے تئیں دکھائے گئے خواب چکنا چور ہوچکے ہیں۔ان نوجوانوں نے مرکزی مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ ہمیں نوکریاں فراہم کی جائیں تاکہ ہماری زندگیوں میں بھی خوشحالی آسکے اور ہم بھی اچھے شہریوں کی حیثیت سے زندگی بسر کرسکیں۔