تنائومیں نہیں ہونگے چنائو

0
0

سیکورٹی خدشات کی بناء پہ جموں وکشمیر میں پنچایت کے ضمنی انتخابات ملتوی
جان محمد

جموں؍؍سیاسی جماعتوں کے خدشات وتحفظات اورسلامتی کولیکرحکومتی فکرمندیوں نے فی الحال جموں وکشمیرمیں دفعہ370کے خاتمے کے بعد کے پہلے چناوی دنگل پہ بریک لگادی ہے،انتظامی سطح پر زوروشورکیساتھ پنچایتوں کے ضمنی انتخابات کی تیاریوں کے بیچ منگل کودیرشام چیف الیکشن کمشنرجموں وکشمیر شلیندرکمارنے سیکورٹی خدشات کی بناء پرچنائوملتوی کرنے کااعلان کردیا، ساتھ ہی تمام جاری نوٹیفکیشن بھی منسوخ کردئیے۔الیکشن اتھارٹی کے دفتر ، چیف الیکٹورل آفیسر (جے اینڈ کے) نے کہا ، "15 اور 17 فروری کو بالترتیب مرحلہ1 اور 2 (پنچایت ضمنی انتخابات) کے لئے جاری کردہ نوٹیفیکیشن اور پنچایت ضمنی انتخابات کے دوسرے مراحل کے لئے 13 فروری کو جاری کردہ شیڈول واپس لے لیا گیا ‘‘۔ ای سی آفس نے مزید کہا ، "جلد از جلد مناسب تمام خدشات کو حل کرنے کے بعد ، ممکنہ طور پر 2-3 ہفتوں میں ، تازہ شیڈول کو مطلع کیا جائے گا‘‘۔تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن آفیسر جموں وکشمیر شلیندرکمارنے دیرشام ایک نوٹیفکیشن زیرنمبر5311/CEO/Pyt/2020/757-67مورخہ18-02-2020جاری کرتے ہوئے محکمہ امورداخلہ کے مشورے پرچنائوملتوی کرنے کااعلان کیا،مزید یہ کہ چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) نے پیر کو مرکزی خطے کے 14 اضلاع کے 55 بلاکس میں پنچایت ضمنی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے انعقاد کے لئے نوٹیفکیشن جاری کیاتھا۔جموں وکشمیر میں 12650 پنچوں اور سرپنچوں کے لئے ضمنی انتخاب 5 مارچ سے 20 مارچ تک آٹھ مراحل میں ہونا ہے۔جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر شیلندر کمار نے ہفتے کے روز آٹھ فیز کے ضمنی انتخاب کے پہلے مرحلے کے لئے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔اس سے قبل جموں وکشمیر الیکشن کمیشن (ای سی) نے جموں میں سیاسی جماعتوں کے ساتھ ان کے تحفظات سننے کے لئے ایک میٹنگ کی۔جموں وکشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) شیلندر کمار نے کہا کہ اجلاس میں سیاسی جماعتوں کے تحفظات سنے گئے۔پارٹیوں نے ان کی قیادت کی نظربندی کا معاملہ اٹھایا ہے اور یہ پوچھا ہے کہ ان کی عدم موجودگی میں انتخابات کیسے ہوسکتے ہیں۔پی ڈی پی رہنما سریندر چودھری نے کہا کہ پارٹی نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا کیونکہ اس کا خیال ہے کہ اگر قیادت زیر حراست رہتی ہے تو پولنگ نہیں ہوسکتی ہے۔ "ہم نے کہا ہے کہ انتخابات اسی وقت ممکن ہیں جب تمام سیاسی جماعتوں کے زیر حراست تمام رہنماؤں کو رہا کیا جائے۔” انہوں نے مزید کہا ، "پارٹی صدر کو امیدواروں کے کاغذات نامزدگی پر دستخط کرنے ہیں ، جب اسے حراست میں لیا گیا ہے تو یہ کیسے ہوسکتا ہے۔”اسی طرح کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے ، پینتھرس پارٹی کے رہنما ہرش دیو سنگھ نے پوچھا کہ جب بیشتر رہنما نظربند ہوتے ہیں تو جماعتی بنیادوں پر انتخابات کیسے ہوسکتے ہیں۔ سنگھ نے کہا ، "بی جے پی یک طرفہ انتخابات کرنا چاہتی ہے۔نیشنلکانفرنس کے رہنما رتن لال گپتا نے کہا کہ پارٹی کا موقف ہے کہ انتخابات کے انعقاد کے لئے صورتحال سازگار نہیں ہے۔گپتا نے کہا ، "اجلاسوں کو ضمنی انتخابات کے انعقاد کے بارے میں سیاسی جماعتوں کے نظریہ کو جاننے کے لئے بہت پہلے بلایا جانا چاہئے تھا۔”تاہم سی ای اوکے نوٹیفکیشن میں سیاسی جماعتوں کے تحفظات کاکوئی ذکرنہ کرتے ہوئے محکمہ امورداخلہ کی جانب سے چنائو ملتوی کرنے کے مشورے پرعمل درآمددکھایاگیاہے، جس میں بتایاگیاہے کہ محکمہ امور داخلہ نے زیرنمبرNo:-Home/ISA/237/2019مورخہ18-02-2020کاحوالہ دیاجس میں محکمہ اورداخلہ نے بتایاکہ اُسے چنائو میں امن وقانون کی صورتحال بگڑنے کی اطلاعات ملی ہیں، ایسے میں وہ چنائوکمیشن کوانتخابات ملتوی کرنے کامشورہ دیتاہے۔لہٰذا چیف الیکشن کمیشنر نے جموں وکشمیر پنچایتی راج ایکٹ1989، رول8اوررول40جموں وکشمیر پنچایتی راج رولز ،1996کے تحت حاصل اختیارات کااستعمال کرتے ہوئے پہلے مرحلے کے مورخہ15اور دوسرے مرحلے کے17فروری کوجاری نوٹیفکیشن بھی مسوخ کردئیے۔ساتھ ہی13فروری جاری ضمنی پنچایتی چنائوکاشیڈول بھی واپس لے لیا۔حکمنامہ میں بتایا گیاہے کہ تمام متعلقین کیساتھ صلاح مشورے کے بعد آئندہ دوتین ہفتوں میں چناوی شیڈول جاری کیاجائیگا۔واضح رہے کہ ماسوائے بھاجپاتمام سیاسی جماعتوں کو بندشوں کے چلتے چنائوسے اعتراض تھااوران کے خدشات وتحفظات کوبھی چنائوکمیشن نے ملحوظ نظررکھتے ہوئے یہ بڑافیصلہ لیاہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا