دفعہ370کی تنسیخ کے فیصلے پر سر نو غور کرنے کا سوال ہی نہیں

0
0

تمام اطراف کے دبائوں کے باوجود قومی مفاد میں لیا گیا فیصلہ//وزیر اعظم مودی
جے کے این ایس
سرینگر؍؍دفعہ370کی تنسیخ کے فیصلے پر تمام دبائو کے باوجود قائم رہنے کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے کہا کہ دبائو کے باوجود ملک کے مفاد میں شہریت ترمیمی قانون کو لاگو کیا گیا اور جموں کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت کو کالعدم قرار دیا گیا۔جے کے این ایس کے مطابق وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے کہا کہ مرکزی حکومت اس اقدامات پر مستحکم رہیں گی،جن کو تمام اطراف سے دبائو کے باوجود ملکی مفاد میں اٹھایا گیا۔ وارنسی میں بی جے پی مفکر سین دیا اپاھادئے کے مجمسہ کی نقب کشائی کے دوران تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ یہ فیصلے دہایوں سے التواء میں تھے،تاہم انہوں نے قومی مفاد میں انہیں اٹھایا،اور وہ ان پر قائم رہیں گے۔ شہری ترمیمی قانون اور دفعہ370کی تنسیخ کے فیصلوں پر نظر ثانی کو یکسر مسترد کرتے ہوئے وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ حکومت ان اقدامات پر قائم رہیں گی،جنہیں ملکی مفاد میں اٹھایا گیا،کیونکہ تمام اطراف سے دبائو کے باوجود ان اقدامات کو اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا’’ جموں کشمیر سے یہ دفعہ370کی تنسیخ ہو یا شیری ترمیم قانون،ملک نے برسوں ان معاملات پر فیصلوں کا انتظار کیا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلے ملکی مفاد کیلئے ضروری تھے۔انہوں نے کہا’’ دنیا بھر کے سارے دبائو کے باوجود ان فیصلوں پر ہم قائم ہے اور قائم ریں گے‘‘۔ مرکزی حکومت نے جموں کشمیر کو خصوصی حیثیت فراہم کرنے والے قانون دفعہ370کو گزشتہ برس5اگست کو ختم کرنے کا اعلان کیا جبکہ6دسمبر کو مرکزی فیصلے کی توثیق پارلیمنٹ نے بھی کی۔ حکومت کے کچھ کلیدی فیصلوں کا ذکر کرتے ہوئے نرینڈر مودی نے ایوھادیہ میں رام مندر کی تعمیر پر اعتماد قائم کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس میں سرعت سے کام کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ٹرسٹ کے قیام کے بعد رام دھام کی تعمیر کے کام میں ٹرسٹ سرعت لائے گی۔اس سے قبل انہوں نے پنڈت دین دیال اپاھادئے کے63فٹ لمے مجسمے کی نقاب کشائی کرتے ہوئے کہا کہ پنڈت دین دیال کی روح انہیں حوصلہ افزائی کرتی ہے۔انہون نے کہا کہ حکومت دلتوں کی بہتری اور بہبود کیلئے کام کر رہی ہے،اور یہی اپاھادئے کی تعلیم اور پیغام تھا۔اس مقعہ پر اتر پردیش کی گورنر اانندی بین پٹیل،وزیر اعلیٰ یوگی ادھتیہ ناتھ،اور کرنا ٹکاکہ کے چیف سیکریٹری بی ایس یدو رپا بھی موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا