راجوری میں غیر قانونی کان کنی کا سلسلہ عروج پر

0
0

قدرتی ماحولیات کے ساتھ ساتھ انسانوں کی جانوں سے کھلواڑ، کئی کوئی کاروائی نہیں
عمرارشدملک

راجوری؍؍غیر قانونی کان کنی پر مکمل پابندی کے باوجود ضلع راجوری میں ریت، بجری، پتھروں کی غیر قانونی کان کنی کا کام متعلقہ ارضیات اور کان کنی محکمہ کی ناک نیچے جاری ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ کان کنی مافیا راجوری میں سرگرم ہیں اور انتظامیہ اس پر مکمل طور پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ غیر قانونی کان کنی میں حکومت کے اعلیٰ آفیسران بھی شامل ہیں کیونکہ سینکڑوں بار غیر قانونی کان کنی پر خبریں کی گئی لیکن آج تک کسی ایک کے خلاف بھی کاروائی عمل میں نہیں لائی گی۔ راجوری ضلع کے مختلف علاقوں میں اس وقت بڑے پیمانے پر ندی نالوں میں پتھروں کی کھدائی چل رہی ہے جو کہ کرشر پلانٹ میں ریت اور بجری میں کام آتے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹھیکیداروں نے بھی ندی نالوں میں کھدائی شروع کی ہوئی ہے اور پیسے بچانے کے لئے اسطرح کے حربے استعمال کیے جاتے ہیں۔ پونچھ سے جموں تک راستے میں کم از کم 50 جگہ پر کریشر پلانٹ لگے ہوئے ہیں اور وہیں ندی نالوں میں مشینری کان کنی بھی کرتی نظر اتی ہے لیکن اس پر کوئی بھی بات نہیں کررہا ہے کیونکہ اس میں اعلیٰ سطح کے آفیسران شامل ہیں جبکہ قدرتی ماحولیات کے ساتھ ساتھ لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ بھی کھلواڑ کیا جارہا ہے اور غیر قانونی کان کنی کی وجہ سے درجنوں لوگ ندی نالوں میں ڈوب کر غرقاب ہوئے ہیں۔ متعلقہ محکمہ کی بات کرے تو وہ خاموش ہے یا پھر ان کے پاس عملے کی کمی ہے ۔یہ کہنا مشکل ہوگا لیکن ندی نالوں میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی کان کنی جاری ہے اور خاص طور پر ٹھیکیدار طبقہ پتھر ندی نالوں سے اٹھا رہے ہیں جس پر کوئی نگرانی نہیں ہے اور اس کے علاوہ کریشر پلانٹ والے بھی ریت بجری تیار کرنے کے لئے ندی نالوں سے پتھر اْٹھاتے ہیں۔ ضلع پونچھ ہو یا راجوری دونوں ہی کان کنی مافیا لوٹ رہے ہیں اور لوگوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں اور قدرتی ماحولیات کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا