انقلاب اسلامی پورے عالم اسلام کے لئے بہترین نسخہ

0
0

اسلامی جمہوریہ ایران کے انقلاب کو صہیونیوںنے گمراہ کر نے کی لاکھ کوشش کی مگر ان کے ارادے خاک میں مل گئے :آیت اللہ رستم نژاد
لازوال ڈیسک

جموں اسلامی جمہوریہ ایران کے انقلاب کو صہیونیوں نے گمراہ کر نے کی لاکھ کوشش کی مگر ان کے ارادے خاک میںمل گئے اور انقلاب اسلامی ایران کی سرحدوںسے نکل کر دنیا کے گوشے گوشے میںپھیل گیا ۔انسانیت اور امن و بھائی چارے کو تاراج کرنے والوںکے منحوس ارادے کبھی کامیاب نہ ہوںگے ۔انقلاب اسلامی پورے عالم اسلام کے لئے بہترین نسخہ ہے ۔ان باتوںکا اظہار جموںکے بٹھنڈی میںشیعہ فیڈریشن صوبہ جموںکی جانب سے 41ویںسالگرہ انقلاب اسلامی کے موقعہ پر منعقد ہ عظیم الشان کانفرنس سے خطاب کے دوران کانفرنس کے مہما نِ خصوصی آیت اللہ رستم نژاد نے کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ میںآپ لوگوںکو یہاںدیکھ کر جو شہداءکو خراج عقیدت پیش کرنے آئے ہیںکا شکرگذار ہوں۔میںایران سے آپ سبھی کےلئے ایک تحفہ لایا ہوںجو امام صاحب کا سلام آپ کے لئے ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ انقلاب ایران ایران کے لئے ایک ہدیہ تھا جو پوری انسانیت کے لئے تھا ۔اگر چہ انقلاب ایران کا آغاز ایران سے ہوا لیکن یہ پوری عالم انسانیت کے لئے بہترین نسخہ ہے ۔آیت اللہ نے کہا کہ انقلاب کو بد نام کرنے اور اس کو ناکام بنانے کے لئے صہیونی طاقتوں(امریکہ و اسرائیل )نے دنیا کو لاکھ گمراہ کرنے کی کوشش کی ،اس کی یہ کوشش بھی تھی کہ انقلاب کا دائرہ وسیع نہ ہو جائے ۔اس کے لئے اس نے 40سال سے ایران پر اقتصادی بندشیںعائد کیں۔لیکن وہ ایران کے بلند عزائم و حوصلے کو متزلزل نہ کر سکا ،اسے منہ کی کھانی پڑی اور انقلاب ایران دنیا کے ہر گوشہ میںپھیل گیا ۔انہوںنے کہا کہ دشمن کے حوصلے جب پست ہوئے تو وہ غارت گری پر اترا آیا ۔وہ ایران کے سپہ سالاروںکو مقابلہ آمنے سامنے نہ کر سکا تو اس نے مکاری سے کام لے کر ایران کے جنرل قاسم سلیمانی کو شہیدکر دیا ۔لیکن ایران نے صہیونی امریکہ کو دندان شکن جواب دیا ۔کیونکہ ایران کے حاکم ایک خدا سے ڈرتے ہیں۔ان کے سامنے امریکہ یا کوئی اور صہیونی کی کوئی حثیت نہ ہے ۔آیت اللہ نے کہا کہ اسرائیل کاخواب نیل سے فرات پر قابض ہو نا تھا لیکن وہ اپنے ہی گھر میں محصور ہو کر رہ گیا ۔ان کا کہنا تھا کہ امریکہ جو خود کو دنیا کی سپر پاور کہتا ہے کی اصلیت یہ ہے کہ اس نے ایران کے ایک جرنیل کا شہید کرنے کے لئے بزدلی کا مظاہرہ کر کے حملہ کر دیا ۔انہوںنے کہا کہ امریکہ کے منحوس ارادے خاک میںملا دئے جائیںگے بس ہمیںاتفاق و اتحاد کو فوقیت دینی ہے ۔انہوںنے کہا کہ رسول پاک کو جب نبی بنا کر بھیجا گیا تو کسی خاص طبقہ ،فرقہ یا قوم کے لئے بلکہ پوری انسانیت کے لئے بھیجا گیا تھا ۔۔انہوںنے قاسم سلیمانی کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید کی شہادت کا رائیگاں نہ جانے دیا جائے گا ،شہید کا درجہ اعلی و افضل ہو تا ہے ۔ایران کے لاکھوںجیالوںنے آج تک شہادت کا درجہ پا کر ایران کی سربلندی اور انسانیت و بھائی چارہ کو تقویت بخشی ہے ۔انہوںنے کہا کہ شہیدوںکی شہادت کبھی رائیگاں نہیںجاتی ہیں۔امریکہ کے اوچھے ہتھکنڈوںسے ایران کبھی متزلزل نہ ہوگا ۔آیت اللہ رستم نژاد نے آخر میںسبھی شرکاءکو شکریہ ادا کیا ۔اس سے قبل شیعہ فیڈریشن جموںکے صدر عاشق حسین خان نے اپنے خطاب میںشہید قاسم سلیمانی کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو اس کا قصاص ادا کرنا ہوگا ،ان کا کہنا تھا کہ آج ہم انقلاب ایران کی 41ویںسالگرہ کے ساتھ شہید قاسم سلیمانی کا بھی چالیسواںمنا رہے ہیں۔اس موقعہ پر بھاری بھیڑ کو دیکھ کر عاشق حسین نے کہا کہ یہی وقت کا تقاضا ہے کہ ظالم کے خلاف ہم سبھی کو اٹھ کھڑا ہونا ہوگا ،ظالم چاہئے کوئی بھی ہو انسانیت کا تقاضا ہے کہ ہم سب مل کر مظلوم کے ساتھ رہیں۔خان نے کہا کہ جموںکے بٹھنڈی میںایسی کانفرنس پہلی بار ہوئی ہے جس کے لئے تمام شرکاءمبارکباد کے مستحق ہیں،ان کے ساتھ تمام انجمنیںبھی مبارکباد کی مستحق ہیںجنہوںنے کانفرنس کا کامیاب بنانے میںاپنا دست ِتعاون دیا ،عاشق نے کہا کہ انقلاب اسلامی ساری دنیا خصوصا اسلامی دنیا کے لئے اییک پیغام ہے کہ وہ اپنی صفحوںمیںاتحاد پیدا کریں،دنیا کی کوئی طاقت ان کا کچھ بگاڑ نہ پائے گی ،انہوںنے کہا کہ اسلام نے ساری دنیا کو امن و بھائی چارے کا درس دیا ہے ۔اس پر عمل کرنے کی اشد ضرورت ہے ،خان نے کہا کہ قاسم سلیمانی ایرانی جنرل نے بے شمار مظلوم انسانوں،خواتین کو ظالموںکے چنگل سے آزاد کرایا تھا اور نڈر و بے باک جنرل کے طور پر جانے جاتے تھے لیکن امریکہ نے بزدلانہ حرکت کر کے انہیں شہید کر کے اپنی قبر خود کھودی ہے ۔عاشق حسین نے کانفرنس کو کامیاب بنانے کے لئے جامعہ امام خمینی کرگل ،رحمة للعالمین فونڈیشن جموںو کشمیر ،انجمن حسینی بٹھنڈی و دیگران کے ساتھ انتظامیہ ،پولیس اور میونسپلٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم تمام دنیا کو امن و بھائی چارے کا پیغام دیتے رہیںگے کیونکہ یہی وہ نسخہ کیمیا ہے جس سے انسانیت کی فلاح و بہبود اور بقاءقائم رہ سکتی ہے ۔کانفرنس سے اصغر کربلائی و دیگران نے بھی خطاب فرمایا ۔کانفرنس میںہزاروںکی تعداد میںفرزندان توحید شریک تھے ،خواتین کے لئے الگ قیام کا انتظام کیا گیا تھا ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا