’جب تک احتجاج چلے گاتب تک لنگرچلے گا‘

0
0

یہ لنگر شاہین باغ کی شاہینوں کے لئے تھوڑا سا تعاون ہے:ڈی ایس بندرا
عابد انور

نئی دہلی؍؍ قومی شہریت (ترمیمی) قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ میں جاری خواتین مظاہرہ سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ایڈووکیٹ ڈی ایس بندرا نے اس وقت تک لوگوں کے لئے لنگر چلانے کا عزم کیا ہے جب تک شاہین باغ میں خواتین کا مظاہرہ جاری رہے گا۔انہوں نے کہاکہ ان کے لنگر میں صرف کوئی ایک چیز نہیں بنتی ہے لیکن ہر روز الگ الگ طریقے کے کھانے اور دوسری چیزیں بنتی ہیں۔ کبھی راجما چاول، تو کبھی پاؤ بھاجی،تو کبھی دہی بھلے مطلب یہ ہے ہر روز الگ الگ مینو ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ لنگر شاہین باغ کی شاہینوں کے لئے تھوڑا سا تعاون ہے اور ضرورت پڑے گی اس میں اضافہ کیا جائے گا۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا یہ لنگر کب تک چلے گا، انہوں نے کہاکہ جب تک یہ دھرنا چلے گا اس وقت تک یہ لنگر جاری رہے گا۔انہوں نے مزید کہاکہ سکھ مذہب کی روایت کے مطابق ایک بار جو لنگر شروع ہوتا ہے تو ختم نہیں ہوتا، رکتا نہیں ہے اور ہم مستقل چلاتے رہیں گے ۔لنگر کے اخراجات کے بارے میں یو این آئی اردو سروس کے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس کی کوئی فکر نہیں ہے ۔ دینے والا اوپر والا ہے ہم صرف ذریعہ بنتے ہیں۔میڈیا میں آئے فلیٹ فروخت کرنے کے لئے سوال کے جواب میں انہوں نے اسے ٹالتے ہوئے کہاکہ یہ کوئی اہم بات نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ عجب بات ہے کہ ہر آدمی فنڈنگ کے بارے میں سوال کرتا ہے ، کوئی کہہ رہا ہے بریانی کہاں سے آرہی ہے ، تو پیسہ کہاں سے آرہا ہے ، جذبہ ہونا چاہئے ہے ، جذبہ ہے تو پھر کسی چیز کی فکر نہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ لنگر جاری رہنا چاہئے اور ہمیں یہاں خاتون مظاہرین کی نہ صرف حوصلہ افزائی کرنی چاہئے بلکہ جس کی ضرورت ہو پوری کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ ہر کوئی یہ سوال پوچھتا ہے کہ اس کے لئے فنڈ کہاں سے آتا ہے تو میں انہیں کہنا چاہتا ہوں کہ کھلانے والا اوپر والا ہے اور جب آپ نیک کام کرتے ہیں کہ پھر فنڈ کا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا ہے اور گھر والے بھی تعاون کرتے ہیں اور ساتھ دیتے ہیں۔ پیشے سے وکیل مسٹر بندرا نے کہاکہ سکھوں کی روایات رہی ہے اورجہاں ضرورت ہوتی ہے وہاں انہوں نے لنگر لگائے ہیں، یہاں تک برما، شام میں بھی لنگر لگایا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسی روایات کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے مسلم بہنوں کے لئے لنگر کا انتظام کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ خواتین ہمارے لئے سڑکوں پر اتری ہیں اور رات و دن کا دھرنا دے رہی ہیں ہم لوگ یہ بھی نہیں کرسکتے ۔انہوں نے کہاکہ ہماری لڑائی یہ خواتین لڑ رہی ہیں،یہاں وجود، آئین اور وطن کی آزای کی جنگ یہ عورتیں لڑ رہی ہیں جسے کسی بھی حال میں رکنے نہ دینے کی ذمہ داری ہم سب پر ہے ۔انہوں نے کہاکہ میرا پیغام یہی ہے کہ ہندو مسلم سکھ عیسائی آپس میں بھائی بھائی، سب مل کر اور ملک کی تہذیب وثقافت کو ختم نہ ہونے دیں۔واضح رہے سکھوں بھائیوں کا جتھہ مسلسل شاہین باغ آرہا ہے اور وہ لوگ بھی لنگر کے ساتھ آتے ہیں۔ کل ہی ان کا جتھہ شاہین باغ سے گیا ہے ۔ شاہین باغ میں 70،70بسوں میں سکھ مرد اور خواتین پنجاب سے آرہے ہیں اور یہاں شاہین باغ خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہے ہیں۔ پنجاب سے آنے والوں میں سابق کابینی وزرائ، اسمبلی کے سابق اسپیکر، اراکین پارلیمنٹ وغیرہ شامل ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا