جموں کشمیر کے سابق وزرائے اعلی پر ‘پبلک سیفٹی ایکٹ ’لگانے کی مذمت
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم )نے جموں کشمیر کے سابق وزرائے اعلی عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کے خلاف ‘تحفظ عامہ قانون ’کے تحت کارروائی کی سخت مذمت کی ہے اور انکی بلاتاخیر رہائی کا مطالبہ کیاہے ۔سی پی ایم پولت بیورونے جمعہ کو یہاں جاری بیان میں کہاکہ کشمیر میں ان دونوں لیڈروں کوپہلے اتنے دنوں تک نظر بند رکھاگیا اوراب ان پر یہ قانون بھی لگادیا جبکہ یہ دونوں بی جے پی کے ساتھ حکومت میں رہ چکے ہیں ۔مسٹر عبداللہ ماضی میں بی جے پی حکومت میں وزیرمملکت تھے اور محبوبہ مفتی تو بی جے پی کے ساتھ اتحاد میں ریاست کی وزیراعلی بھی رہ چکی ہیں ۔بیان میں کہاگیاہے وزیراعظم نریندرمودی نے راجیہ سبھا میں صدرجموریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر جواب دیتے ہوئے دعوی کیاتھا کہ ان دونوں کے ذریعہ دیے گئے بیانات ناقابل قبول تھے ۔لیکن اب یہ پتہ چلا کہ یہ بیان ایک ویب سائٹ ‘فیکنگ نیوز ’ کے ٹوئیٹر ہینڈل سے لیے گئے ہیں اور اب یہ ثابت بھی ہوگیاکہ وہ جھوٹی خبر تھی ۔بیان میں کہاگیاہے کہ کشمیر میں چھ ماہ بعد بھی ہزاروں لوگوں کوحراست میں رکھاگیاہے ۔لاکھوں کی روزی روٹی خطرے میں پڑگئی ہے اور عام زندگی درہم برہم ہے ۔یہ ہندستانی آئین اور جمہوریت کے لیے خطرناک ہے ۔سی پی ایم پولت بیورونے چار اگست 2019کی رات سے حراست میں لیے گئے سبھی لوگوں کورہاکرنے اور ہندستانی آئین کے تحت جمہوری عمل کو پھر سے نافذ کرنے کامطالبہ کیاہے ۔