راہول گاندھی کیساتھ تیکھی تکرار

0
0

ڈنڈے سہنے کے لئے سوریہ نمسکار کی مشق میں اضافہ کردیں گے :مودی
یواین آئی

نئی دہلی؍؍وزیراعظم نریندر مودی نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے بیان پر طنز کرتے ہوئے آج کہا کہ ڈنڈے کی مار جھیلنے کے لئے وہ سوریہ نمسکار کی مشق میں اضافہ کردیں گے ۔مسٹر مودی نے لوک سبھا میں صدر کی تقریر پر شکریہ کی تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس کے ایک لیڈر نے منشور پڑھا ہے کہ چھ ماہ میں ملک کے نوجوان مودی کو ڈنڈے سے ماریں گے ۔ انہوںنے کہا کہ ‘‘میں نے طے کرلیا ہے کہ سوریہ نمسکار کے مشق میں اضافہ کردوں گا۔ گزشتہ 20برسوں سے گالی سنتا آرہا ہوں اور اپنے آپ کو گالی پروف بنالیا ہے‘‘ ۔انہوںنے کہا کہ چھ ماہ میں ان کی پیٹھ ڈنڈے جھیلنے کو تیار ہوجائے گی۔اس کے لئے سوریہ نمسکار کی مشق میں اضافہ کردوں گا۔’’اس درمیان مسٹر راہل گاندھی کھڑے ہوئے اور کہا کہ روزگار کے بارے میں کہئے ۔اس پر بی جے پی اور کانگریس کے اراکین کے درمیان تکرار ہوگئی۔ اس درمیان مسٹر مودی نے کہا کہ ‘‘میں تو 40۔30 منٹ سے بول رہا تھا مگر کرنٹ پہنچتے پہنچتے اتنی دیر لگی۔ ٹیوٹ لائٹ کے ساتھ ایسا ہی ہوتا ہے ۔’’واضح رہے کہ مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ ‘‘یہ جو نریندر مودی تقریر کررہے ہیں، 6 مہینے بعد گھر سے باہر نہیں نکل پائیں گے ۔ہندوستان کے نوجوان ان کو ایسا ڈنڈا ماریں گے ، اس کو سمجھا دیں گے کہ ہندوستان کے نوجوان کو روزگار دیئے بغیر یہ ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔’’مسٹر مودی نے کہا کہ انڈسٹری 4.0ور ڈیجیٹل اکنامی ملک میں روزگار کے کروڑوں نئے مواقع لے کر آرہا ہے ۔ اسکل ڈیولپمنٹ اور نئی ضرورتوں کے حساب سے ورک فورس تیار کرنا ہوگا۔ گزشتہ صدی کی سوچ سے آگے بڑھنا ہوگا اور نئی سوچ سے تبدیلی کا خیر مقدم کرنا ہوگا۔انہوںنے لیبر اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت لیبر تنظیموں سے بات چیت کرکے لیبر اصلاحات کررہی ہے ۔ اس کے بعد روزگار کے مواقع میں مزید اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ 50 کھرب ڈالر کی معیشت بنانے کا کام ایسے ہی نہیں ہوگا۔ حکومت نے ڈھانچہ جاتی شعبہ میں 100 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے گی۔اس سے معیشت کو تقویت ملے گی۔ روزگار کے بھی مواقع پیدا ہوں گے ،۔انہوں نے کہا کہ اس کے لئے ڈھانچہ جاتی ترقی کا مطلب سیمنٹ کنکریٹ کے جنگل نہیں بلکہ ملک کے لوگوں کے مستقبل اورامیدوں کی تعمیر ہے ۔ انہوںنے دہلی میں پیرفیرل ایکسپریس وے کی تعمیر کی مثال دی اور کہا کہ 2009 میں بنے یہ منصوبہ 2014 تک کاغذوں کی زینت بنتی رہی۔ 2014 میں ان کی حکومت نے مشن موڈ میں کام کرکے اسے تیار کردیا۔اس سے پہلے روزگار کی کمی کے الزامات کا مقابلہ کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ وہ اس بات کے لئے اپوزیشن کے شکرگذار ہیں کہ ان سے کام کی امید کررہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ‘‘ایک کام ہم نہیں کریں گے اور نہیں ہونے دیں گے ۔ ہم آپ کی بے روزگاری نہیں ختم ہونے دیں گے ۔’’انہوںنے کہا کہ مدرا یوجنا، اسٹارٹ اپ، اسٹینڈ اپ منصوبوں سے ملک میں خودروزگار میں اضافہ ہوا ہے ۔ ملک میں کروڑوں لوگوںنے مدرا منصوبہ کے تحت 22 کروڑ لوگوں نے قرض لیا ان میں سے 70 فیصد خواتین ہیں۔ 28 سے زیادہ اسٹارٹ اپ ٹیئر ۔2، ٹیئر3 شہروں میں کھولے جائیں گے ۔ ایمپلائی پروویڈنڈ فنڈ تنظیم میں ایک کروڑ 39 لاکھ نئے کھاتے کھلے ہیں۔ کیا یہ کھاتے بغیر ادائیگی کے کھل سکتے ہیں۔انہوں نے کانگریس پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘70 سال کی سیاست میں کوئی کانگریس خودکفیل نہیں ہوسکا ہے ۔’’مسٹرمودی نے کسانوں کے لئے حکومت کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی انعام یوجنا سے تقریبا پونے دو کروڑ کسان جڑ چکے ہیں اور ایک لاکھ کروڑ روپے کا کاروبار کیا ہے ۔ کسان کریڈٹ کارڈ میں مویشی پروری، ماہی پروری، مرغ پروری اور شمسی توانائی کو جوڑا گیاہے ۔اس سے کسانوں کی معاشی حالت میں بہتری آئی ہے ۔انہوںنے کہا کہ سال 2014 میں کسانوں کے لئے بجٹ 2 ہزار کروڑ روپے کا تھا جو اب ڈیرھ لاکھ کروڑ سے زیادہ ہوگیا ہے ۔ وزیراعظم کسان سمان ندھی کے تحت اب تک 45 ہزار کروڑ روپے کی رقم منتقل کئے جاچکے ہیں۔انہوںنے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے سوال کیا کہ وہ کسانوں کے مفادات کے سلسلے میں سیاست نہیں چھوڑ سکتے ۔انہوں نے اپوزیشن اراکین سے اپیل کہ وہ اپنی اپنی ریاستوں میں کسانوں کو سمان ندھی دلانے کے لئے یقینی بنائیں کہ ریاستی حکومت مرکز کو کسانوں کی فہرست بھیجے ۔انہوں نے اراکین سے یہ بھی کہا کہ وہ پوری طرح سے معاشی موضوعات پر گہرائی کے ساتھ غوروفکر کریں اور پارلیمنٹ کے اس سیشن میں مثبت بات چیت کریں جس سے حکومت فائدہ اٹھاسکے ۔ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا