ہمیں انصاف دیاجائے طاقت اور لشکر کے بل بوتے روڈ نکالنا دانشمندی نہیں

0
0

ایک ہفتہ میں اگر ہمارے مطالبات پورے نہ ہوئے تو ہم عدالت کادروازہ کھٹکھٹائیں گے :متاثرین
ریاض ملک

منڈی ؍؍ منڈی کے بیدار علاقہ میں محکمہ پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے نکالی جارہی روڈ پر مقامی لوگوں نے یہ کہہ کر رکاوٹ کھڑی کردی تھی کہ ہمیں انصاف دیاجائے اور زد میں آرہے مکان کے لئے جگہ ہموار کرکے دی جائے کچھ نہ کچھ معاوضہ پہلی فرصت میں فراہم کیا جائے تاکہ ہم غریب اپنے بال بچوں کے لئے سر چھپانے کے لئے چھپر تعمیر کرسکیں ۔ اس سے پہلے انتظامیہ کوئی تمبو وغیرہ کا انتظام کرے ۔کیوں کہ سڑک کی کھدائی کے دوران کچھ لوگوں کے مکان زد میں آرہے تھے جس کو دیکھتے ہوئے کچھ لوگوں نے سڑک میں رکاوٹ اس لئے کھڑی کردی اور دو روز قبل کام بند کروادیاتھا جس کو دیکھتے ہوئے آج انتظامیہ نے متعلقہ ٹھیکیدار کی عدم موجودگی میں پولیس کی مدد سے کام پھر دوبارہ شروع کروادیاہے۔ اس موقع پر تحصیلدار منڈی نائب تحصیلدار منڈی ایس ایچ او منڈی محکمہ پی ڈبلیو ڈی کے اے ای ای وغیرہ موجود رہے۔ اس موقع پر اے ای ای متعلقہ نے کہا کہ یہ سڑک CRF کے زیر اہتمام تعمیر کی جارہی ہے- جو بیدار سے چھمبر کناری براچھڑی گیارہ کلومیٹر روڈ ہے- جس پر قریب گیارہ کروڑ کی رقم صرف کی جائے گی- جب ان سے پولیس کی مدد کے بارے پوچھاگیا تو ان کا کہناتھا کہ یہاں کچھ افراد نے سڑک میں اڑ کھڑی کردی تھی جس کو دیکھتے ہوئے پولیس کو بلاناپڑا- انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ اپنے ضروری کاغذات اور ریکارڈ جمع کروائیں تاکہ ان کو معاوضہ وقت پر فراہم کیا جائے لیکن لوگوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہاں انتظامیہ دباو ڈال کر ہمیں حراساں کررہی ہے جبکہ ہمارامکان بھی سڑک کی زد میں آچکاہے -مزید بات کرتے ہوئے شاہ محمد اور محمد دلاور وغیرہ نے کہا کہ روڈ کو کوئی نہیں روکتاہے – مگر ہمیں انصاف دیاجائے – لشکر کی مدد سے سڑک نکالنا کوئی دانشمندی نہیں ہے – بلکہ یہ سراسر زیادتی ہے- انہوں نے کہا کہ ٹھیکدار نے یہ وعدہ کیا تھاکہ جب روڈ نکالی جائے گی اس وقت مکان کا کچھ معاوضہ بھی فراہم کیا جائے گا- اور مکان کے لئے جگہ بھی ہموار کرکے دی جائے گی لیکن نہ مکان کا معاوضہ نہ مکان کے لئے جگہ ہموار کی گئی نہ ہی پیڑوں کا معاوضہ بناگیاہے- اور آج پولیس کی بھاری نفری جن میں مرد اور خواتین فورس بھی موجود تھی کی مدد سے سڑک کو نکالاگیاہے جبکہ ہمارامال مویشی اور اعیال باہر کڑاکے کی ٹھنڈ میں دربدر ہے- انہوں نے پولیس پر حراساں اور پکڑ دھکڑ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہم اب بھی انصاف کی کوہار لگارہے ہیں۔ کاش ہمیں انصاف دیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایک ہفتہ کے اندر اندر ہمارے مطالبات پورے نہ کئے گئے تو ہم ہائی کورٹ میں کیس دائر کریں گے ۔اس حوالے سے سرپنچ حلقہ نے بھی ٹھیکیدار سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کو جب اتنا بڑا پروجیکٹ ہاتھ میں لیناتھا تو موقع پر اکر ان غریبوں کی بات بھی سننی چاہیے آج تحصیل انتظامیہ اور محکمہ کے افراد پہنچے مگر ٹھیکیدار یہاں نہیں پہنچا۔انہوں انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ ٹھیکیدار کو ھدائیت جاری کریں کہ وہ موقع پر اکر لوگوں کے مسائیل سنیں کیوں کہ یہ لوگ غریب ہیں۔ انہوں نے ضلع ترقیاتی کمیشنر پونچھ سے اپیل کی ہے کہ وہ سڑک سے متاثرہ کنبہ جات کو ٹنٹ مہیاکریں ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا