سرگرم جنگجو کے بھائی کو حراست میں لیا گیا
یواین آئی
سرینگر؍؍قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی ایک ٹیم نے وادی کشمیر میں چھاپوں کا سلسلہ دوسرے دن بھی جاری رکھتے ہوئے پیر کے روز جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں ایک سرگرم جنگجو کے برادر کو پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لے لیا۔ بتادیں کہ ماہ گزشتہ سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر حزب المجاہدین سے وابستہ دو جنگجوئوں سمیت گرفتار کئے گئے دیوندر سنگھ نامی پولیس افسر کے کیس کے سلسلے میں ہفتے کے روز وارد وادی ہوئی این آئی اے کے ایک ٹیم کی طرف سے شوپیاں میں چھاپوں کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ این آئی اے نے پیر کے روز جنوبی کشمیر کے شوپیاں و پلوامہ اور شمالی کشمیر کے کپوارہ میں پانچ سے زائد جگہوں پر چھاپے مارے۔ اس دوران معطل و گرفتار شدہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس دیوندر سنگھ کی ضلع پلوامہ کے ترال میں واقع آبائی رہائش گاہ کی بھی تلاشی لی گئی۔ ذرائع کے مطابق این آئی اے نے گزشتہ روز ضلع شوپیاں کے کئی دیہات میں سرگرم یا فوت شدہ جنگجوئوں کے گھروں پر چھاپے ڈالنے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ گزشتہ روز نازنین پورہ سے نوید بابو، جس کو متذکرہ پولیس افسر کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا، کے طارق احمد شیخ نامی ایک رشتہ دار کو گرفتار کیا گیا علاوہ ازیں جن مقامات پر چھاپے ڈالے گئے وہاں سے بنک پاس بک و دیگر دستاویز اور کچھ موبائیل فونوں کو بھی ضبط کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ این آئی اے کی ٹیم نے شوپیاں کے پنجورہ علاقے میں پیر کے روز چھاپہ مارا جس دوران عمر دھوبی نامی ایک سرگرم جنگجو کے برادر فیضان دھوبی کو پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لے لیا۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیم کی طرف سے آئندہ ایام میں بھی چھاپوں کا سلسلہ جاری رہنے کی توقع ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق این آئی اے کی ٹیم جموں کشمیر کے سابق رکن اسمبلی انجینئر رشید کی، حزب المجاہدین کے گرفتار شدہ جنگجو نوید بابو کے ساتھ مبینہ تعلقات کے سلسلے میں، پوچھ گچھ کرے گی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نوید نے، دوران تفتیش، رشید کے ساتھ رابطہ میں ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ این آئی اے کی 20 رکنی ٹیم ہفتے کے روز وارد وادی ہوئی اور اتوار کی صبح سے گرفتار پولیس افسر دیوندر سنگھ کے کیس کے سلسلے میں چھاپوں کا سلسلہ شروع کیا۔ قبل ازیں جموں کشمیر پولیس نے گرفتار پولیس افسر کے گھر پر کئی بار چھاپے ڈالے لیکن ابتدائی تحقیقات کے بعد اس کیس کو این آئی اے کے سپرد کیا گیا۔