ماؤنٹ موگانی، یکم فروری (یو این آئی ) ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی نے تیسرا میچ سپر اوور میں جیتنے کے بعد کہا تھا کہ اب ٹیم کی نگاہیں 5-0 کی کلین سویپ پر ہیں اور چوتھا میچ بھی سپر اوور میں جیتنے کے بعد ٹیم انڈیا اتوار کو نیوزی لینڈ کے خلاف ہونے والے پانچویں اور آخری ٹی -20 میچ میں 5-0 کی کلین سویپ کے لئے اترے گی۔ہندستان نے سیریز کے پہلے دو میچ آسانی سے جیتے تھے اور اگلے دو میچوں میں اس نے شاندار واپسی کرتے ہوئے پہلے اسکور ٹائی کرایا اور پھر دونوں مقابلے سپر اوور میں جیت لئے ۔ ہندستان ی ٹیم پہلے ہی نیوزی لینڈ کی زمین پر پہلی بار ٹی -20 سیریز جیتنے کی تاریخ رقم کرچکی ہے اور وراٹ اینڈ کمپنی کی نگاہیں 5-0 کی کلین سویپ پر ہیں جبکہ میزبان ٹیم یہ میچ میں ہر حال میں اپنی ساکھ بچانے اترے گی۔ہندستان نے پہلی بار پانچ میچوں کی ٹی -20 سیریز کھیلی ہے اور اس کے پاس 5-0 کی کامیابی حاصل کرنے کا شاندار موقع ہے ۔ پانچویں میچ کا مقام مستقل کپتان کین ولیمسن کا گھریلو میدان ہے لیکن کندھے کی چوٹ کی وجہ سے انہیں اس مقابلے سے باہر بیٹھنا پڑے گا۔ انہیں تیسرے میچ میں کندھے میں چوٹ لگی تھی جس سے وہ چوتھے میچ سے باہر ہو گئے تھے ۔تیسرا اور چوتھا میچ سپر اوور میں ہارنے کے بعد نیوزی لینڈ پر سوشل میڈیا پر چوکرس کا ٹھپا لگ چکا ہے ۔ نیوزی لینڈ نے اپنے آٹھ سپر اوور میں سے سات گنوائے ہیں اور کپتانی کی ذمہ داری نبھانے والے تیز گیند باز ٹم ساؤتھی گزشتہ دو میچوں میں سپر اوور میں ہندوستانی بلے بازوں کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔ان دو شکست کے لئے نیوزی لینڈ کے بلے باز ذمہ دار ہیں جو باقاعدہ اوورز میں میچ ختم نہیں کر پائے ۔ تیسرے میچ میں نیوزی لینڈ کو آخری اوور میں جیت کے لئے نو رن اور چوتھے میچ میں سات رن چاہئے تھے لیکن میزبان ٹیم ناکام رہی اور دباؤ میں آکر اسکور ٹائی کرا بیٹھی۔تیسرے میچ میں فاسٹ بولر محمد سمیع نے اور چوتھے میچ میں فاسٹ بولر شاردل ٹھاکر نے آخری اوور ڈالا تھا۔ اگرچہ کولن منرو کا چوتھے میچ میں نصف سنچری بنانا ٹیم کو کچھ اعتماد فراہم کرتا ہے اور منرو کی اس میدان پر شاندار کارکردگی رہی ہے ۔ہندستانی ٹیم دو ہفتے قبل بنگلور میں آسٹریلیا کے خلاف کھیل رہی تھی۔ اس نے پانچ دن کے وقفے میں آکلینڈ، ھیملٹن اور ویلنگٹن کا سفر کیا اور اب ٹیم ماؤنٹ موگاني میں موجود ہے ۔ ٹیم نے کسی بھی میچ میں سفر کی تھکن نہیں دکھائی ہے ۔ٹیم انڈیا نے بلے بازی میں لچک دکھائی ہے جس سے کپتان وراٹ کے سامنے بیٹنگ سے متعلق کوئی مسئلہ نہیں دکھائی دے رہا ھے لوکیش راہل کے اوپننگ اور وکٹ کیپنگ سنبھالنے نے ٹیم کو بہت سے اختیارات دیے ہیں اور اسی کا نتیجہ ہے کہ پہلی پسند وکٹ کیپر رشبھ پنت چار میچوں سے بینچ پر باہر بیٹھے ہیں۔چوتھے میچ میں سنجو سیمسن کو موقع ملا اور وہ اس موقع کا فائدہ نہیں اٹھا پائے ۔ اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ پنت کو پانچویں میچ میں موقع مل پاتا ہے یا نہیں۔اہم تیز گیند بازوں بھونیشور کمار اور دیپک چاھر کی غیر موجودگی میں شاردل ٹھاکر اور نودیپ سینی نے انہیں ملے مواقع کا پورا فائدہ اٹھایا ہے ۔ گزشتہ میچ میں ٹھاکر کا آخری اوور لاجواب رہا تھا جس کی بدولت انہیں پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ ملا۔ ٹھاکر بولنگ کے ساتھ نچلے آرڈر میں بیٹنگ میں بھی اچھا ہاتھ دکھا رہے ہیں اور رن بنا رہے ہیں۔ ان کی ہٹنگ شاندار ہے اور ان کے بلے سے ہٹ کے بعد گیند باؤنڈری مارک کراسنگ میں زیادہ وقت نہیں لگاتی ہے ۔ہندستانی ٹیم اگر آخری میچ میں کچھ تبدیلیاں کرتی ہے تو دلچسپ تبدیلی دیکھنے کو مل سکتی ہیں۔ پنت کو لانے کی صورت میں راہل کو آرام دیا جا سکتا ہے ۔ اگر وراٹ آرام کا فیصلہ کرتے ہیں تو روہت واپس لوٹ کر کپتانی سنبھال سکتے ہیں۔ اگر کلدیپ یادو کو لایا جاتا ہے تو یجویندر چہل کو بینچ پر بیٹھنا پڑ سکتا ہے ۔نیوزی لینڈ نے اپنے گزشتہ پانچ میچ ہارے ہیں جبکہ ہندستان اپنے گزشتہ سات میچ جیت چکا ہے ۔