مظاہرے کی جگہ کے قریب نوجوان نے چلائی گولی
لازوال ڈیسک/ایچ ایس
نئی دہلی؍؍ شاہین باغ میں مظاہرے کی جگہ سے تقریباً 150 میٹر دور پولیس بیریکیڈکے قریب ایک نوجوان نے فرقہ وارانہ نعرے بازی کر گولیاں چلا دیں۔ بیریکیڈ کے پاس ہی موجود پولیس اہلکاروں اور سی آر پی ایف کے جوانوں نے ملزم کو موقع پر دبوچ لیا۔ بعد میں اسے سریتا وہار تھانے لا کر پوچھ گچھ شروع کر دی گئی۔ ملزم کی شناخت مشرقی دہلی، دلوپورا رہائشی کپل گوجر کے طور پر ہوئی ہے۔ اس سے ایک غیر قانونی پستول برآمد ہوئی ہے۔ ادھر واقعہ کے بعد شاہین باغ میں افرا تفری کا ماحول ہے۔ گولی چلنے کی اطلاع ملتے ہی واقعہ کے مقام پر لوگوں کی بھاری بھیڑ لگ گئی۔ احتیاط کے طور پر شاہین باغ میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ دیر شام تک پولیس ملزم سے پوچھ گچھ کر گولی چلانے کی وجوہات کا پتہ لگانے کی کوشش کر تی رہی ۔ پولیس کے مطابق ہفتے کی شام شاہین باغ میں چل رہے مظاہرے سے قریب 150 میٹر پیچھے لگے بیریکیڈ کے پاس ملزم کپل پہنچا۔ اس نے جے شری رام، ہندو راشٹر زندہ باد، ہمارا ملک ہندو راشٹر ہے جیسے نعرے لگانے شروع کر دیئے۔ اس سے پہلے کہ کوئی کچھ سمجھ پاتا ملزم نے پستول نکال کر اچانک ہوا میں دو راؤنڈ گولیاں چلا دیں۔ سب کچھ اتنی جلدی ہوا کہ کسی کے کچھ سمجھ نہیں آیا۔ اس سے پہلے کہ وہاں موجود لوگ ملزم کے پاس پہنچ پاتے، پولیس و سیکورٹی اہلکاروں نے اسے قابو کر لیا۔ بعد میں فوراً اسے گاڑی میں بٹھا کر سریتا وہار تھانے لایا گیا۔ ملزم کیا کرتا ہے اور کیوں آکر اس نے فائرنگ کی ،پولیس اس سے پوچھ گچھ کر معاملے کی چھان بین کر رہی ہے۔ پولیس کو جائے وقوعہ سے دو دکھوکے برآمد ہوئے ہیں۔ واضح ہو کہ اس سے قبل جمعرات کو جامعہ سے راج گھاٹ تک نکالے جا رہے پیدل مارچ کے دوران جیور رہائشی نابالغ لڑکے نے گولی چلا دی تھی۔ گولی جامعہ کے طالب علم شاداب فاروق کو جا لگی تھی۔ گولی چلنے کے بعد واقعہ کی خوب مذمت ہوئی تھی۔ جامعہ سے پہلے تقریبا ًایک ہفتے پہلے شاہین باغ میں مظاہرے کی جگہ پر اسٹیج پر حاجی لقمان نامی شخص پستول لے کر گھس گیا تھا۔ وہ خواتین کو گالی گلوج کرنے کے علاوہ مظاہرہ ختم کرنے کی دھمکی دے رہا تھا۔ وہیں مظاہرے میں موجود لوگوں کا کہنا ہے کہ انتخابات کے دوران کی جا رہی نفرت آمیز تقریروں کی وجہ سے ہی نوجوان لڑکے اس سے متاثر ہوکر ایسی واردات کر رہے ہیں۔ تمام لوگوں نے ایک ساتھ اپیل کی ہے کہ ایسے نفرت پھیلانے والے بیان لیڈر نہ دیں۔ دوسری طرف گولی چلنے کی اطلاع ملنے کے بعد واقعہ کے مقام پر افراتفری کا ماحول تھا۔ فی الحال احتیاط کے طور پر پولیس فورس کو تعینات کر دیا گیا تھا۔