تمام وی پی این ایپلی کیشنز کو بند کرنا مشکل ہی نہیں ناممکن

0
0

خریدی گئی وی پی این اپلی کیشنز کو کسی بھی صورت میں بند نہیں کیا جاسکتاہے: ماہرین

یواین آئی

سرینگر؍؍وادی کشمیر میں اگرچہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس تک صارفین کی رسائی کو روکنے کے لئے ورچول پرائیویٹ نیٹورک (وی پی این) ایپلی کیشنز کو بند کرنے کے لئے کوششیں جاری ہیں تاہم سافٹ ویئر انجینئروں کا ماننا ہے کہ تمام وی پی این اپلی کیشنز کو بند کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن امر ہے۔بتادیں کہ وادی میں سیکورٹی ایجنسیاں، متعلقہ تکنیکی عملہ اور انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرس صارفین کی وی پی این ایپلی کیشنز کے ذریعے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس تک رسائی کو روکنے کے لئے کوششوں میں جٹ گئے ہیں اور اس سلسلے میں بی ایس این ایل کی طرف سے نوئیڈا اور بنگلور سے ضروری سامان بھی منگوایا گیا ہے۔سافٹ ویئر انجینئروں کا ماننا ہے کہ تمام وی پی این اپیلی کشنز کو بند کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن بات ہے اور خریدی گئی وی پی این اپلی کیشنز کو کسی بھی صورت میں بند نہیں کیا جاسکتا۔ایک سافٹ ویئر انجینئر نے نام مخفی رکھنے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے یو این آئی اردو کو بتایا کہ نئی وی پی این ایپلی کیشنز بند کرنا ممکن ہی نہیں ہے۔انہوں نے کہا: ‘اگر تکنیکی ٹیم پہلے ہی دستیاب اور مفت وی پی این ایپلی کیشنز کو بند کر بھی سکتے ہیں لیکن نئی وی پی این ایپلی کیشنز کو بند نہیں کیا جاسکتا’۔موصوف انجینئر نے کہا کہ وی پی این ایپلی کیشنز کو پیسہ کمانے کے لئے ڈیولوپ کیا جاتا ہے اور ڈولاپرس ان کے چلنے کو ہر حال میں یقینی بنائیں گے۔ادھر وادی میں وی پی این ایپلی کشنز کو بند کرنے کی کوششیں سوشل میڈیا پر ایک گرم موضوع بحث بن گئی ہیں۔ایک فیس بک صارف نے وی پی این کی فل فارم ‘ویلیز پنن نیٹورک’ یعنی ‘وادی کا اپنا نیٹورک’ لکھا ہے جبکہ ایک دوسرے صارف نے وادی میں وی پی این کو بند کرنے کے سلسلے میں اظہار رائے کرتے ہوئے لکھا ہے کہ جب وادی میں چھ ماہ تک انٹرنیٹ سروس کو معطل رکھنا خلاف قانون نہیں ہے تو وی پی این کا استعمال کیونکر غیر قانونی ہے۔وادی میں اگرچہ ٹو جی رفتار والی انٹرنیٹ خدمات بحال ہیں اور نجی انتڑنیٹ سروس پروواڈرس نے بھی مشروط ومحدود بنیادوں پر براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس کو بحال کرنا شروع کیا ہے تاہم بی ایس این ایل کی براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات مسلسل معطل ہیں۔بی ایس این ایل ذرائع کا کہنا ہے کہ جب تک صارفین کا سوشل میڈیا سائٹوں تک رسائی مکمل طور پر بند نہ ہو جائے تب تک براڈ بینڈ کی بحالی ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ سہولیات کی بحالی کے لئے کوئی وقت مقرر نہیں ہے۔ادھر صارفین نے ٹو جی موبائیل انٹرنیٹ سروس کی بحالی کو بے سود و لایعنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سروس سے کوئی کام نہیں نکلتا ہے۔انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ کی رفتار اس قدر سست ہے کہ کوئی دستاویز میل ہی نہیں ہورہا ہے ڈاون لوڈ کرنے کی بات ہی نہیں ہے۔پیشہ ور صارفین کا کہنا ہے کہ وہ ای میل ہی نہیں کرپا رہے ہیں باقی کام کرنے کی بات ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صارفین کے ساتھ سراسر مذاق ہے۔قابل ذکر ہے کہ وای میں ٹو جی رفتار والی انٹرنیٹ سروس کی بحالی سے اہلیان وادی بیرون وادی مقیم اپنے عزیز و اقارب کے ساتھ وٹس اپ یا فیس بک کے ذریعے بعد از قریب نصف سال رابطہ کرنے میں کامیاب ہوئے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا