الطاف بخاری کے سیاسی گروپ کی سر گرمیاں ،جموں میں اجلاس منعقد

0
0

وزیر اعظم سے اپروچ کیلئے کوشاں ،2کمیٹیاں دی تشکیل اور،رابطہ پروگرام بھی مرتب
لازوال ڈیسک/کے این ایس

جموں؍؍سینئر سیاسی رہنما سید الطاف بخاری کے سربراہی والے ایک سیاسی گروپ نے 2کمیٹیاں تشکیل دی ہیں ،جن میں سے ایک کمیٹی کو وزیر اعظم اور مرکزی وزیر داخلہ کیساتھ ملاقات اور دوسری کمیٹی کو رابطہ پروگرام کے تحت عام لوگوں ،سیول سوسائٹی اراکین اور پارٹی مفادات سے بالا تر ہو کر سیاسی لیڈران کیساتھ رابطہ کرنے کا منڈیٹ ہو گا ۔یہ 2کمیٹیاں جموں میں بدھ کو منعقدہ غیر معمولی اجلاس کے دوران تشکیل دی گئیں ،جسکی صدارت سینئر سیاسی رہنما سید الطاف بخاری کی ۔کشمیر نیوز سروس(کے این ایس ) کے مطابق سینئر سیاسی رہنما سید الطاف بخاری کے سربراہی والے سیاسی گروپ کی جموں میں بدھ کو ایک غیر معمولی نشست منعقد ہوئی ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ یہ اجلاس ڈی پی (این) کے سربراہ غلام حسن میر کی جموں رہائش واقع بٹھنڈی پرمنعقد ہوا ۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کی صدارت سید الطاف بخاری نے کی ،جس میں 20سابق ممبر ان قانون سازیہ نے شرکت کی ۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس دوپہر12بجے شروع ہوا اور سہ پہر4بجے اختتام پذیر ہوا ۔یہ اپنی نوعیت کا اس سیاسی گروپ کا دوسرا اجلاس ہے ۔4گھنٹے تک جاری رہنے والے اس اجلاس میں لیفٹیننٹ گو رنر گریشن چندر مرمو سے ملاقات اور موصوف کو پیش کئے گئے میمورنڈم اور دیگر کئی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔معلوم ہوا ہے کہ لیفٹیننٹ گور نر کو پیش کئے گئے میمورنڈم کے بعد پیش رفت پر غور وخوض کیا گیا ۔معلوم ہوا ہے کہ اس اجلاس میں نظر بندسیاسی رہنمائوں کی رہائی ،انٹر نیٹ کی مکمل بحالی ،تاجروں سے جڑے معاملات اور شعبہ سیاحت پر غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے پڑے منفی اثرارت کیساتھ ساتھ دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔اجلاس میں جن سیاسی رہنمائوں نے شرکت کی اُن میں الطاف بخاری کے علاوہ ڈی پی (این ) کے سربراہ غلام حسن میر ،دلاور میر ،عثمان مجید ،جاوید بیگ ،شعیب لون ،رحیم راتھر ،نور محمد ،ہلال شاہ ،یائور میر ،شوکت غیور ،جاوید میر (سیول سوسائٹی رکن) ، ڈاکٹر سمیع اللہ ،راجہ منظور ،منتظر محی الدین اور جاوید مرچال شامل ہیں ۔اجلاس کے اختتام پر با اتفاق رائے سے2کمیٹیاں تشکیل دی گئیں ،جنہیں مختلف امور کے حوالے سے منڈیٹ بھی دیا گیا ۔اجلاس اور 2کمیٹیاں تشکیل دینے کی تصدیق کرتے ہوئے ڈی پی (این) کے سربراہ غلام حسن میر نے کے این ایس کو بتایا کہ اس اجلاس میں لیفٹیننٹ گور نر گریشن چندر مرمو کو پیش کئے گئے میمورنڈم کے بعد ہوئی پیش رفت کے حوالے سے طلب کیا گیا ۔ان کا کہناتھا کہ ہم نے نظر بند سیاسی رہنمائوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا ،لیکن چند ایک کو ہی ابھی تک رہا کیا گیا جبکہ سبھی نظر بند لیڈران کو رہا کیا جانا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے مکمل انٹر نیٹ کی بحالی کا بھی مطالبہ کیا تھا ،لیکن جزوی طور ہی انٹر نیٹ بحال کیا گیا ۔اس کے علاوہ تاجروں اور شعبہ سیاحت سے جڑے افراد کو غیر یقینی صورتحال کے دوران پہنچنے نقصان کی تلافی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں ۔ان کا کہناتھا کہ2کمیٹیوں کو تشکیل دینے کا بنیادی مقصد وزیر اعظم اور مرکزی وزیر داخلہ سے اپروچ کر نا ہے ،تاکہ جموں وکشمیر میں آگے بڑھا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ ایک کمیٹی کو یہ منڈیٹ دیا گیا کہ وہ وزیر اعظم اور مرکزی وزیر داخلہ سے ملاقات کے حوالے سے لائحہ عمل ترتیب دے جبکہ دوسری کمیٹی کو یہ منڈیٹ دیا گیا ہے کہ وہ ابطہ پروگرام کے تحت عام لوگوں ،سیول سوسائٹی اراکین اور پارٹی مفادات سے بالا تر ہو کر سیاسی لیڈران کیساتھ رابطہ کرنے کے حوالے سے آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا