پی ایس اے بمقابلہ یوم جمہوریہ

0
0

صدر سے جموں وکشمیر کے گورنر کو71 ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست
لازوال ڈیسک

جموں؍؍نیشنل پنتھرس پارٹی کا آج نئی دہلی میں ایک خصوصی اجلاس ہوا جس میں ہندستان کے صدر رامناتھ کووند سے درخواست کی گئی کہ وہ حکومت ہند کو مشورہ دیں کہ ہندستان کے 71یوم جمہوریہ کے موقع پر ملک کے تمام مرکز کے زیرانتظام علاقوں اور ریاستوں سے تمام سیاسی قیدیوں کو ، جنہیں مختلف سیکورٹی قوانین کے تحت حراست میں لیا گیا ہے، رہا کردیا جائے جس سے سیاسی دباو کا خاتمہ ہو اور ملک کے مختلف حصوں میں جو لوگ سیاسی سزا بھگت رہے ہیںراحت کی سانس لیں۔پنتھرس سپریمو بھیم سنگھ خود سیاسی قید سزا بھگت چکے ہیں کیونکہ انہوں نے جموں وکشمیر سے کنیا کماری تک کسی بھی ظالم حکمراں کے سامنے خودسپردگی یا سمجھوتہ نہیں کیا۔نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ نے نیشنل پنتھرس اسٹوڈنٹس یونین، ینگ پنتھرس ، پنتھرس ٹریڈ یونین اور دیگر سے خطاب کرتے ہوئے ہندستان کے صدر اورد سپریم کورٹ کے معروف وکیل رامناتھ کووند سے پرزور اپیل کی کہ وہ جموں وکشمیر سمیت تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں سیاسی قیدیوں ، جن میں سینکڑوں رکن اسمبلی اور تین سابق وزرائے اعلی شامل ہیں ، کے معاملہ میں مداخلت کرکے معلومات لیںجنہیں تقریباًً چھ مہینہ سے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت میں حراست میں رکھاگیا ہے ، جبکہ یہ قانون صدر کے ہندستانی پارلیمنت کے ذریعہ پانچ اگست2019 کو ہندستانی آئین سے آرٹیکل 35 Aکو ہٹائے جانے کے بعد بے معنی ہوگیا ہے۔ سپریم کورٹ کے سینئر وکیل پروفیسر بھیم سنگھ نے ہندستان کے صدرسے پرزور اپیل کی کہ وہ خصوصی آرڈی ننس جاری کرکے جموں وکشمیر کے گورنر کو جموں وکشمیر میں پی ایس اے کے تحت حراست میں لئے گئے تمام قیدیوں کو رہا کئے جانے کی ہدایت دیں جس سے کشمیر کے ہر دروازہ تک ملک کے 71ویں یوم جمہوریہ کا خصوصی پیغام پہنچے۔پروفیسر بھیم سنگھ نے تمام اراکین پارلیمنٹ سے کہا وہ اپنی آئینی ذمہ داری اد ا کرتے ہوئے ہندستانی آئین کے تقد س کوسمجھیں ۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں ہندستان کے صدر پر تمام تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کی میٹنگ بلانے کے لئے زور دیںجس سے پورے ملک کو یہ پیغام جائے کہ تمام سیاسی لیڈر ملک کے عوام میں امن، ہم آہنگی اور محبت کا پیغام پھیلانے کے کاز کے لئے سرگرم ہیں۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا