برازیل کے صدر جائیر بولسونارو ہوں گے یوم جمہوریہ کی تقریب کے مہمان خصوصی

0
0

ایچ ایس

نئی دہلی؍؍ برازیل کے صدر ج جائیرمیسیس بولسونارو وزیر اعظم نریندر مودی کی دعوت پر 24-27 جنوری 2020 تک ہندوستان کا سرکاری دورہ پر آئیں گے۔ وہ 26 جنوری کو بھارت کے 71 ویں یوم جمہوریہ پریڈ میں مہمان خصوصی کے طور پر شامل ہوں گے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ان کے ساتھ سات وزرائ، برازیل کی پارلیمنٹ میں برازیل-بھارت دوستی گروپ کے چیئرمین، سینئر افسر اور ایک بڑا تجارتی وفد بھی ہوگا۔ صدر بولسنارو 24 جنوری کو نئی دہلی پہنچیں گے۔ اس سفر سے بھارت برازیل کے درمیان کثیر الجہتی تعلقات کو مزید بڑھانے اور مضبوط ہونے کی امید ہے۔ اس سے قبل برازیل کے اکتوبر 2016 میں برازیل کے صدر مشیل ٹیمر گوا میں آٹھویں برکس چوٹی کانفرنس میں شرکت بھارت آئے تھے۔ وہیں وزیر اعظم نریندر مودی حال ہی میں نومبر 2019 میں گیارہویں برکس چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لئے برازیلیاگئے تھے۔ اس سے قبل برازیل کے صدر 1996 اور 2004 میں بھی یوم جمہوریہ پریڈ کا حصہ رہ چکے ہیں۔ یہ بھارت میں صدر بولسونارو کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔ صدر بولسونارو 25 جنوری کوراشٹرپتی بھون میں ان کے اعزاز میں منعقد ہ ضیافت کے دوران صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند سے ملیں گے اور وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔ وہ نائب صدر اور وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کریں گے۔ 27 جنوری کو صدر بولسونارو بھارت برازیل بزنس فورم میں بھارتی اور برازیل کے بزنس لیڈرز سے خطاب کریں گے۔ وزارت خارجہ کے مطابق بھارت اور برازیل کے درمیان ایک قریبی اور کثیر جہتی تعلقات ہیں۔ دو طرفہ تعلقات ایک عام عالمی نقطہ نظر، اشتراک جمہوری اقدار اور دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے عزم پر مبنی ہیں۔ بھارت-برازیل تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز کرتے ہوئے 2006 میں دو طرفہ تعلقاتمیں اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو بھی شامل کیا گیا تھا۔ دو طرفہ سطح کے علاوہ برکس، آئی بی ایس اے ، جی -20 جیسے کثیر جہتی فورم اور خاص طور پر اقوام متحدہ میں کثیر جہتی اداروں میں بھی دونوں کے رشتے مضبوط رہے ہیں۔بھارت اور برازیل کے درمیان دو طرفہ تجارت 2018-19 میں بڑھ کر 8.2 بلین امریکی ڈالر ہو گیا۔ اس میں برآمدات 3.8 بلین امریکی ڈالر اور درآمدات 4.4 ملین امریکی ڈالر ہے۔ بھارت برازیل کو زراعتی ۔کیمیکل، مصنوعی سوت، آٹو پارٹس، دواسازی اور پٹرولیم مصنوعات کی برآمدات کرتا ہے۔ وہیں برازیل ہندوستان کو خام تیل، سونا، خوردنی تیل، چینی اور تھوک معدنیات کی فراہمی کرتا ہے۔برازیل میں بھارتی سرمایہ کاری 6 بلین امریکی ڈالر کے آس پاس ہے اور بھارت میں برازیل کی سرمایہ کاری 2018 میں 1 بلین امریکی ڈالر ہے۔ برازیل سے ہندوستان میں بنیادی طور آٹوموبائل، آئی ٹی، کان کنی، توانائی اور بائیو ایندھن کے شعبہ میں سرمایہ کاری ہوتی ہیں۔ وہیں بھارت نے برازیل کے آئی ٹی، دواسازی، توانائی، زراعت-کاروبار، کان کنی اور انجینئرنگ کے شعبہ میں سرمایہ کاری کی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا