کانپور؍؍اترپردیش کے ضلع کانپور میں سال 2018 میں ایک نابالغ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے الزام میں جیل سے ضمانت پر رہا دو ملزمین کو آج پولیس نے متأثرہ کے ماں کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا ہے ۔متأثرہ کی 40 سالہ ماں جن پر ملزمین نے ایک ہفتے جان لیوا حملہ کیا تھا جمعہ کو زخموں کی تاب نہ لاسکیں اور اسپتال میں دو توڑ دیا۔ ماں کے ساتھ ملزمین کے حملے میں زخمی ہونے والی متأثرہ کی بہن کی حالت نازک بتائی جاتی ہے ۔وہ فی الحال اسپتال میں زیر علاج ہیں۔اس ضمن میں تیزی سے کاروائی کرتے ہوئے پولیس نے سنیچر کو پرویز اور محمد عابد کو ایک مختصر سے مڈھ بھیڑ کے بعد گرفتار کرلیا ہے ۔ دونوں کے پیروں میں گولیاں لگی ہیں۔موصول اطلاع کے مطابق خاتون نے دو سال قبل چکیری پولیس اسٹیشن میں محفوظ نامی شخص کے خلاف اپنی لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کی شکایت درج کرائی تھی۔اسی ایف آئی آر کی بنیاد پر پولیس نے محفوظ اور اس کے دیگر پانچ ساتھیوں کو آئی پی سی کے دفعہ 354 کے تحت گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ دو ہفتے قبل ملزمین کو جیل سے ضمانت پر رہائی ملی اور الزام ہے کہ انہوں نے 9 جنوری کوخاتون اور اس کی بہن پر جان لیوا حملہ کیا ہے ۔چکیری ایس ایچ او ویریندر بہادر نے بتایا کہ محفوظ،جمیل،پنٹو،بابو،وکیل اور فیروز کے خلاف خاتون اور اس کی بہن پر 09 جنوری کو حملہ کرنے کے الزام میں شکایت درج کرائی گئی ہے ۔رپورٹ کے مطابق ملزمین نے دونوں کی پتھر اور ڈنڈوں سے پٹائی کی۔کچھ رپورٹس کے مطابق اس حادثے کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے جس میں یہ لوگوں دونوں کو گھر میں پتھروں سے مارتے دکھائی دے رہے ہیں۔ اور ان میں سے ایک جو کہ سفید کرتا اور پائجامہ میں ملبوس ہے کیمرے میں خاتون کے چہرے پر لات مارتا دکھائی دے رہا ہے ۔ایس ایس پی آنند دیو کے مطابق خاتون اور اس کی بہن متأثرہ کے ساتھ چھیڑ خانی کے معاملے میں کلیدی گواہ تھیں۔ایک مقامی رپورٹ کے مطابق خاتون کی بہن بی جے پی لیڈر تھیں۔متأثرہ کے خاندان کے ایک رکن نے الزام لگایا کہ ملزمین خاتون پر کیس واپس لینے کا دباؤ بنارہے تھے ۔ اور انہیں سخت انجام بھگتنے کی دھمکی بھی دی تھی۔مسٹر دیو نے کہا کہ ‘‘ابھی تک پولیس نے چار ملزمین کو گرفتار کیا ہے ۔جبکہ فرار دو کو جلد ہی گرفتار کرلیا جائے گا۔ہم مجرمین کے خلاف سخت کاروائی کو یقنی بنائیں گے ’’۔قابل ذکر ہے کہ ایک ہفتے قبل چھڑ خانی کی ایک متأثرہ کے ماں پر چھ افراد نے مبینہ طور پر حملہ کردیا تھا۔حملے میں شدید طور سے زخمی متأثرہ کی ماں کی جمعہ کو علاج کے دوران اسپتال میں موت ہوگئی۔حملہ آوروں میں تین افراد وہ ہیں جنہوں نے دو سال قبل خاتون کی نابالغ لڑکی کے ساتھؤمبینہ طور پر چھیڑ خانی کی تھی۔ اور اسی پاداش میں جیل میں قید تھے ۔