وزیردیہی ترقی نے دو ماہ کا وقت مانگا تھا لیکن ابھی تک کچھ نہ کیا
عمرارشدمک
راجوری ریاست جموں کشمیر کے محکمہ دیہی ترقی میں مرکزی اسکیم منریگا کے تحت ہزاروں بے روزگاروں کو روزگار دیا گیا جس کے بعد انہوں نے بھی دن رات محنت کر زمینی سطح پر کام کیا ۔ تفصیلات کے مطابق منریگا کے تحت کام کررہے عارضی ملازمین نے تین ماہ قبل ریاست بھر میں کام چھوڑ ہڑتا ل کی تھی اور تقریباًایک ماہ تک ریاست بھر میں ہڑتال کی اور احتجاجی ریلیاں بھی نکالی جبکہ کئی بار جموں میں اسمبلی سیشن کے دوران سیکٹریٹ گھیراﺅ بھی کیا اور اس دوران ان پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا جس کے بعد ریاستی حکومت نے منریگا کے عارضی ملازمین سے بات چیت کا سلسلہ شروع کیا اور آخرکار محکمہ دیہی ترقی کے وزیر عبدالحق خان نے ایک کمیٹی تشکیل دی جس کا کام منریگا ملازمین پر ایک رپورٹ تیار کر حکومت کے حوالے کرنی تھی اور اس سلسلہ میں کمیٹی کو دو ماہ کا وقت دیا گیا تھا لیکن آج اس بات کو دو ماہ سے بھی زیادہ کا وقت ہوگیا ہے اور کسی قسم کی رپورٹ شائع نہیں کی گئی ۔ذرائع کے مطابق منریگا کے عارضی ملازمین کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی نے اس پر کام ہی نہیں کیاکیونکہ ہڑتال کو ختم کرنے کے لئے ہی کمیٹی کو تشکیل دیا گیا تھا اور اس کے بعد پھر نہ کمیٹی نے اس پر کام کیا اور نہ ہی متعلقہ وزیر عبدالحق خان نے کمیٹی سے رپورٹ مانگی ۔ وہیں یہ بات بھی قابلِذکر ہے کہ آج بھی منریگا ملازمین کی تنخواہ ادا نہیں کی گئی اور یہ کسی ایک بلاک کا واقع نہیں بلکہ درجنوں بلاکوں میں اس وقت منریگا ملازمین تنخواہ کے بغیر مہینوں سے کام کررہے ہیں آخر کب تک یہ سلسلہ چلتا رہے اور کب منریگا ملازمین کےساتھ انصاف ہوگا ۔