موسم خشک مگر شہر کی سڑکیں زیر آب اور دیہات کی سڑکیں زیر برف

0
0

یواین آئی

سری نگر؍؍وادی کشمیر میں شہنشاہ زمستان چلہ کلان کی طرف سے بھر پور طاقت کے مظاہرے کے بیچ جمعہ کے روز موسم خشک مگر دن بھر ابر آلود رہا تاہم شبانہ درجہ حرارت میں قدرے بہتری واقع ہونے سے سردی کی شدت میں کمی محسوس کی جارہی ہے۔محکمہ موسمیات نے وادی میں 20 جنوری سے برف وباراں کے ایک اور مرحلے کی پیش گوئی کی ہے۔ادھر وادی کشمیر کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – جموں قومی شاہراہ چار دنوں تک مسلسل بند رہنے کے بعد جمعہ کے روز درماندہ گاڑیوں کی نقل وحمل کے لئے ہی کھلی رہی۔ہائی وے ذرائع نے بتایا کہ جمعہ کے روز پہلے سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر درماندہ گاڑیوں کو ہی چلنے کی اجازت ہوگی اس کے بعد شاہراہ پر با قاعدہ ٹریفک بحال کیا جائے گا۔وادی میں بانہال تا بڈگام ٹرین سروس جمعہ کے روز بحال ہوئی تاہم بڈگام – بارہمولہ ریلوے سروس ہنوز معطل ہی ہے۔ایک ریلوے عہدیدار نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ بانہال میں پھنسے مسافروں کی سہولیت کے لئے گزشتہ روز بڈگام – بانہال ٹریک پر دو ریل گاڑیوں کو چلایا گیا اور جمعہ کے روز ٹرین سروس حسب دستور جاری رہی۔انہوں نے کہا کہ بڈگام – بارہمولہ ٹریک پر جمع برف کو ہٹانے کے لئے ‘سنو کٹر’ کو کام پر لگایا گیا ہے اور ہفتے کے روز ٹریک پر ٹرین سروس بحال ہوگی۔وادی میں فضائی ٹرانسپورٹ بحال ہے اور موسم خشک رہنے کے پیش نظر جمعہ کے روز ہوائی ٹرانسپورٹ حسب معمول جاری رہا۔وادی میں جمعہ کے روز موسم خشک مگر ابر آلود رہا تاہم مطلع ابر آلود رہنے کی وجہ سے شبانہ درجہ حرارت میں قدرے بہتری واقع ہونے کے باعث سردی کی شدت میں شمشیر کی تیزی محسوس نہیں کی گئی۔محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 11.5 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی 11.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔یونین ٹریٹری لداخ کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 12.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 21.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔وادی کے سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے جبکہ قاضی گنڈ اور کوکرناگ میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 0.2 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی 1.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔دریں اثنا وادی میں ہوئی تازہ بھاری برف باری کے باعث جہاں شہر سری نگر کے بیشتر علاقوں کی رابطہ سڑکیں زیر آب ہیں وہیں دورافتادہ علاقوں کی سڑکیں ابھی بھی زیر برف ہیں جس کے باعث بیشتر علاقوں کا ابھی بھی اپنے ضلع صدر مقامات کے ساتھ رابطہ منقطع ہے۔ایک صحافی نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ محکمہ اطلاعات وتعلقات عامہ کے احاطے میں قریب ایک فٹ پانی جمع ہے جس کے باعث دفتر میں داخل ہونے کے لئے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کی گاڑی کو احاطے سے پانی کی نکاسی کے لئے کام پر لگایا گیا تھا لیکن پھر بھی احاطہ زیر آب ہی ہے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ شہر سری نگر کی بیشتر سڑکیں زیر آب ہونے سے راہگیروں کو چلنے پھرنے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑکیں جھیلوں جھرنوں کا نظارہ پیش کررہی ہیں اور بچے اور ضعیف العمر افراد کے لئے گھروں سے باہر نکلنا مشکل بن گیا ہے۔وادی کے بیشتر دور افتادہ دیہات کا جہاں سڑکوں پر برف جمع ہونے کی وجہ سے ابھی بھی ضلع صدر مقامات کے ساتھ رابطہ منقع ہے وہیں متعدد علاقے ابھی بھی پانی اور بجلی سے محروم ہیں۔وسطی ضلع بڈگام کے کئی دور افتادہ علاقوں جن میں پارس آباد، سایاہمہ، بنہ ہامہ وغیرہ خاص طور پرقابل ذکر ہیں، گزشتہ پانچ روز سے پانی اور بجلی سے محروم ہے جس کے باعث ان علاقوں میں رہائش پذیر لوگ گوناگوں مشکلات سے دوچار ہیں۔لوگوں کا کہنا ہے کہ آج کے ہائی ٹیک دور میں بھی ہمارا علاقہ کئی دنوں تک بجلی سے محروم رہتا ہے اور لوگوں کو پانی کے ایک ایک بوند کے لئے بھی ترسنا پڑتا ہے اور شام ہوتے ہی بجلی کی نایابی کے باعث پورے علاقے پر تاریکی چھا جاتی ہے۔وادی میں بھاری برف باری کے بعد سری نگر – جموں قومی شاہراہ بند ہونے کے ساتھ ہی بازاروں میں گراں بازاری کا بازار گرم ہوگیا ہے۔لوگوں کا الزام ہے کہ شاہراہ بند ہوتے ہی وادی کے شہر وگام کے بازاروں میں یکایک گراں بازاری کا بازار گرم ہوگیا اور اشیائے خوردنی سے لے کر جوتوں تک کی قیمتیں اچانک آسمان چھونے لگیں۔انہوں نے کہا کہ متعلقہ محکمہ بازاروں میں قیمتوں کو برقرار رکھنے میں ہمیشہ کی طرح ایک بار پھر ناکام ہوا ہے اور بازاروں میں چکنگ اسکارڈ غائب ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا