معمولات زندگی پانچویں روز بھی متاثر
یواین آئی
سرینگر؍؍وادی کشمیر میں 12 جنوری کی علی الصبح سے جاری برف باری کے سلسلے نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات کو ایک بار پھر شدت اختیار کرلی جس دوران تمام بالائی و میدانی علاقوں میں بھاری برف باری ہوئی۔تاہم وادی کے میدانی علاقوں میں جمعرات کو دن کے وقت موسم خشک اور ابر آلود رہا جس دوران سورج نے بھی دن میں کئی بار بادلوں کی اوٹ سے باہر نکلنے کی کوششیں کیں۔بھاری برف باری کی وجہ سے درجنوں علاقوں میں رہائشی مکانات اور دیگر ڈھانچے گر آئے ہیں جبکہ بالائی علاقوں میں متعدد جگہوں پر برفانی تودے گرنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔ نیز میدانی و بالائی علاقوں میں سینکڑوں کی تعداد میں درخت جڑ سے اکھڑ گئے ہیں۔یونین ٹریٹری آف لداخ کے دراس میں ایک فوجی چوکی کے برفانی تودے کی زد میں آنے سے ایک فوجی اہلکار ہلاک جبکہ متعدد دیگر زخمی ہوگئے۔ مہلوک فوجی کی شناخت درمیندر سنگھ کے طور پر ہوئی ہے۔ یو این آئی اردو کو وادی کے مختلف علاقوں سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بالائی علاقوں بشمول مشہور سیاحتی مقامات گلمرگ، پہلگام اور سونہ مرگ میں 5 سے 12 فٹ برف کھڑی ہے جبکہ میدانی علاقوں بشمول وسطی کشمیر کے تین اضلاع میں ایک فٹ سے ساڑھے چار فٹ برف کھڑی ہے۔اس دوران وادی میں شدید برف باری کی وجہ سے معمولات زندگی جمعرات کو مسلسل پانچویں روز بھی بری طرح متاثر رہے۔ دیہات کو ضلع ہیڈکوارٹروں سے جوڑنے والی اکثر سڑکیں زیر برف ہیں۔ سری نگر اور ضلع ہیڈکوارٹروں میں جن سڑکوں پر سے سنو کلیئرنس مشینوں کے ذریعے برف ہٹائی گئی ہے ان پر بھی بہت کم پبلک ٹرانسپورٹ اور نجی گاڑیاں چلتی ہوئی نظر آئیں۔ بھاری برف باری کی وجہ سے جہاں وادی کے بیشتر دیہات گزشتہ پانچ دنوں سے گھپ اندھیرے میں ہیں وہیں سری نگر اور ضلع ہیڈکوارٹروں میں بھی گزشتہ رات دیر گئے بجلی سپلائی منقطع ہوگئی۔ بیشتر شہری علاقوں میں محکمہ بجلی کے فیلڈ ورکروں نے ترسیلی لائنوں کو جنگی بنیادوں پر درست کرکے جمعرات کے دوپہر تک بجلی کی سپلائی بحال کردی۔ محکمہ موسمیات کے علاقائی ناظم سونم لوٹس نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ جمعہ کے روز سے 20 جنوری تک موسم مجموعی طور پر خشک رہے گا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ 18 جنوری کو ہلکی درجے کی برف باری یا بارشیں ہوسکتی ہیں۔ سونم لوٹس کا کہنا تھا: ‘جمعہ کے روز سے موسم مجموعی طور پر ٹھیک رہے گا۔ 18 جنوری کو ہلکی درجے کی بارف باری یا بارشیں ہوسکتی ہیں۔ ہمیں توقع ہے کہ 20 جنوری تک موسم ٹھیک ہی رہے گا’۔یہ پوچھے جانے پر کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران یہ دیکھنے میں آیا کہ چلہ کلان میں زیادہ برف باری نہیں ہوتی تھی، تو ان کا کہنا تھا: ‘چلہ کلان میں اتنی برف باری ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ اگر آپ کو ڈاٹا چاہیے تو آپ میرے دفتر آسکتے ہیں۔ چلہ کلان میں ہونے والی برف باری کے بہت فائدے بھی ہوتے ہیں’۔محکمہ موسمیات کی طرف سے جاری موسمی بلیٹن کے مطابق وادی میں موسم 22 جنوری تک خراب ہی رہے گا اور اسی دوران کہیں کہیں پر برف باری یا بارشیں ہوں گی۔شمالی کشمیر جہاں اتوار اور پیر کی درمیانی رات کو شدید برف باری ہوئی تھی، میں ایک بار پھر بھاری برف باری ہوئی ہے۔ شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ کے میدانی حصے میں اس وقت سات فٹ برف کھڑی ہے۔ گلمرگ سے ایک صحافی نے یو این آئی اردو کو فون پر بتایا: ‘یہاں میدانی حصے میں اس وقت قریب سات فٹ برف کھڑی ہے۔ اوپری حصوں جیسے کونگ ڈوری اور افروٹ میں کم از کم دس فٹ برف کھڑی ہے’۔ مذکورہ صحافی نے بتایا کہ اگرچہ گلمرگ میں ہلکی برف باری کا سلسلہ جاری ہے تاہم بہت کم تعداد میں ہی سیاح یہاں ان قدرتی نظاروں سے لطف اندروز ہونے کے لئے موجود ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق گلمرگ میں گزشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت منفی 5 اعشاریہ 2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا۔ گلمرگ روڑ پر واقع قصبہ ماگام سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق جہاں ماگام اور مضافاتی علاقوں میں تین سے ساڑھے تین فٹ برف کھڑی ہے وہیں ٹنگمرگ میں چار سے پانچ فٹ برف جمع ہے۔ ماگام اور ٹنگمرگ کے مضافاتی علاقوں جیسے مانہامہ، چچی پورہ، کانہامہ میں بھاری برف باری کی وجہ سے رہائشی مکانات گرنے کے واقعات پیش آئے ہیں تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ شمالی کشمیر کے کپوارہ، بانڈی پورہ اور بارہمولہ اضلاع میں بھی بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات کے دوران بھاری سے درمیانہ درجے کی برف باری ہوئی ہے۔ ان اضلاع میں اتوار اور پیر کی درمیانی رات کو شدید برف باری ہوئی تھی۔ برف باری کی وجہ سے ان اضلاع کے اکثر بالائی دیہات کا اپنے ضلع ہیڈکوارٹروں سے رابطہ گزشتہ چار روز سے منقطع ہے۔ کپوارہ میں گزشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت منفی 2 اعشاریہ 4 ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ضلع بانڈی پورہ سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق وہاں کے میدانی و مضافاتی علاقوں میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات کو پانچ تا چھ انچ تازہ برف جمع ہوئی ہے۔ وہاں گزشتہ روز دو سے اڑھائی فٹ برف کھڑی ہوگئی تھی۔جنوبی کشمیر میں واقع مشہور سیاحتی مقام پہلگام سے سرتاج احمد نامی ایک نوجوان نے یو این آئی اردو کو فون پر بتایا کہ پہلگام میں اس وقت کم از کم پانچ فٹ برف کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام کی رابطہ سڑک سے برف ہٹانے کے لئے سنو کٹرس کا استعمال کیا جارہا ہے۔ سرتاج احمد نے مزید بتایا کہ پہلگام کے بالائی علاقوں بالخصوص شیش ناگ، پنج ترنی اور امرناتھ گھپا میں 8 سے 10 فٹ برف کھڑی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بالائی علاقوں کو جانے والے پیدل راستے اب مارچ یا اپریل میں ہی کھلیں گے۔ پہلگام میں گزشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت منفی 2 اعشاریہ 6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق جنوبی کشمیر میں برف باری کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے اتوار کے روز سے جاری ہے۔ تاہم جنوبی کشمیر میں شمالی کشمیر کے نسبت کم برف باری ہوئی ہے۔ اننت ناگ سے ایک صحافی نے یو این آئی اردو کو فون پر بتایا کہ قصبہ اننت ناگ اور مضافاتی علاقوں میں اس وقت کم از کم ایک فٹ برف کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بالائی اور دوردراز علاقوں میں بھاری برف باری ہوئی ہے اور موصولہ اطلاعات کے مطابق قاضی گنڈ کے کند نامی علاقے میں ایک رہائشی مکان برفانی تودے کی زد میں آنے سے زمین بوس ہوگیا ہے۔ مذکورہ صحافی نے مزید کہا کہ اکثر دیہات سے سڑکوں پر سے برف نہ ہٹائے جانے کی شکایتیں موصول ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے بیمار ہسپتال لے جانا بہت مشکل ثابت ہورہا ہے۔ جنوبی کشمیر کے کوکرناگ اور قاضی میں گزشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 2 اعشاریہ 4 اور منفی صفر اعشاریہ 6 ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ادھر وسطی کشمیر کے تین اضلاع سری نگر، بڈگام اور گاندربل میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات کے دوران بھاری برف باری ہوئی۔ جہاں سری نگر میں جمعرات کی صبح تک چھ سے سات اچھ تازہ برف کھڑی ہوچکی تھی وہیں بڈگام اور گاندربل اضلاع میں دس انچ سے ایک فٹ برف جمع ہوچکی تھی۔ تاہم جمعرات کی صبح برف باری کا سلسلہ تھمنے کے ساتھ ہی سری نگر اور ضلع ہیڈکوارٹروں میں سڑکوں پر جمع برف پگھلنا شروع ہوگئی جس کے نتیجے میں اکثر سڑکیں زیر آب آگئیں۔ ان سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت آمد ورفت متاثر رہنے کے علاوہ شہریوں کا عبور ومرور مشکل بن گیا۔ سری نگر میونسپل کارپوریشن اور محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی کے اہلکاروں کو جمعرات کے روز بھی شہر میں پانی کی نکاسی میں مصروف دیکھا گیا۔ سری نگر میں گزشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت صفر اعشاریہ 8 ریکارڈ کیا گیا۔دریں اثنا سرکاری ذرائع نے بتایا کہ انتظامیہ خراب موسمی حالات کے باوجود لوگوں کو راحت پہنچانے میں سرگرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات کو برف باری کے باوجود تمام اہم سڑکوں پر سے سنو کلیئرنس مشینوں کے ذریعے برف ہٹایا گیا۔ سرکاری ذرائع نے مزید کہا کہ محکمہ بجلی سے وابستہ اہلکار بجلی کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لئے جنگی بنیادوں پر کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سری نگر اور تقریباً تمام ضلعی ہیڈکوارٹروں میں بجلی کی سپلائی جمعرات کی صبح بحال کی گئی جبکہ دیہات میں بجالی کا کام جاری ہے۔