’تابندہ جیسی بیٹی ہر گھر میں پیدا ہو‘

0
0

غربت،ہڑتال،کرفیوجیسی آزمائشیںاس لاڈلی بیٹی کے سامنے گھٹنے ٹیک گئیں
دسویں کے امتحان میں 482نمبرات لیکر امتیازی پوزیشن حاصل کی ،ڈوروشاہ آباد میں خوشی کی لہر
شاہ ہلال

انت ناگ ؍؍کہتے ہے ذہانت کسی پردے کے اندر نہیں رہتی بلکہ ہر پردے کو چیر پھاڑ کر سماج کے سامنے آتی ہے اور جس انسان کے اندر ذہانت ہوتی ہے لوگوں کو اُس انسان کیلئے تالیاں بجانے پہ مجبور کر دیتی ہے۔ایساہی کارنامہ ضلع اننت ناگ کے ڈورو شاہ آباد سے تعلق رکھنے والی ایک غریب گھرانے کی لڑکی تابندہ نے کر دکھایا،تابندہ نے حالیہ دسویں کے امتحانات میں 482نمبرات لیکر امتیازی پوزیشن حاصل کی ہے۔تابندہ کے گھر کی مالی حالت کچھ ٹھیک نہیں ہے ایک جانب تابندہ کے گھر کی مالی حالت اور دوسری جانب وادی کشمیر کے سال 2019کے نامسائد حالات۔غربت اور نامسائد حالات کے بیچ تابندہ نے ہمت نہ ھاری بلکہ ہمت کا کمر باندھ کر یہی تہیہ کیا کہ وہ اس سال کے دسویں کے نتائج میں امتیازی پوزیشن حاصل کریگی اور اچھے نمبرات لیکر نہ صرف اپنے ماں باپ بلکہ علاقہ کا نام روشن کریگی۔تابندہ نے کسی بھی جگہ دسویں جماعت کیلئے کوئی بھی ٹیوشن نہیں پڑا بلکہ اپنے راتوں کی نیندے حرام کی اور من لگا کر راتوں کوپڑھا کرتی تھی،تابندہ کے گھر کی حالات کو اگر دیکھے تو اُن کے والدین کے پاس بھی وہ وسائل نہیں کہ وہ تابندہ کو اچھی کتابیں اور اچھا اُستاد فراہم کرسکے۔تابندہ کی ماں ایک آشا ورکر ہے جن کو ابھی سرکار کی طرف سے تنخواہ ملتی نہیں ہے اورباپ ریڑھی لگا کر اپنی روزی روٹی کماتا ہے ۔تابندہ شاید ماں باپ کی جدوجہد سے متاثر ہوکر یہی چاہتی ہے کہ وہ زندگی میں آگے بڑھے اور اپنے ماں باپ کا نام روشن کرے اور اُن کو وہ خوشیاں دے جو شاید انہیں ابھی تک نصیب نہیں ہوئی ہے،تابندہ کی کامیابی پہ پورا علاقہ خوشی محسوس کررہاہے اور تابندہ کے گھر آکر تابندہ کو مبارکباد دے رہے ہیں ،اگرچہ تابندہ دسویں جماعت کے نتائج میں پہلی ،دوسری یا تیسری پوزیشن حاصل نہیں کرپائی تاہم اُس نے پورے علاقہ میں اپنے اسکول میں دوسری پوزیشن حاصل کی اور پورا علاقہ تابندہ کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہے کہ وہ لوگ جو تابندہ کے گھر کی حالت دیکھتے ہے اور تابندہ کو دسویں کے نتائج کی ہیرائوین سمجھتے ہے اور وہ اپنے بچوں کو تابندہ کے نقش و قدم پہ چلنے کی تلقین کرتے ہے۔تابندہ نہ صرف دسویں جماعت کے نتائج میں امتیازی پوزیشن حاصل کرچکی ہے بلکہ علاقہ کے لوگوں کے دلوں میں بس چُکی ہے اور ہر کوئی اب تابندہ کے اس کامیابی کے بعد خدا سے دعا مانگتا ہے کہ تابندہ جیسی بیٹی ہر گھر میں پیدا ہو ۔تابندہ نے ایک جانب جہاں کامیابی حاصل کی وہی پہ تابندہ نے اپنے علاقہ میں لڑکیوں کا نام روشن کیا ہے اور ہر کوئی چاہتا ہے بیٹی ہو تو تابندہ جیسی۔ہم سب کو چاہے کہ ہم اپنی بیٹیوں کو پڑھائے اور انہیں بھی لڑکوں کی طرح زندگی میں آگے بڑھنے کا موقعہ دے ہماری دعاء ہے کہ تابندہ زندگی میں آگے بڑھے اور جو اُسکے خواب ہے وہ شرمندہ تعبیر ہو اور جیسے اس نے آج دسویں کے نتائج میں کامیابی حاصل کی ویسے ہی زندگی کے ہر امتحان میں امتیازی پوزیشن لیکر تابندہ آگے بڑھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا