تلنگانہ میں سردی کی شدت میں اضافہ،گھروں سے نکلنے سے لوگوں کا گریز

0
0

یو این آئی

حیدرآباد؍؍ریاست تلنگانہ میں سردی کی شدت میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے ۔ضلع عادل آباد میں اقل ترین درجہ حرارت 9.5 ڈگری سلسیس ریکارڈ کیا گیا۔اضلاع جگتیال، کومرم بھیم آصف آباد میں دس ڈگری پیداپلی، کاماریڈی میں 11 ڈگری ملگ، ورنگل، جئے شنکربھوپال پلی میں 13 ڈگری سلسیس درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ سردی کی لہرمیں اضافہ کی وجہہ سے رات اورصبح کی اولین ساعتوں میں سڑکیں سنسنان نظرآرہی ہیں۔شام میں چھ بجے سے ہی سردی کی لہر شروع ہورہی ہے جس کے نتیجہ میں لوگ شام اور صبح میں گھروں سے نکلنے سے گریز کررہے ہیں۔ سردی کی لہر میں اضافہ کے ساتھ ہی سوئیٹرس کی خریداری میں بھی اضافہ ہوگیا ہے ۔ شمال۔مشرقی علاقوں سے آرہی ہواوں کے نتیجہ میں حیدرآباد میں سردی کی لہر میں اضافہ ہوا ہے ۔نہ صرف رات بلکہ دن میں بھی درجہ حرارت میں کمی ہوئی ہے ۔اگرچہ کہ شمال۔مشرقی علاقوں سے ہوائیں موسم سرما کے آغاز کے موقع پر آتی ہیں تاہم اس مرتبہ مشرقی ہوائیں سمندری علاقہ سے تلنگانہ میں آرہی ہیں۔اسی لئے درجہ حرارت معمول سے چار تا پانچ ڈگری کم ہوگیا ہے ۔تلنگانہ کے شمالی حصہ میں سردی کی شدید لہر دیکھی جارہی ہے ۔ بعض مقامات پرلوگوں نے سڑکوں پر آگ جلاتے ہوئے سردی سے محفوظ رہنے کی کوشش کی جبکہ کئی مکانات میں روم ہیٹرس کا بھی استعمال کیاجارہا ہے ۔کسانوں کو اس درجہ حرارت میں زرعی سرگرمیاں انجام دینے میں کافی دشواری کا سامنا کرناپڑرہا ہے ۔ صبح نو بجے تک بھی سورج کی کرنیں نظر نہیں آرہی ہیں۔ سردی میں اضافہ سے عام زندگی پر اثر پڑا ہے اور صبح کے اوقات میں چہل قدمی کرنے والوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ صبح کے اوقات میں شدید کہر بھی دیکھی جارہی ہے جس سے گاڑی سواروں کو مشکل صورتحال کا سامنا ہے دوسری طرف آندھراپردیش کے وشاکھا پٹنم ایجنسی علاقہ بھی سردی کی شدید لپیٹ میں ہے جہاں کے لمبا سنگی’ پاڈیرو’ منی مالیرو اور دیگر علاقوں میں شدید سردی ریکارڈ کی گئی ہے ۔ فٹ پاتھس پر سونے والے افراد سردی سے کافی متاثر ہیں جو سردی سے بچنے کے لئے کمبل اور لحاف کا استعمال کررہے ہیں۔فٹ پاتھس پر سونے والے کئی ایسے افراد بھی ہیں جن کے پاس کمبل یا لحاف کے علاوہ سردی سے بچنے کے لئے کوئی چیز نہیں ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا