پونچھ میں روڑ سیفٹی ہفتے کا افتتاح موٹر سائیکل ریلی و سکولی بچوں کے پیدل مارچ سے ہوا افتتاح

0
0

تنویر پونچھی

پونچھ؍؍ آج یہاں 31 واں قومی روڈ سیفٹی ہفتہ کا آغاز یہاں پیدل اور موٹر سائیکل ریلی کر کے کیاگیا۔ ریلی کا آغاز شیش محل پونچھ سے کیا گیا اور اس کا اختتام اسپورٹس اسٹیڈیم پونچھ میں ہوا۔ اس ریلی کو ڈی ڈی سی پونچھ راہل یادو نے پرچم کشائی کی۔ریلی میں ایس ایس پی پونچھ رمیش انگرل ، اے آر ٹی او پونچھ جوگل کشور نے شرکت کی .اس ریلی میں مختلف تعلیمی اداروں ، ٹریفک پولیس ، ضلعی پولیس اور سول ڈیفنس کے رضاکاروں کے علاوہ پرنسپل جی ایچ ایس ایس شیش محل ، اساتذہ اور مختلف اسکولوں کے عملہ نے شرکت کی۔ڈی ڈی سی پونچھ نے اپنے خطاب میں نوجوان نسل سے گزارش کی کہ وہ اپنے قریبی اور پیاروں کو صحت سے متعلق پیروی کرنے اور اس سے آگاہ کریں کہ وہ ٹو وہیلر یا کار چلاتے ہوئے سڑک کی حفاظت کے گیئر استعمال کریں۔ انہوں نے طالب علموں کو یہ بھی کہا کہ وہ دوسروں کو سڑک کی حفاظت کے بارے میں جاننے اور انہیں آگاہی فراہم کریں۔ انہوں نے طلبہ سے مزید کہا کہ وہ موبائل فون کے استعمال کو یقینی بنانے میں چوکنا رہیں ، سرکاری یا نجی گاڑیوں میں سفر کرتے وقت زیادہ تیزرفتاری سے گریز کریں۔ایس ایس پی پونچھ نے اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اے آر ٹی او اور ٹریفک پولیس کو ایسے پروگرام کے انعقاد پر سراہا۔ انہوں نے سڑک کی حفاظت کے اقدامات کے لئے نوجوان نسل کو مزید حساس بنایا۔ انہوں نے اجتماع کو مطلع کیا کہ گاڑی چلاتے ہوئے سڑک کے حفاظتی اقدامات میں غفلت برتنے کی وجہ سے ہر سال بہت ساری قیمتی جانیں ضائع ہوتی ہیں۔ انہوں نے سڑکوں پر جانوں کے ضیاع کو کم سے کم کرنے کے لئے لوگوں میں بڑے پیمانے پر آگاہی پھیلانے کی ضرورت پر زور دیا انہوں نے ہفتہ بھر کے پروگرام کے دوران منعقد کی جانے والی مختلف سرگرمیوں سے آگاہ کیا جس میں ڈرائیوروں کی تربیت ، صحت سے متعلق جانچ ، بڑے پیمانے پر آگاہی اور اسی طرح کی چیزیں شامل ہیں۔اس موقع پر مختلف دیگر مقررین نے بھی جلسے سے قبل اجتماع کو روڈ سیفٹی کی تعلیم اور حوصلہ افزائی کے لئے بات کی جس میں ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی اور محکمہ ٹریفک کے انسپکٹرز شامل تھے۔ریلی کے دوران طلباء نے مختلف پلے کارڈز اٹھائے جن میں "سیٹ بیلٹ اون ، موبائل فون آف” ، "ہیلمٹ استعمال کریں” ، "الرٹ آج زندہ کل” ، "ڈرائیونگ کرتے ہوئے شراب نوشی نہیں” اور ایسے ہی ایک روڈ سیفٹی کا عہد بھی لیا گیا تھا۔ احسان پر ریلی کے بعد طلباء کو ریفریشمنٹ بھی دی گئیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا