پنچایت چھیلا ڈھانگری عرصہ دراز سے گھپ اندھیرے میں

0
0

پتہ ہونے کے باوجود انتظامیہ خود غرض عناصر کے شکنجے میں
تنویر پونچھی

پونچھ؍؍ہندوستان کی آزادی کو 72 برس ہو چکے ہیں مگر ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کا گاؤں چھیلا ڈھانگری جو کہ سابق ممبر لیجسلیٹو اسمبلی و کونسل و ڈپٹی چئیرمین قانون ساز کونسل جہانگیر حسین میر کا آبائی گاؤں بھی ہے ابھی تک تمام تر بنیادی سہولیات سے محروم ہے خواہ وہ سڑک رابطہ ہو یا طبی سہولیات یا دیگر بنیادی سہولیات ہر محاذ پر گاؤں پچھڑا ہوا ہے گاؤں کے جو چنیندہ لوگ ہیں وہ بھی محض اپنے ذاتی مقاصد کے لیے عوام کی خواہشات کا قتل کرتے ہیں عوام کا کہنا ہے کہ پنچایت میں محکمہ پنچائیت راج و دیہی ترقی بھی انتہائی نازک حالات سے دوچار ہے عوام کا کوئی بھی کام نہ ہو رہا ہے محکمہ صرف کمیشن کی بنائے پر عوام کو لوٹ رہا ہے حالانکہ اس سے پہلے بھی گاؤں کے پچھڑے ہونے کی خبریں شائع ہوئی ہیں مگر انتظامیہ نے کوئی بھی کاروائی نہ کی جو قابل افسوس امر ہے دوسری طرف یہ بھی لمحہ فکریہ ہے کہ اگر اس گاؤں سے سابق منسٹروں کا تعلق بھی ہے مگر پھر بھی گاؤں کی حالات ناگفتہ بہ ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا