لازوال ڈیسک
نیویارک؍؍امریکہ کے نیویارک میں سینکڑوں لوگوں نے جمعرات کو سڑکوں پر اتر کر مظاہرہ کرتے ہوئے ایران کے خلاف کسی طرح کی فوجی کارروائی نہ کرنے اور اس کے ساتھ امن قائم کئے جانے کا مطالبہ کیا۔میڈیا کے مطابق لوگوں نے ہاتھ میں تختیاں لئے ہوئے امریکی قیادت سے ایران کے خلاف کسی طرح کی فوجی کارروائی نہیں کئے جانے ، اس کے خلاف جنگ سے متعلق کسی قسم کی پابندی عائد نہ کئے جانے اور خلیجی ملک کے ساتھ کشیدگی کم کرکے امن وامان کے لئے بات چیت کرنے کامطالبہ کیا ۔ ایک مظاہرین نے میڈیا سے کہا‘‘ہم کشیدگی کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہمیں امن پسند ہے ، ہم ایران کے خلاف جنگ نہیں چاہتے ہیں اور سچ تو یہ ہے کہ ہم دنیا کے کسی ملک کے ساتھ جنگ کے خلاف ہیں ۔ امن ہمارے لئے سب سے اہم چیز ہے ۔مظاہرین نے یہاں فولی اسکوئر کے نزدیک جمع ہو کر نعرے بازی کی ۔جنگ اور خوف کا نام و نشاں مٹے ، یہی ہمارا مطالبہ ہے ’’ ۔اس موقع پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات کئے گئے تھے ۔امریکی حملے میں حال ہی میں ایران کے اعلیٰ فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکی عوام نے اس کے خلاف ملک بھر میں اب تک 360 سے زائد ریلیاں نکالی ہیں اور گزشتہ روز کی یہ ریلی اسی کڑی کا حصہ تھی ۔ ایک اور مظاہرین نے کہا ‘‘ ہمارے ملک نے ایران کے خلاف بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اس کے اعلیٰ فوجی کمانڈر کو مارا ہے ۔ اب گیند امریکہ کے پالے میں ہے ۔ ہمیں اب انتقام نہیں لینا چاہئے ’’۔ ایران نے بدھ کو سلیمانی کے قتل کا بدلہ لیتے ہوئے عراق میں واقع دو امریکی فوجی اڈوں پر میزائل داغے تھے ۔ ان حملوں میں دونوں اطراف کسی جانی نقصانات کی اطلاع نہیں ہے ۔ حالانکہ ایران نے پہلے کہا تھا حملے میں کم از کم 80 امریکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں ۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حملے کے فورا بعد ٹویٹ کر کے کہا‘‘سب کچھ ٹھیک ہے ۔ حملے میں ہمارا کوئی فوجی ہلاک نہیں ہوا ہے ’’ ۔مسٹر ٹرمپ نے بدھ کے روز قوم سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے خلاف فوری طور پر نئی پابندیاں عائد کئے جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جب تک وہ صدر ہیں گے ایران نیوکلیائی ہتھیار نہیں بنا سکتا ’’۔