پریس کالونی میں زوردار نعرہ بازی۔ 11 جنوری کے بعد ہڑتال میں شدت لانے کا عندیہ
سی این ایس
سرینگر؍؍محکمہ بجلی میں تعینا ت پی ڈی ایل اور ڈی پی ایل نے بد ھ کو اپنا احتجاج جاری رکھتے ہوئے سرینگر کی پریس کالونی میں صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر 11 جنوری تک ان کے مطالبا ت کو حل نہیں کیا گیا تو وہ ایک ایسا انقلاب برپا کریں گے جو سرکار کی بنیادیں ہلا کر رکھ سکتا ہے۔سی این ایس کے مطابق بد ھ کو چار بجے کے قریب جموں وکشمیر پی ڈی ایل،ٹی ڈی ایل یونین کے بینر تلے سینکڑوں ملازمین پریس کالونی میں جمع ہوئے اور اپنے مطالبات کے حق میں صدائے احتجاج بلند کیا۔اپنے ہاتھوں میں بینر اور پے کارڈس لئے وہ ،ہماری مانگیں پوری کرو،ا، ہمیں انصاف فراہم کرو ‘‘ کے نعرے لگاتے ہوئے وہ کافی دیر تک اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرتے رہے ۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے پی ڈی ایل،ٹی ڈی ایل یونین کے صوبائی صدر شبیر احمد شاہ اور سرکل پرزیڈنٹ محمد یوسف گوسونے بتایا کہ بار بار وعدہ خلافیاں کرکے ملازمین کے حقوق پر شب خون مار رہی ہے لیکن اب ہم بھی خاموش تماشائی بن کر نہیں رہ سکتے ۔ انہوںنے کہا کہ گذ شتہ برسوں کے دوران80 کے قریب عارضی ملازمین بجلی تاروں کی مرمت کے دوران اپنی جانوں سے کھو بیٹھے ہیں جبکہ150 کے قریب ملازمین اپاہج ہوگئے۔انہوںنے کہا کہ14 جنوری2019 کو ڈی پی سی منعقد ہوئی ایک سال گذر جانے کے بعد ابھی تک ہمارے مستقلی کے آ ردڑس اجرا نہیں کیے گئے۔انہوںنے کہا کہ تمام ڈویژ نوں میں رکے پڑے ڈیلی ویجرس کی فائیلوں کو اپ لوڈ کیا جائے۔ محکمہ بجلی رسک پرون محکمہ ہے لہذاSRO43 کو آ گے بھی روبہ عمل لایاجائے۔ انہوںنے کہا کہ سال2016,2017, اور2018 میں جو مستقلی کے آ رڈرس اجرا ہوئے ہیں ان میں سے چھوٹ کے معاملات زیر التوا ہے ان کا حل نکالا جائے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک انتظا میہ اپنے وعدوں کو عملانے میں سنجیدگی کی راہ نہیں اپناتی ملازمین اسی طرح اپنے حقوق کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ انتظا میہ نے 24 جنوری2019کو ڈی پی سی آ رڈر اجرا کیا جبکہ اسی روز ہمیں ماہانہ اجرت واگذار کر نے کا بھی یقین دلایاگیا لیکن تب سے آ ج تک ہمیںبار بار مسائل حل کرانے کا پورا یقین تو دلاتی ہے لیکن دوسری طرف انتظامیہ لیت لعل غفلت شعاری اور دھوکہ دہی کی پالیسی گامزن ہے ۔انہوںنے کہا کہ سرکارکی وعدہ خلافی اور بے اعتباری نے ہمیںاپنے جائز حقوق وحل طلب مسائل کا حل ڈھونڈنے کے لئے سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور کیا ہے۔ انہوںنے خبردار کیا کہ اگر 11 جنوری تک ان کے مطالبا ت کو حل نہیں کیا گیا تو وہ ایک ایسا انقلاب برپا کریں گے جو سرکار کی بنیادیں ہلا کر رکھ سکتا ہے ۔