پلوامہ کے کئی دیہات کا شبانہ محاصرہ۔ آ بی گذ ر سرینگر میں کارڈن اینڈ سرچ آ پریشن
سی این ایس
سرینگر؍؍26 جنوری قریب آتے ہی جنوبی کشمیر میں فورسز نے شبانہ محاصروں میں تیزی لاتے ہوئے پلوامہ کے کئی دیہات کو محاصرے میں لیکر گھر گھر تلاشی لی گئی۔ ادھر آ بی گذ ر سرینگر کو بھی سہ پہر کے بعدراکٹ لانچروں اور دیگر جدید ہتھیاروںسے لیس فورسز اور ٹاسک پولیس اہلکاروں نے محاصرہ میںلیا ۔سی این ایس کے مطابق بھارت کے یوم جمہوریہ کے پیش نظر فوج اور سیکورٹی فورسز نے جنوبی ضلع پلوامہ میں جنگجوؤں مخالف آپریشن میں تیزی لاتے ہوئے دوران شب پلوامہ کے متعدد دیہات کو محاصرے میں لیکر تلاشی کارروائیاں شروع کی ۔ فوج نے دوران شب پلوامہ کے مضافاتی دیہات آروڈہ کو محاصرے میں لیکر تلاشی کاروائی عمل میں لائی ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق فوج اور سی آر پی ایف نے کل رات دیر گئی وہاں تلاشی کاروائی شروع کی جس دوران چن چن کر مکانوں کی تلاشی لی گئی جبکہ مکینوں کے شناختی کارڈ چیک کرنے کے علاوہ ان سے پوچھ تاچھ کی گئی اگرچہ رات ساڑھے بارہ بجے تک فوج کو جنگجووں کی موجودگی کے بارے میں کوئی سراغ نہ ملا ۔ادھر فوج اور پولیس ٹاسک فورس نے دوران شب ہی پلوامہ کے ذمہ پتھر ی کیلر دیہات کو محاصرے میں لیا ہے۔ سرکاری زرائع نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے سی این ایس کو بتایا کہ فورسز کو علاقے میں جنگجوؤں کی نقل و حرکت کے بارے میں خفیہ اطلاع ملی تھی اس دوران فوج نے پورے علاقے کو مکمل سیل کرکے تلاشی کاروائی کا آغاز کیا ذرائع کے مطابق فوج نے یہاں بھی رات بھر تلاشی کاروائی جاری رکھی تاہم رات دیر تک جاری رہنے والی اس تلاشی کے دوران جب فوج کو جنگجووں کی موجودگی کا کوئی سراغ نہ ملا تو انہوں نے کسی گرفتاری کے بغیر دیہات کا محاصرہ ختم کرلیا۔ اسی دوران فوج نے گنائی محلہ سانبورہ کو محاصرے میں لیکر جنگجوؤں مخالف آپریشن شروع کیا ۔ نمائندے کے مطابق فوج نے قبل از تلاشی گائوں کی تمام داخلی وخارجی راستوں پر خار دار تار بچھاکر انہیں مکمل طور سیل کردیا اسطرح فوج نے یہاں گھر گھر تلاشی شروع کی تلاشی کاروائی کے دوران مردوں کو گھروں سے باہر آنے کیلئے کہا گیا اور ٹھٹھہرتی سردی میں انکے شناختی کارڈ چیک کئے گئے ۔بتایا جاتا ہے کہ جب رات دیر گئے یہاں فوج کو کچھ ہاتھ نہ لگا تو انہوں نے رات دیر گئے یہاں کا محاصرہ ختم کر۔فوج کی جانب سے مسلسل محاصروں اور چھاپہ مار کاروایئوں نے عام لوگوں کو دمبخود کرکے رکھدیاہے وہی دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ تلاشی کاروائیوں کا یہ سلسلہ26 جنوری کے پیش نظر اٹھا یا جا رہا ہے۔ ان کا کہناتھاکہ جب تک جنوبی کشمیر میں امن دشمن عناصر کا خاتمہ نہ ہوگا تب تک جنگجوؤں مخالف کاروائیوں میں مزید تیزی لائی جائے گی ۔ ادھر آ بی گذر سرینگر میں ساڑھے تین بجے جب اچانک جدید ہتھیاروں سے لیس سی آر پی ایف اور پولیس آپریشن گروپ کے اہلکار نمودار ہوئے۔راکٹ لانچروں سے لیس فورسز اہلکاروں کی طرف سے آ بی گذر بنڈپر ڈھیرہ ڈالنے کی وجہ سے ہر ایک آنکھ ان کی طرف متوجہ ہوگئی جس کے دوران کئی ہوٹلوں،عمارتوں اور دیگر جگہوں کی باریک بینی سے تلاشیاں لی۔اس دوران ہر طرف تنائو اور کشیدگی کا ماحول نظر آنے لگا۔کئی دکانداروں نے بتایا کہ ہم سامان کو اکھٹا کر کے دکانوں کو مقفل کرنے والے ہی تھے کہ اچانک صورتحال معمول پر آگئی۔