منڈی کے نوجوانوں کا کیا قصور ہے جس یہ سزاء ہے: شہرازاحمد
ریاض ملک
منڈی ؍؍ جموں وکشمیر پولیس میں ایس پی او چند ماہ پہلے ہوئی تھی جس کی فہرست جمعہ کے مشتہرکی گئی جس میں منڈی تحصیل کے صرف دونوجوانوں کو منتخب کیا گیاہے جس کو دیکھتے ہوئے تحصیل منڈی کے نوجوان سیخ پا نظر آے ہیں جنہوں نے منڈی ڈاک بنگلو میں ایک اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر بار منڈی کے نوجوانوں کے ساتھ ناانصافی کیوں ہوتی ہے جب کہ چاروں تحصیلوں یکساں تقسیم ہونی چاہے تھی- لیکن منڈی کے صرف دو اُمیدواروںکو ہی منتخبکیا جانایہاں کے نوجوانوں کے ساتھ سخت ناانصافی ہے۔عامر لطیف نے کہاکہ اگر منڈی کے نوجوانوں کے ساتھ یہ ناانصافی کرنی تھی اور گریجویشن طلبائ کو ہی اگر لیناتھاتو پھر میٹرک اور بارہویں جماعت کے نوجوانوں کو کیوں دوڑایاتھااور پھر یہ الزام لگایاجاتاہے کہ یہ لوگ احتجاج کرتے ہیں لیکن جب ہمارے ساتھ ناانصافی ہوگی تو ہمارے پاس دوسراکوئی راستہ بچتانہیں ہے۔ان کا کہناتھاکہ مینڈھرکے نوجوانوں کی زیادہ سفارشات اور اثر رسوخ کی بناپر ہوئی ہے اور منڈی کے نوجوانوں کی جانب سے جب کوئی سفارشی نہیں بن سکا تو ان کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے اور بھرتی عمل میں ہوری طرح کامیاب ہونے کے باوجود بھی منڈی تحصیل کے نوجوانوں کو ایس پی او میں شامل نہیں کیا گیا ہے جو کہ سخت ناانصافی ہے۔انہوں نے پولیس انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے گزارش کی کہ اس اجراء شدہ فہرستپر نظر ثانی کی جائے اور مستحقین کو ان کا حق دیاجائے ورنہ منڈی کے تمام نوجوانوں احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے – اس موقع پر عامر لطیف ،شہراز احمد، اعجاز احمد، توصیف احمد،محمد جاوید ،مشکور احمد، محمد یونس، محمد رفیق، محمد اشتیاق ،شکیل احمد، نواز احمد، امتیاز احمد وغیرہ موجود رہے ۔