سیاسی جماعتیںاپنی روٹیاں سیکتی رہیں عوام مشکلات جھیلتی رہی :یاسین شاہ
ریاض ملک
منڈی ؍؍ضلع پونچھ کے دوردراز پہاڑی اور پسماندہ علاقع چکھڑی بَن کی عوام گزشتہ کئی سالوں سے پنچائیت کو دوحصوں میں تقسیم کرنے کی مانگ کررہے ہیں – لیکن کبھی تو سیاسی طور اور کبھی انتظامیہ کی عدم توجہی سے یہاں کی عوام کی دیرینہ مانگ پوری نہ ہوپائی ہے جس کو لیکر عوام کو سخت پریشانیوں سے دوچار ہوناپڑ رہاہے- اس حوالے سے علاقع کی سماجی شخصیت پیر یاسین شاہ ودیگر لوگوں نے کہاکہ بلاک لورن کی سب سے دوردراز پنچائیت جو دوگاوں پر پر مشتمل ہے- جس کے نو09 وارڈ ہیں – جس کے ایک وارڈ ناگہ ناڑی دوسرا بَن بالا تیسرا درمیانہ بَن چوتھا اول بَن پانچواں ہل شیخاں وغیرہ چھٹا ساتواں اٹھواں اور نواں چکھڑی بلیدا وغیرہ ہیں جن کی آبادی پانچ ہزار سے بھی زائید ہے- اور ایک وارڈ سے دوسرے وارڈ تک جانے کے لئے ایک ایک دودو گھنٹے درکار ہوتے ہیں وہ بھی ایک انسان اکیلا سفر نہیں کرسکتاکیوں کے راستہ جنگلوں سے گزر کر ایک وارڈ سے دوسرے وارڈ اوردوسرے گاوں میں جاناپڑتاہے- جس مشکلات کو لیکر کئی بار انتظامیہ کے ساتھ اس مشکلات کو اٹھایامگر کسی نے بھی اس طرف توجہ نہ دی – سیاسی لوگ اپنی روٹیاں سیکتے رہے عوام مشکلات جھیلتے رہے- انہوں نے کہا کہ یہ پنچائیت دوگاوں پر مشتمل ہے جس کو دوپنچائیتوں پر تقسیم کیا جاناوقت کی اہم ضرورت ہے- اس حوالے سے سابقہ سرپنچ مولانابشیر احمد نے بھی اس بات پر زور دیاکہ پنچائیت چکھڑی بَن سب سے زیادہ پسماندہ اور پہاڑی علاقع ہے- جہاں کے لوگ برسوں سے غون وغون مشکلات کا سامناکررہے ہیں – اگر پنچائیت چکھڑی بَن کو دوپنچائیتوں میں تقسیم کیا جاے تو عوام کی مشکلات میں قدر کمی آسکتی ہے- اس کے علاوہ انہوں نے بجلی پانی سڑک ہلتھ وغیرہ مشکلات کو لیکر سخت تشویش کا اظہار کیاہے- انہوں نے جموں وکشمیر کے لیفٹینٹ گورنر سے مانگ کی ہے کہ وہ تحصیل منڈی کی دوردراز پنچائیت کو دوپنچائیتوں میں تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ تمام تر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں