پاسدارانِ انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی امریکی حملے میں ہلاک

0
0

ایران کا بدلہ لینے کا اعلان،ٹرمپ کی امریکی پرچم کے ساتھ ’فاتحانہ ٹویٹ‘
عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ،سونا 41ہزار کے پار:چاندی میں ایک ہزار روپے کا اضافہ
لازوال ڈیسک

بغداد؍؍عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایئرپورٹ کے نزدیک امریکی فضائی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہوگئے۔ پینٹاگون سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ ’قاسم سلیمانی عراق اور مشرق وسطیٰ میں امریکیوں کو نشانہ بنانے کے لیے منصوبہ سازی میں متحرک تھے‘۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق پینٹاگون سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’صدر کی ہدایات پر امریکی فوج نے قاسم سلیمانی کو ہلاک کرکے بیرونِ ملک موجود امریکیوں کو محفوظ رکھنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کی‘۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ’اس حملے کا مقصد مستقبل میں ایرانی حملوں کی منصوبہ بندی کو روکنا تھا اور امریکہ اپنے شہریوں اور دنیا بھر میں اپنے مفادات کی حفاظت کے لیے ناگزیر اقدامات کرتا رہے گا‘۔پینٹاگون نے اپنے بیان میں کہا کہ قاسم سلیمانی گزشتہ کئی ماہ سے عراق میں اتحادی بیسز پر حملوں کی ’منصوبہ بندی‘ کررہے تھے اور انہوں نے رواں ہفتے کے آغاز میں بغداد میں امریکی سفارتخانے پر ’حملوں‘ کی منظوری بھی دی۔قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کچھ لکھے بغیر امریکی جھنڈے کی تصویر پوسٹ کی۔ اس ضمن میں ایک عہدیدار نے شناخت خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ قاسم سلیمان بغداد میں ہونے والے ایک ڈرون حملے میں مارے گئے۔ایک اور امریکی عہدیدار کے مطابق خیال کیا جارہا ہے کہ عراقی ملیشیا کمانڈر ابو مہدی المہندس بھی حملے میں ہلاک ہوئے تاہم وہ بنیادی ہدف نہیں تھے۔حکام کا مزید کہنا تھا کہ ایران کا ممکنہ ردِ عمل جانتے ہیں اور امریکی فوجی حکام اپنا دفاع کرنے کے لیے تیار ہیں، انہوں نے خطے میں موجود امریکی فوجی اثاثوں اور اہلکاروں میں اضافہ کرنے کو خارج از امکان قرار نہیں دیا۔دوسری جانب ایران کی پاسدارانِ انقلاب نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے قاسم سلیمانی کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔ایران کی حمایت یافتہ ملیشیاز کے گروہی اتحاد، عراق کی پاپولر موبلائزیشن فورسز (پی ایم ایف) کے ترجمان احمد الاسدی نے کہا کہ ’امریکی اور اسرائیلی دشمن مجاہدین ابو مہدی المہندس اور قاسم سلیمانی کو مارنے کے ذمہ دار ہیں‘۔ایک امریکی عہدیدار نے رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بغداد میں ایران سے تعلق رکھنے والے 2 اہداف پر حملہ کیا گیا۔دوسری جانب عراق کے پیرا ملٹری گروپس نے اپنے بیان میں کہا کہ بغداد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 3 راکٹ مارے گئے جس کے نتیجے میں عراقی پیرا ملٹری گروپس کے 5 اراکین اور 2 ’مہمان‘ ہلاک ہوگئے۔انہوں نے بتایا کہ ’راکٹس ایئر کارگو ٹرمینل کے قریب جا کر لگے جس سے 2 گاڑیاں جل گئیں اور متعدد افراد زخمی اور ہلاک ہوئے۔علاوہ ازیں مقامی ملیشیا کے کمانڈر ابو منتطہر الحسینی نے رائٹرز کو بتایا کہ ’حج سلیمانی اور ابو مہدی المہندس ایک گاڑی میں سوار تھے جو بغداد ایئرپورٹ کے آرائیول (آمد) ہال سے ایئرپورٹ سے باہر جانے والی سڑک پر گامزن تھی کہ جب ایک امریکی ہیلی کاپٹر سے فائر کیے گئے 2 گائیڈڈ میزائل نے یکے بعد دیگرے اسے نشانہ بنایا’۔ان کا مزید کہنا تھا کہ دوسری گاڑی میں پی ایم ایف کے باڈی گارڈز سوار تھے اور اسے بھی راکٹ نے نشانہ بنایا، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’امریکی مجرمان کو قافلے کی حرکات و سکنات کے بارے میں مکمل معلومات تھی‘۔واضح رہے کہ انتہائی اہم افراد کی ہلاکت طویل عرصے سے امریکہ کے ساتھ تنازع میں گھرے ایران کے لیے بڑا دھچکا ہے جبکہ اس تنازع میں گزشتہ ہفتے ایران کی حمایت یافتہ عراقی میلیشیا پر امریکی فضائی حملے اور اس کے جواب میں امریکی سفارتخانے پر ملیشیا اہلکاروں کے دھاوے کے بعد یک دم اضافہ ہوگیا تھا۔اب مانا جا رہا ہے کہ امریکہ کی اس مہلک کارروائی کے بعد خطے کے حالات مزید مخدوش ہو جائیں گے ۔عراق میں امریکی فضائی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایشیا میں اسٹاک مارکیٹ میں ملا جلا رجحان دیکھا گیا جبکہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔امریکی خبررساں ادارے ’اے پی‘ کی رپورٹ کے مطابق عراق میں امریکی فضائی حملے کے بعد شنگھائی اور ہانگ کانگ میں بینچ مارکس میں کمی، آسٹریلیا اور کچھ جنوب مشرقی ایشیائی مارکیٹس میں اضافہ دیکھا گیا جبکہ جاپانی مارکیٹوں میں کام بند ہوگیا۔امریکی آن لائن فاریکس اونڈا کے جیفری ہیلے نے ایک رپورٹ میں بتایا کہکہ سرمایہ کاروں میں بڑے پیمانے پر جغرافیائی و سیاسی غیریقینی پیدا ہوگئی ہے۔اس سے قبل رات گئے وال ٹیکنالوجی اسٹاک میں اضافے کے بعد وال اسٹریٹ نئے ریکارڈز پر پہنچ گیا تھا۔علاوہ ازیں شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس 0.3 فیصد کمی کے ساتھ 3،706.73، ہانگ کانگ کا ہینگ سیکنگ 0.2 فیصد کمی سے 28482.88 پر پہنچا جبکہ تائیوان اور سنگاپور میں بھی انڈیکس میں کمی آئی۔دوسری جانب ملائیشیا اور انڈونیشیا کی مارکیٹس میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ادھر عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت بتانے والا برینٹ کروڈ 3 ڈالر کے قریب عارضی اضافے کے بعد لندن میں 2.14 ڈالر اضافے کے بعد 68.39 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔ نیویارک مرسنٹائیل ایکسچینج میں الیکٹرانک ٹریڈنگ میں بینچ مارک یو ایس کروڈ 1.87ڈالراضافے کے ساتھ 63.05 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا جو کل 12 سینٹس کمی کے ساتھ 61.18 ڈالر پر بند ہوا تھا۔علاوہ ازیں برطانوی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبیو ٹی آئی) میں خام تیل 1.68 ڈالر یا 2.8 فیصد اضافے کے 62.86 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گیا جو یکم مئی کے بعد سب سے زیادہ اضافی ہے۔یران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے ایران کی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا انتقام لینے کا اعلان کر دیا۔بغداد میں امریکی راکٹ حملے اور اس کے نتیجے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سمیت 5 افراد کے جاں بحق ہونے پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ایک بیان میں اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا ہے کہ ایران کی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لیا جائے گا۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر 3 روزہ سوگ کا اعلان بھی کیا ہے۔واضح رہے کہ آج صبح عراق کے بغداد ایئر پورٹ پر امریکی راکٹ حملے میں ایران کی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی پاپولر موبائلائزیشن فورس کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس سمیت 5 افراد جاں بحق ہو گئے۔امریکی فورسز نے ایرانی جنرل سلیمانی کے بغداد ایئر پورٹ پر اترتے ہی امریکی فوج کی جانب سے راکٹ حملہ کر کے انہیں نشانہ بنایا تھا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سینیٹر لنزے گراہم نے بھی جنرل سلیمانی پر حملے کی تصدیق کی ہے۔ایران کے پاسداران انقلاب اور امریکی دفاعی ادارے پینٹاگون نے بھی ایرانی میجر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ پینٹاگون کا کہنا ہے کہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم کے مطابق نشانہ بنایا گیا ہے۔ایران کے وزیرِ خارجہ جواد ظریف کہتے ہیں کہ جنرل قاسم سلیمانی پر حملہ کر کے امریکہ نے عالمی دہشت گردی کی ہے۔بغداد میں امریکی راکٹ حملے اور اس کے نتیجے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سمیت 5 افراد کے جاں بحق ہونے پر ایران کے وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے ایک بیان میں اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جنرل سلیمانی پر حملہ کر کے امریکہ نے انتہائی خطرناک اور بے وقوفانہ اقدام کیا ہے، اپنی سرکش مہم جوئی کے نتائج کی ذمے داری امریکہ خود اٹھائے گا۔ایرانی وزیرِ خارجہ جواد ظریف کا یہ بھی کہنا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کی فورس داعش، النصرہ اور القاعدہ کے خلاف لڑائی میں سب سے مؤثر طاقت تھی۔واضح رہے کہ آج صبح عراق کے بغداد ایئر پورٹ پر امریکی راکٹ حملے میں ایران کی القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی پاپولر موبائلائزیشن فورس کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس سمیت 5 افراد جاں بحق ہو گئے۔امریکی فورسز نے ایرانی جنرل سلیمانی کے بغداد ایئر پورٹ پر اترتے ہی امریکی فوج کی جانب سے راکٹ حملہ کر کے انہیں نشانہ بنایا تھا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سینیٹر لنزے گراہم نے بھی جنرل سلیمانی پر حملے کی تصدیق کی ہے۔ایران کے پاسداران انقلاب اور امریکی دفاعی ادارے پینٹاگون نے بھی ایرانی میجر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔پینٹاگون کا کہنا ہے کہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم کے مطابق نشانہ بنایا گیا ہے۔امریکہ کے حملے میں ایران کے ایک کمانڈر کی موت کے بعد سرمایہ کاروں کی جانب سے محفوظ سرمایہ کاری کو ترجیح دینے سے عالمی سطح پر قیمتی دھاتوں میں آئی تیزی کی وجہ سے جمعہ کو دہلی صرافہ بازار میں سونا 720 روپے اچھل کر پہلی مرتبہ 41ہزار روپے کے پار 41,070روپے فی دس گرام پر پہنچ گیا۔ اس دوران چاندی 1000روپے چمک کر 48,650روپے فی کلوگرام پر پہنچ گیا۔امریکی حملے کے بعد مشرق وسطی میں تناؤ میں اضافہ ہونے اور تیل کی فراہمی متاثر ہونے کی خدشات کی وجہ سے کچے تیل کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں ہیں۔ اس کا اثر ڈالر کے ساتھ ہی قیمتی دھاتوں پر بھی دکھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر تناؤ میں اضافہ ہوتا ہے تو عالمی منڈی میں سونا حاضر 1575ڈالر فی اونس تک پہنچ سکتا ہے ۔لندن اور نیویارک سے ملی اطلاع کے مطابق سونا حاضر 20.91ڈالر بڑھ کر 1549.76ڈالر فی اونس پر پہنچ گیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا