سالِ نو کے موقع پر ہندوستان میں سب سے زیادہ بچے پیدا ہوئے :یونیسف
یواین آئی
نئی؍؍نئے سال کے پہلے دن یکم جنوری 2020کو سب سے زیادہ بچے ہندوستان میں پیدا ہوئے ۔اقوام متحدہ کا فنڈ برائے اطفال (یونیسف) نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ نئے سال کے موقع پر ہندوستان میں کم از کم 67385 بچے پیدا ہوئے تھے جبکہ چین میں 46299بچے پیدا ہوئے اور پاکستان میں 16787بچے پیدا ہوئے تھے ۔ سالِ نو کے پہلے دن پیدا ہونے والے بچوں کے معاملے میں سر فہرست ہندوستان (67385)، دوسرے نمبر پر چین (46299)، تیسرے نمبر پر نائیجیریا (26039)اور پانچویں مقام پر انڈونیشیا (13020)ہے ۔ امریکہ اس معاملے میں چھٹے مقام پر ہے ۔ امریکہ میں یکم جنوری 2019 کو 10452 بچے پیدا ہوئے تھے ۔ یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہینریٹا فور نے کہا،‘ نئے سال اور نئی دہائی کا آغاز نہ صرف مستقبل کی ہماری امیدوں اور نیک خواہشات پراحتسابانہ غور وخوض کرنے کا ایک موقع ہے بلکہ ہمارے بعد اس دنیا میں آنے والوں کا بھی مستقبل ہے ۔ ہر جنوری ہمیں ان امکانات کی یاد دلاتی ہے جو بچے اپنی پیدائش کے وقت لے کر آتے ہیں’ ۔ یونیسیف نے بتایا کہ25 لاکھ نوزائدہ پیدا ہونے کے پہلے مہینے میں ہلاک ہوئے جن میں تقریباً ایک تہائی نوزائدہ بچوں کی محض تین دنوں میں موت ہوگئی تھی۔دہلی کے سرکاری اسکولوں میں پي ٹي ایم پرہو رہی ہے سیاستنئی دہلی، 2 جنوری (یواین آئی) دہلی کے سرکاری اسکولوں میں پارینٹ ٹیچرز میٹنگ ( پی ٹی ایم ) پر سیاست تیز ہو گئی ہے ۔ مرکزی صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر ہرش وردھن نے میٹنگ کو منسوخ کرنے کے لئے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کو خط لکھنے پر وزیر اعلی اروند کجریوال نے کہا ہے کہ پي ٹي ایم وقت پر ہوگی اور والدین سے فیڈ بیک لینے وہ خود کل کسی ایک اسکول میں جائیں گے ۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے بدھ کو لیفٹیننٹ گورنر کو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا ہے کہ شدید سردی کی وجہ سے اتنے سرد موسم میں پی ٹی ایم سے بچوں کی صحت پر اثر پڑ سکتا ہے ۔ انہوں نے موسم کو دیکھتے ہوئے خط میں پی ٹی ایم کو لے کر ضروری ہدایات جاری کرنے کی اپیل کی گئی ہے ۔مسٹر کجریوال نے ڈاکٹر ہرش وردھن کے پي ٹي ایم منسوخ کئے جانے کے لئے لیفٹیننٹ گورنر کو لکھے گئے خط کے جواب میں جمعرات کو ٹوئٹ کیا‘‘یہ لوگ پي ٹي ایم کیوں کینسل کروانا چاہتے ہیں؟ پي ٹي ایم میں ماں باپ کو اپنے بچوں کی پیش رفت سے متعلق استاد کے ساتھ بات چیت کرنے کا موقع ملتا ہے ۔ بہت سے والدین/سرپرست پی ٹی ایم کا بے صبری سے انتظار کرتے ہیں۔ پي ٹي ایم وقت پر ہوگی۔ میں بھی پیرنٹس کی آراء لینے کل کسی ایک اسکول میں جاؤں گا۔غور طلب ہے کہ دہلی حکومت کے اسکولوں میں چار جنوری کو نویں، دسویں اور 12 ویں کلاس کے لئے پی ٹی ایم منعقد کی جائے گی۔ اس کیخلاف سرکاری اسکول ٹیچر ایسوسی ایشن (جی ایس ٹی اے ) نے ڈاکٹر ہرش وردھن سے ملاقات کر کے شمالی ہند میں کڑاکے کی سردی کا حوالہ دے کر اسے منسوخ کرنے کی اپیل کی تھی۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے جی ایس ٹی اے کی اس درخواست پر لیفٹیننٹ گورنر سے از خود نوٹس لینے کے لئے خط لکھا تھا۔وزیر تعلیم منیش سسودیا نے بھی میٹنگ منسوخ کرنے کے لئے ڈاکٹر ہرش وردھن کے خط لکھنے پر نشانہ لگایا۔ مسٹر سسودیا نے شاہ آباد ڈیری علاقہ میں گورنمنٹ بالیکا سکنڈری اسکول کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے کہا ڈاکٹر ہرش وردھن نے چار جنوری کی پی ٹی ایم کو منسوخ کرنے کے لئے خط لکھا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میٹنگ پر سیاست کرنے کی بجائے تعلیم کے معاملہ پر بحث کیجئے ۔ مرکز میں آپ کو زبردست اکثریت حاصل ہوئی ہے ۔ مرکزی حکومت کے اسکولوں کو بہتر بنائیں۔ اتر پردیش اور جن ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت ہے ، وہاں کے اسکولوں کو صحیح کیجئے ۔ دہلی کے تینوں کارپوریشنوں پر بی جے پی قابض ہے اس کے تابع آنے والے اسکولوں کو ٹھیک کیجیے ۔ صرف سیاست کرنے کے لئے دارالحکومت کے سرکاری اسکولوں میں جو اچھے کام ہو رہے ہیں، ان کو بند کرنے پر کیوں تلے ہوئے ہیں۔یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق ان میں سے زیادہ تر بچے وقت سے پہلے پیدا ہوتے ہیں اور زچگی کے درران مشکلات اور انفیکشن کے سبب لقمۂ اجل بن جاتے ہیں۔ یونیسیف کے مطابق ہر سال پیدائش کے وقت20.50 لاکھ سے زائد بچوں کی موت ہوجاتی ہے ۔ محترمہ ہینریٹا نے کہا،‘ گذشتہ تین دہائیوں میں پوری دنیا میں نوزائدہ بچوں کے زندہ رہنے کے معاملے میں قابل ذکر ترقی ہوئی ہے ۔ پانچ سال کی عمر میں مرنے والے بچوں کی تعداد گھٹ کر نصف ہوگئی ہے لیکن بچوں کی پیدائش میں مدھم رفتار سے ترقی ہوئی’۔ یونیسف کی رپورٹ کے مطابق سنہ 2018 میں پانچ سال سے کم عمر میں مرنے والے بچوں میں سے 47 بچوں کی پہلے ہی ماہ موت ہوگئی تھی اور یہ 1990 کے مقابلے 40 فیصد زیادہ ہے ۔ یونیسیف نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ سنہ 2020 میں پہلا بچہ فجی میں پیدا ہوا ہوگا جبکہ اس معاملے میں امریکہ آخری مقام پر رہا ہوگا۔ یونیسیف کے مطابق نئے سال کے دن پوری دنیا میں 392078 بچے پیدا ہوئے تھے ، ان میں سب سے زیادہ بچے آٹھ ممالک ہندوستان (67358)، چین (46299)، نائیجیریا (26039)پاکستان (16787)، انڈونیشیا (13020)، امریکہ (10452)، افریقی جمہوریہ کانگو (10247) اور ایتھوپیا (8493) میں پیدا ہوئے ۔