اسامہ عاقل حافظ عصمت اللہ
9534677175
بابائوں کا دھندا
کبھی نہ ہو گا مندا
بابائو ں کا دھندا
کبھی نہ ہو گا مندا
بابائو ں کے توندپھو لتے
کھا کھا کر چندا
بھو لے بھا لے لوگو ں کو
یہ ٹھگتے سادھوبن کے
طرح طرح کے لک یہ بدلتے
تن دھن چھین جھپٹ کے
لڑکیوں کی عزت لوٹتے
معصوموں کو بھی نہیں چھوڑتے
آشارام ، رامپال ، را م رہیم
نہ جانے کتنے با بائیں
بھو لے جنتا سمجھ نہ پاتے
ان ڈھکوسلے بابائوں کے بھید
گرو بن کے سب کو ٹھگتے
اور کر دیتے کنگال
کونے کونے میں ان بابائوں کے
ایجینڈوں کا بچھا جال ہے
ان کے چکر میں آکر تو
جنتا کا برا حال ہے
ان بابائوں کے آشرم سے
لڑکی اک نہیںکئی پکڑی جا تی ہے
جب بھی چھا پا پرتے تو ،بندوق،
بم تلوار ،دولت،تجوریاںبا ہر آتی
ایسے بابا کچھ سال جیل میں رہ کر
پھر با ہر آجا تے
عاقل ملک کے نیتا بھی
بیٹھے ان کے چیلے بن کر
حکومت پر بھی چلتا
ایسے بابا ئوں کا سکہ جم کر