20رہائشی مکانات کو جزوی نقصان ،ایک کار بھی تباہ ،لوگوں میں خوف
کے این ایس
سرینگر؍؍لان آف کنٹرول پر جاری کشیدگی اور تنائو کے بیچ سر حدی ضلع کپوارہ کے ٹیٹوال میں ہند۔ پاک افواج کے درمیان شدید گولہ باری کے نتیجے میں6رہائشی مکانات تباہ اور 20مکانات کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ۔آر پار گولہ باری کے نتیجے میں ایک کار بھی تباہ ہوگئی جبکہ مسجد شریف بھی شہید ہوگئی ۔ادھر شدید گولہ باری کے نتیجے میں متاثر افراد نے مطالبہ کیا ہے کہ سرحدی آبادی کیلئے محفوظ پناہ گاہیں بنا ئی جائیں اور آر پار گولہ باری کے سلسلے کو فوری طور پر روک لگا دی جائے ۔کشمیر نیوز سروس(کے این ایس ) کے مطابق ٹیٹوا ل میں جمعرات کی شب ہند ۔پاک افواج کے درمیان شدید گولہ باری ہوئی ۔اگرچہ اس گولہ باری میں اِس طرف کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے ،تاہم کے این ایس نامہ نگار کے مطابق 8سے زیادہ دیہات گولہ باری کی زد میں آگئے ۔ہند ۔پاک افواج کے درمیان شدید گولہ باری کے نتیجے میں ٹیٹوال سیکٹر میں رہائشی مکانات کو شدید نقصان پہنچا ۔ہند پاک افواج کے درمیان ٹیٹوال کے بلاک دھنی میں جمعرات کی شام5بجکر 35منٹ پر گولہ باری کا سلسلہ شروع ہوا ،جو ساڑھے7بجے کے قریب بند ہوئی ۔ہند۔پاک افواج کے درمیان شدید گولہ سے چھتر کڑی ،اموری ،دھنی ،سدھپوارہ ،تاڈ ،چھم کوٹ اور پنجہ تارا وغیرہ شامل ہے ۔ہند ۔پاک افواج کے درمیان شدید گولہ باری کے نتیجے میں دھنی اور سدھپوارہ دیہات میں6مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے جبکہ20مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ۔نامہ نگار کے مطابق دھنی میں ایک مسجد شریف بھی شہید ہوئی ہے اور ایک الٹور کار کو بھی گولہ باری کے نتیجے میں نقصان پہنچا۔جن شہریوں کے مکانات مکمل طور گولہ باری کے نتیجے میں تباہ ہوئے اُن میں غلام سرور ،خلیل الرحمان ،محمد یعقوب ،عبدالرشید محمد انور اور عبدالرحمان شامل ہے ۔اکتوبر سے لیکر اب تک ٹیوال سیکٹر میں10مرتبہ گولہ باری ہوئی ۔ادھر صوبہ جموں کے ضلع پونچھ اور راجوری میں بھی لائن آف کنٹرول کے کئی سیکٹروں میں گولہ باری ہونے کی اطلاعات ہیں ،تاہم ان میں کسی جان ومالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔گذشتہ48گھنٹوں کے دوران لائن آف کنٹرول پر آر پار تین فوجی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جبکہ دونوں ممالک کی افواج ایکدوسرے کو بھاری جانی نقصان پہنچانے کا دعویٰ کررہی ہیں ۔ریٹائر ہونے والے فوج کے سربراہ جنرل بیپن راوت نے حالیہ دنوں ایک بیان دیا ،جس میں انہوں نے کہا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر کسی بھی وقت حالات کشیدہ ہوسکتے ہیں ،لہٰذا فوج کو کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار رہنے چاہئے ۔ادھر سرحدی آبادی میں خوف وہراس پایا جارہا ہے ۔ٹیٹوال کے رہائشیوں نے مطالبہ کیا کہ جانی تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے بنکروں کی تعمیر کی جائے جبکہ مقامی آبادی کیلئے محفوظ پناہ گاہیں بھی قائم کی جائیں ۔انہوں نے آر پار گولہ باری کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سلسلہ فوری طور پر روک دیا جانا چاہئے ۔