بھارت کے لوگ اس کالے قانون کو رد کرنے کیلئے آواز بلند کرتے رہیں گے ۔ مظاہرین کا اظہار خیال
مستقیم
لدھیانہ؍؍ آج یہاں شہر میں بل ترتیب پریت نگر گلابی باغ میں مفتی محمد عارف قاسمی ، مسجد پی اے یو میں مفتی محمد خالد قاسمی ، رام نگر منڈیا میں محمد سورج انصاری ، مسجد ایل بلاک رندھیر سنگھ نگرسے ڈاکٹر محمد ادریس ، تاج پور روڑ بھامیہ میں محمد خالد احرار ، مسجد بلال کندپوری سے صدر نور الحق ، جمال پور چوک میں شاہی امام پنجاب ے سکریٹری محمد مستقیم کی قیادت میں ہزاروں مسلمانوں نے قومی شہریت قانون میں ترمیم اور یوپی میں مظاہرین کے ساتھ پولیس کی جانب سے غیر انسانی سلوک کرنے کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے ، اس موقعہ پرمظاہرین نے اپنی ہاتھوں میں CAAمردآباد ، این سی آر مردآباد ، فرقعہ پرستی مردآباد ، ہندو مسلم سکھ عیسائی آپس میں بھائی بھائی ، دستور بچائوں ملک بچائوں، یوپی پولیس مردآباد ،یوگی سرکار د لکھے پوئے پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے ، اس موقعہ پر مقامی ہندو سکھ اور دلت بھائی بھی بڑی تعداد میں موجود تھے ، اس موقعہ پر تمام مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکز کی حکومت کی جانب سے مذہب کی بنیاد پرلوگوں کو تقسیم کرتے ہوئے جو قانون بنایا ہے وہ دستور کے خلاف اور عوام کو بانٹنے والا ہے ، انہوں نے کہا کہ دیش میں آزادی کے بعد سے آج تک کبھی ایسا نہیں ہوا ہے کہ دستور میں کسی قوم کو اسکے کذہب کی بنیاد پر قانون سے باہر کا راستہ دکھایا ہو ، انہوں نے کہا کہ یوپی میں ہوگی سرکار کے اشاروں پر جس انداز سے مقامی پولیس نے تشدد کیا ہے اس سے تو جنرل ڈائر کی بھی روح شرما گئی ہوگی ، ظلم اور تشدد کی انتہا کر دی گئی ہے یوپی پولیس گھروں میں ایسے داخل ہو رہی ہے جیسے ملک کی اقلیتیں دشمن ملک کی ہیں ،مظاہرین نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس قانون کو رد کیا جائے اور یوپی کے ظالم پولیس والوں کے خلاف قتل کے مقدمے درج کرکے مقتولیں کو انصاف دیا جائے ، قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتہ لدھیانہ جامع مسجد میں شاہی امام پنجاب حضرت مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی کی زیر صدرات ہوئی میٹنگ میں یہ بات طے کی گئی ہے کہ روزانہ شہر میں کہیں نہ کہیں اس کالے قانون کے خلاف احتجاج جاری رہیگا ، آج شہر میں تمام مظاہر ے پر امن طریقہ سے اختتام پزیر ہوئے