انٹرنیٹ کی معطلی کا شاخسانہ

0
0

امتحانی نتائج معلوم کرنے کے لئے طلبا کو گیزٹ تلاش کرنا پڑیں گے
یواین آئی

سرینگر؍؍وادی کشمیر میں انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات کی مسلسل معطلی کی وجہ سے دسویں جماعت کے طلبا کو امتحانی نتائج معلوم کرنے کے لئے امسال زمانہ گزشتہ کی طرح بازاروں میں گیزٹوں کی تلاش میں نکل کر لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے ہوکر منہ مانگی رقم ادائیگی کے بعد ہی اپنا رزلٹ معلوم کرنا پڑے گا۔وادی میں دسویں جماعت کے امتحانی نتائج جموں کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کی ویب سائٹ کے علاوہ انڈیا رزلٹس ڈاٹ کام نامی ویب سائٹ پر دستیاب ہوتے تھے اور طلبا اپنے اپنے نتائج گھر بیٹھے ہی اپنے موبائل فونوں یا ایس ایم ایس کرکے معلوم کرتے تھے لیکن امسال چونکہ وادی میں ساڑھے چار ماہ سے تمام طرح کے انٹرنیٹ خدمات اور ایس ایم ایس سروس بند ہیں جس کے نتیجے میں طلبا کو ایک بار پھر زمانہ گزشتہ کی طرح بازاروں میں گیزٹوں کی تلاش میں نکل کر لمبی لمبی قطاروں میں کھڑا رہ کر منہ مانگی رقم کی ادائیگی کے بعد ہی اپنا رزلٹ معلوم کرنا پڑے گا۔ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ ویب سائٹوں پر رزلٹ حسب معمول موجود رہے گا تاہم طلبا کی سہولیت کے لئے گیزٹ بھی دستیاب ہوں گے اور اس سلسلے میں تیاریاں جاری ہیں۔تاہم یو این آئی اردو نے جب اس سلسلے میں جموں کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کی سکریٹری وینا پنڈتا کے ساتھ رابطہ کرنے کی کوشش کی تو ان کے فون کا رابطہ تو ہوا لیکن بات نہیں ہوسکی۔بتادیں کہ جموں کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کی طرف سے دسویں جماعت کے امتحانات ماہ اکتوبر کی 29 تاریخ سے ماہ نومبر کی 16 تاریخ تک منعقد کئے گئے جن میں وادی کشمیر کے 65 ہزار طلبا نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق دسویں جماعت کے امتحانی نتائج ماہ جنوری کے پہلے ہفتے میں ظاہر کئے جائیں گے۔جموں کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن نے وادی میں دسویں جماعت کے امتحانات اس وقت منعقد کئے تھے جب وادی میں مرکزی حکومت کی طرف سے پانچ اگست کے جموں کشمیر کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی تنسیخ اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلوں کے خلاف غیر اعلانیہ ہڑتالوں کا لامتناہی سلسلہ جاری تھا اور تعلیمی اداروں میں پانچ اگست سے ہی درس وتدریس کا عمل معطل تھا۔طلبا کا کہنا تھا کہ پانچ اگست سے تعلیمی سرگرمیاں مفقود رہنے کی وجہ سے وہ نصف نصاب بھی مکمل نہیں کرسکے تھے۔ بعض والدین کا الزام تھا کہ انتظامیہ نے وادی میں دسویں یا اس کے ساتھ ہی بارہویں جماعت کے امتحانات صرف یہ باور کرنے کے لئے منعقد کئے کہ وادی میں سب کچھ نارمل ہے۔والدین کا کہنا ہے کہ وادی میں انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات کی مسلسل معطلی سے طلبا کو جہاں اسکالرشپ فارم اور دیگر امتحانی و داخلہ فارم جمع کرنے میں گوناگوں مشکلات کا سامنا ہے وہیں امتحانی نتائج معلوم کرنے کے لئے اب بچوں کو زمانہ قدیم کی گیزٹ تلاش کرنے پڑیں گے۔ایک والد نے کہا کہ سال گزشتہ میرے بیٹے نے گھر بیٹھے ہی دسویں جماعت کا رزلٹ ویب سائٹ پر آتے ہی معلوم کیا تھا لیکن امسال ایسا نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہا: ‘سال گزشتہ میرے بیٹے نے دسویں جماعت کا رزلٹ بورڈ کی ویب سائٹ پر نمودار ہوتے ہی گھر بیٹھے ہی اپنے موبائل فون کے ذریعے ہی معلوم کیا تھا، بازار اور اسکولوں میں پھر اگلے روز گیزٹ آئے لیکن امسال میری بیٹی نے دسویں جماعت کا امتحان دیا ہے وہ ایسا نہیں کرسکتی کیونکہ انٹرنیٹ بند ہے اس کو بازار میں گیزٹ سے ہی اپنا رزلٹ معلوم کرنا پڑے گا’۔ایک طالب نے کہا کہ وادی میں انٹرنیٹ کی مسلسل معطلی کی وجہ سے دسویں جماعت کا رزلٹ معلوم کرنے کے لئے مجھے اپنے والد کی طرح بازار یا سکول جاکر گیزٹ دیکھنا پڑے گا۔انہوں نے کہا: ‘میرے والد کو دسویں جماعت کا رزلٹ دیکھنے کے لئے اگلے روز اپنے اسکول جانا پڑا تھا اور وہاں جا کر رزلٹ معلوم کیا تھا شاید مجھے بھی ا?ج کے ہائی ٹیک دور میں بھی ایسا ہی کرنا پڑے گا، دنیا آگے جارہی ہے اور ہم پیچھے کی طرف گامزن ہیں’۔قابل ذکر ہے کہ وادی میں ایک زمانے میں دسویں جماعت کے امتحانی نتائج ریڈیو کے ذریعے مشتہر کئے جاتے تھے اور کامیاب امیدواروں کے ہی رول نمبرس بتائے جاتے تھے اور ان دنوں طلبا کو اپنا رزلٹ معلوم کرنے کے لئے ریڈیو کے سامنے بہوش وگوش بیٹھنا پڑتا تھا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا