ممبئی ؍؍ممبئی میں آج یہاں باندرہ کرلاکمپلیکس کے ایم ایم آر ڈی اے کے وسیع میدان میں ریاستی گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے ملک بھر سے آئے دستکاروں،فن کاروں اور گھریلوصنعت اور انوام و اقسام کھانوں کے متعلق دس روزہ نمائش ہنرہاٹ کا افتتاح کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان میں گھریلو دستکاری اور صنعت کو ہمیشہ فروغ دینے کی کوشش رہی ہے جبکہ وزیراعظم نریندر مودی کی خواہش اور اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی کی خصوصی دلچسپی نے ان فن کاروں اور باصلاحیت افراد کاحوصلہ بڑھایا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ملک بھر سے ہنرہاٹ میں ہزاروں دستکار،فن کاروں اور خانساماں اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد تشریف لائے ہیں اور اس عظیم ملک کے گھریلوصنعت کو فروغ دینے کی کوشش کررہے ہیں ۔کیونکہ ہمیں پتہ ہے کہ آج بھی ہزاروں لاکھوں لوگ گھر میں ایسی اشیاء تیار کرتے ہیں جوکہ ہماری بنیاد سے جڑا ہے اور آبا واجداد نے اسے بہتر انداز میں آگے بڑھانے کی کوشش کی۔گورنر کوشیاری نے ریشم کی ساڑی ،لکڑی کی خوبصورت اشیاء وغیرہ کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ انگریزوں ہمارے فن کاروں کو جسمانی نقصان پہنچایا،ان کے ہاتھ کاٹ دئیے ،لیکن بزرگوں نے اسے زندہ رکھا اور آئندہ نسلوں کو سونپ دیااور ہنر ہاٹ کے ذریعے مختار عباس نقوی جیسے ہمارے لیڈر فروغ دے کر ان دستکاروں اور فن کاروں کا حوصلہ بڑھا رہے ہیں۔اس موقع پر مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہاکہ وزارت اقلیتی امور کے ذریعہ ہنر ہاٹ ہندوستان کی ختم ہورہی دیسی دستکاری اور فن کاری کو شاندار وراثت کا جاندار بنانے کی کوشش ہے اور کامیابی کی جانب گامزن ہے ،حال میں احمدآباد میں ہنرہاٹ منعقد کی گئی تھی اور ممبئی میں کامیابی کے نتیجے میں تیسری مرتبہ نمائش کا انعقاد کیا جارہا ہے تاکہ ان فن کاروں کا حوصلہ بڑھایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہنر ہاٹ سے ہنر کے استادوں یعنی دستکاروں اور فن کاروں کو حوصلہ ملا ہے ۔وہیں بڑی تعداد میں خواتین سمیت ہزاروں دستکاروں اور خانساماں بھی آئے ہیں جنہیں اور ان کے ساتھ افراد کو روزگار بھی فراہم ہوا ہے ۔اس کی وجہ سے ملکی سطح پر ہی نہیں بلکہ بیرون ملک سے بھی آرڈر موصول ہونے لگے ہیں۔نقوی نے کہاکہ مودی سرکار کے اس دوسرے دور میں ملک کے الگ الگ حصوں میں 100ہنر ہب کو منظوری دی گئی ہے ۔جہاں ان فن کاروں کو ان کے حساب اور ضرورت کے مطابق تربیت دی جاتی ہے ۔تاکہ ان کا فن مزید نکھارا جاسکے ۔ملک میں دو سال میں دودرجن سے زائدہںرہاٹ کی وجہ سے دو لاکھ 65 ہزار افراد کو روزگار سے وابستہ کیاگیا یے ۔جن خواتین فن۔کار اور دستکار بھی ہیں جبکہ آئندہ پانچ سال میں 100 سے زیادہ ہنرہاٹ کی مدد سے لاکھوں فن کاروں کو روزگار سے جوڑنے کی کوشش کی جائے گی۔…نقوی نے کہا کہ ممبئی میں منعقد ہنر ہاٹ میں 180 سے زیادہ ہنرہاٹ اسٹالزلگائے گئے ہیں ،چارسو سے زائد فن کار شریک ہوئے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ انوام و اقسام کے کھانوں کے بھی مشہور خانساماں آئے ہیں،ان میں لکھنؤ ،دہلی ،ممبئی،کولکتا اور دیگر شہروں کے خانساماں شامل ہیں۔اس موقع پر اقلیتی امور کے سیکریٹری،جوائنٹ سکریٹری،حج کمیٹی چیئرمین جنااحمد،سی سی او مقصود احمد خان،سابق وزیر اشیش شیلار،نائب صدر ممبئی حیدر اعظم ،اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے وسیم احمد ،مہاراشٹر حج کمیٹی چیئرمین صدیقی وغیرہ شامل تھے ۔گورنر اور وزیر موصوف نے حکام کیساتھ متعدد اسٹالز کا دورہ کیا اور دستکاروں سے گفتگو کی۔کشمیر کے سوکھے میوے کے اسٹال اور کھانوں اسٹالوں پر سب سے زیادہ رش نظرآیا۔