رانچی؍؍جھارکھنڈ کے دارالحکومت کے رانچی میں انجینئرنگ کی طالبہ کو جنسی زیادتی کا شکار بنانے کے بعد گلا دباکر قتل کرکے اسے جلائے جانے کے تین سال پرانے معاملے میں مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) کی خصوصی عدالت نے ریکارڈ وقت میں شنوائی مکمل کرتے ہوئے ملزم راہل عرف راج کو پھانسی کی سزا سنائی ہے ۔ سی بی آئی کے خصوصی جج اے کے مشر کی عدالت نے محض 16 دن کے کام میں 30 گواہوں کے بیان درج کرو اکر دو دنوں میں دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد ملزم راہل راج عرف راج کو مجرم قرار دیا تھا۔ آج سزا کے بعد نکتے پر سنوائی کے بعد عدالت نے اسے پھانسی کی سزا سنائی۔ معاملہ 15 دسمبر 2016 کی رات کی ہے ۔ ملزم کے مطابق بوٹی محلے میں انجینیرنگ بوٹی محلے میں انجینیئرنگ کی 19 برس کی طالبہ کو جنسی زیادتی کا شکار بنانے کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کر دیا گیا اور اس کی لاش کو کمرے میں ہی جلا دیا گیا تھا۔ 16 دسمبر، 2016 کی صبح قتل کے واردات کے بارے میں پولیس کو مقامی لوگوں سے اطلاع ملی۔ اطلاع ملنے پر پولیس جب طالبہ کے کمرے میں پہنچی تو وہ جل رہی تھی۔ کمرے سے دھواں نکل رہا تھا۔ جھارکھنڈ کے بڑکانا کی رہنے والی طالبہ ایک دن پہلے ہی رانچی لوٹی تھی۔رانچی پولیس اور سی آئی ڈی نے مشترکہ طور پر معاملے کی تفتیش کی۔ اس واردات میں 500 سے زیادہ افراد سے پوچھ گچھ کے باوجود پولیس اور سی آئی ڈی معاملے کی تہہ تک پہنچ پائی۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ رگھور داس نے تفتیش کی ذمہ داری سی بی آئی کو سونپے جانے کی منظوری دی۔ سی بی آئی نے اس معاملے مین 28 مارچ 2018 کو ایف آئی آر درج کرواکر ریسرچ شروع کر دیا۔سی بی آئی نے پروڈکشن وارنٹ کی بنیاد پر معاملے کے اہم ملزم راہل رائے کو 22 جون 2019 کو اترپردیش کے دار الحکومت لکھنؤ سے گرفتار کر کے رانچی لائی اور اسے برسامنڈا مرکزی جیل بھیج دیا گیا۔ سی بی آئی نے خصوصی عدالت میں راہل کے خلاف 19 ستمبر 2019 کو فرد جرم داخل کیا اور 25 اکتوبر کو اس کے خلاف الزامات طے ہوئے