گووند نہلانی :متوازی سنیما کو ایک نئی جہت دی

0
0

ممبئی؍؍بالی وڈ میں گووند نہلانی کا نام ایک ایسے فلمساز کے طور پر شمار کیا جاتا ہے جنہوں نے متوازی سنیما کو شناخت دلانے میں اہم کردار ادا کیاہے ۔ 19 دسمبر 1940 کوکراچی( پاکستان) میں پیدا ہوئے گووند نہلانی نے اپنے کیریئر کا آغاز بطور سنیماٹوگرافر سے کیا جبکہ بطور ڈائریکٹر 1980 میں فلم ‘آکروش’ بنائی۔ حقیقی واقعات پر مبنی اس فلم کی اسکرپٹ وجے تندولکر نے لکھی تھی جس کی کہانی ایک ایسے شخص کے بارے میں تھی جس پر اپنی بیوی کے قتل کا الزام لگایا جاتا ہے ۔ اس فلم میں اوم پوری، نصیرالدین شاہ، سمتا پاٹل اور امریش پوری نے اہم کردار نبھائے تھے ، اس فلم کو کئی قومی، بین الاقوامی ایوارڈسے نوازا گیا تھا۔ سال 1983 میں ریلیز فلم ‘اردھ ستیہ’ گووند نہلانی کے کیرئیر کی اہم فلموں میں شمار کی جاتی ہے ۔اس فلم میں ایک ایسے جانباز پولیس افسر کی کہانی کو پیش کیا گیا تھا جو جرم کوجڑ سے ختم کر دینا چاہتا ہے ۔ اس فلم میں جانباز پولیس آفیسر کا کردار اوم پوری نے ادا کیا تھا۔ اس کے علاوہ دیگر کردار میں سداشیو امراپورکر، سمتا پاٹل اور نصیرالدین موجود تھے ۔فلم اردھ ستیہ کو مختلف زمروں میں پانچ فلم فیئر ایوارڈسے نوازا گیا تھا۔ اسی درمیان گووند نہلانی نے پارٹی، آگھات، تمس، ڈرشٹی، دروہ کال اور ہزار چوراسی کی ماں جیسی کئی نایاب فلموں کی ہدایت کاری کی ہے ۔گووند نہلانی ان دنوں اپنی سپرہٹ فلم اردھ ستیہ کا سیکویل بنانے کی تیاری کررہے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا