مینڈھر سرکاری سطح پر خوشحال ہونے کے باوجود پسماندگی کی داستان بیان کرتاہے!
ناظم علی خان
مینڈھر؍؍مینڈھر سرکاری سطح پر خوشحال ہونے کے باوجود پسماندگی کی داستان بیان کررہا ہے ۔ جبکہ مقامی لو گو ں کا الزام ہیں کہ مینڈھرہر ایک بنیادی سہولیات سے محروم ہے جس کے نتیجے میں یہاں مقیم لاکھوں نفوس پر مشتمل آبادی گونا گوں مشکلات سے دوچار ہے ۔ سرما ئی راجدانی جمو ں سے 210کلو میٹر کی دوری پر واقع سر حدی ضلع پونچھ کا مینڈھر سب ڈیزن ہر طرح کی بنیادی سہولیت سے محروم ہے اور یہاں کے عوام کو پینے کے پانی سے لیکر عبور ومرور تک مشکلات ، مسائل اور مصائب کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ محمد رشید، الطاف احمد ، نظیر حسین نے بات کرتے ہوئے کہا کہ دہائیوں سے مینڈھر کے کئی گا وں میں بجلی اور پانی کی شدید قلت سے دوچار ہے اور یہاں مقیم مکینوں کو سخت ترین دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔لو گو ں نے بتایا کہ اس مینڈھرمیں کثیر تعداد میں پانی کی اسکیمیں موجود ہے لیکن پھربھی عوام کو پانی کے ایک ایک بوند کیلئے ترسنا پڑرہا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بھاٹیدار ، گوہلد ، پٹھا نہ تیر میں پی ایچ ای کی اسکیمیں موجود ہیں، لیکن یہاں پانی کی عدم دستیابی کی بنیادی وجہ بجلی کی نایابی ہے ۔ اور اسکیمو ں میں لگی ہو ئی نا قص مشینری ہے کیو نکہ ہفتہ بھر چلنے کے بعد پھر خر اب ہو جاتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ سر حدں علاقو ںمیں پبلک ہیلتھ سینٹر لوگوں کی سہولیات کیلئے قائم کیا گے ہیں۔جبکہ سنیٹر و ں میں تمام بنیادی سہولیات لیکن یہ ہیلتھ سینٹر شام 4بجے ہی بند ہوتا ہے اور اس پر سرکاری تالا نصب کیا جاتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ ہیلتھ سینٹروں میں دوران شب کسی بھی شخص کو علاج ومعالجہ میسر نہیں ہوپارہا ہے کیونکہ شام ڈلنے کے ساتھ ہی یہ طبی مرکز بند ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں مریضوںکو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اگر چہ اس سلسلے میں بار بار انتظامیہ سے شکایات بھی کی گئی لیکن ان کے مشکلات کا ازالہ نہ ہوسکا۔ انہوںنے کہا کہ سکولوں کی عما رتو ں کی خستہ حال ہیں ، جبکہ ان کی جانب نہ ہی محکمہ تعلیم اور نہ ہی ضلع انتظامیہ توجہ دے رہی ہے۔جس کے نتیجے میں طلباء و طالبات کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ ۔ انہوںنے کہا کہ بجلی کبھی پانچ گھنٹے کبھی ایک گھنٹہ تو کبھی اس کا نام ونشان بھی نہیںہوتا ہے جبکہ ڈرنیج سسٹم بھی مکمل طور ناکارہ ہوچکا ہے ۔ انہوںنے ریا ستی گو رنر سے اپیل کی ہے کہ وہ مینڈھر کی جانب خصوصی تو جہ دیںتا کہ لو گو ں کو بنیا دی سہو لیات میسر ہ سکیں۔