لازوال ڈیسک
سرینگرکانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر کا کہنا ہے کہ©’حسب درابو کے مضحکہ خیز بیان کہ کشمیر کوئی سیاسی مسئلہ نہیں ہے ایک ایسا غلط اور گمراہ کن بیان ہے جس کےلئے اُس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔یو پی آئی کے مطابق پروفیسر سیف الدین سوز نے کہاکہ مجھے لگتا ہے کہ اُس نے اپنے ’کچھ دوستوں ‘کو خوش کرنے کی ایک ناکام کوشش کی ہے کیونکہ دہلی کو دھیرے دھیرے یہ سمجھ آنے لگا ہے کہ کشمیر کی سیاست میں کس کا کتنا وزن ہے۔تاہم کسی کےلئے بھی مناسب نہیں ہوگا کہ وہ حسیب درابو کے گمراہ کن بیان کو اُس کی سادگی پر محمول کرے ۔پی ڈی پی کے ہائی کمانڈ نے درابو کے کشمیریوں کے احساس کو صدمہ پہنچانے والے قابل مذمت بیان کے خلاف جو ردعمل دکھایا ہے وہ کشمیریوں کو ناقابل قبول ہے۔پی ڈی پی کو چاہئے کہ وہ درابو کو کہیں کہ وہ ریاست کے لوگوں اور پارٹی سے عوامی سطح پر معافی مانگ لیں۔‘ میں نے جب درابو کا بیان پڑھا تو مجھے فوراً مرحوم سید میر قاسم کی یاد آئی جنہوں نے مجھ سے اپنی آخری عمر میں چاہا تھا کہ میں اُن کے ساتھ کچھ وقت گزارا کروں کیونکہ وہ اُن دنوں دہلی میں ہی رہتے تھے۔ انہوں نے ایک دن جدید تاریخ میں ہوئی غلطیوں کو یاد کر کے مجھے علامہ اقبال کا یہ شعر یاد کرایا تھا۔ من ازبیگانگاں ہرگز نہ نالم کہ بامن آنچہ کرد، آں آشناکر!