’قانون کسی ہندوستانی کا حق نہیں چھینتا ‘

0
0

کانگریس اور بایاں محاذمسلمانوں کوخوفزدہ کررہاہے:مودی
یواین آئی

صاحب گنج ( جھارکھنڈ) ؍؍ وزیر اعظم نریندرمودی نے کانگریس اور بایاں محاذ پر شہریت ترمیمی قان ( سی اے اے ) کی وجہ سے مسلمانوں کو خوف زدہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے آج دعویٰ کیاکہ اس قانون سے ملک میں ہندو، مسلمان ، سکھ ، عیسائی اور پارسی کسی بھی فرقہ کے لوگوں کی شہریت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کے سنیئر لیڈر مسٹر مودی نے یہاں برہیٹ اسمبلی حلقہ کے بھوگنا ڈیہہ میں جھارکھنڈ اسمبلی انتخابی تشہیرکیلئے اپنی آخری انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس اور بایاںمحاذ نے سی اے اے کی وجہ سے مسلمانوںکوخوف زدہ کرنے میں اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے ۔ لیکن میں جھارکھنڈ میں بہاردوں کی اس سرزمین سے ملک اور ہر ایک شہری کو پھر سے یقین دلاتا ہوں کہ اس قانون کے اثر انداز ہونے سے ملک کے کسی بھی فرقہ کے شہری چاہے وہ ہندو، مسلمان ، سکھ ، عیسائی یا پارسی ہوں کی شہریت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔مسٹر مودی نے کہاکہ شہریت ترمیمی قانون پاکستان ، افغانستان اور بنگلہ دیش میں مذہبی تشدد کے شکار ہوئے ہندو، سکھ ، عیسائی ، پارسی ، بودھ اور جین فرقہ کے لوگوں کے ہندوستان آنے کیلئے بنایا گیاہے ۔ یہ قانون ان کے لئے بنایا گیا ہے جو ان ملکوں میں سالوں سے قابل رحم حالت میں ہیں اور ان کے پاس کوئی راستہ نہیں بچا ہے ۔ انہوں نے سوالیہ لہجے میںکہاکہ ’’ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس سے مسلمان یا ملک کے کسی بھی شہری کے حقوق کو کہاچھیناجارہاہے ۔ یہ قانون کسی ہندوستانی کا حق نہیں چھینتا لیکن پھر بھی کانگریس اور اس کے حامی مسلمانوں کو خوف زدہ کر کے سیاسی کھچڑی پکانا چاہتے ہیں۔مسٹر مودی نے اجودھیا میں بابری مسجد ۔ رام جنم بھومی تنازعہ کو لیکر کانگریس پر حملہ بولتے ہوئے کہاکہ کانگریس اس بات سے پریشان ہے کہ جن مسئلوں کو ووٹ بینک کی سیاست کیلئے اس نے دہائیوں تک لٹکائے رکھا ان الجھے مسائل کو مودی نے کیسے سلجھا دیا ۔ انہوںنے سوالیہ لہجے میں کہاکہ اجودھیا میں رام جنم بھومی معاملہ اتنے سالوں سے لٹکا رہا ۔ اس کا حل ہونا چاہئے تھا یا نہیں ۔ کانگریس اور اسکی حامی جماعتیں صرف وہی کام کرتے ہیں جس سے وہ اپنی سیاسی روٹیاں سینک سکیں۔وزیراعظم نے کہاکہ کانگریس اور اس کے ساتھی اس معاملے کو سلجھنے نہیں دینا چاہتے تھے ۔ وہ اس مسئلے پر سیاست کرتے رہے لوگوںکو ڈراتے رہے اور اجودھیا رام مندر کا انتظار کرتا رہا ۔ لیکن بی جے پی حکومت قومی پالیسی پر چلی اور اجودھیا میںرام مندر کی تعمیر کا راستہ صاف ہوگیا ۔ نہ کہیں تنا[؟] پھیلا ، نہ فساد ہوا اور نہ کہیں مارپیٹ ہوئی ، سب کچھ پرامن ہوگیا ۔ انہوںنے کہاکہ مودی پر امن طریقے سے سب کچھ کرنے کی کوشش کررہاہے تو ان کے پیٹ میں چوہے دوڑ رہے ہیں۔مسٹر مودی نے کہاکہ آرٹیکل 370 کو لیکر بھی کانگریس نے لوگوں کو خوب ڈرایا اور کہاکہ جموں کشمیر سے اس سے ختم کیا تو کرنٹ لگ جائے گا۔ بوال ہوجائے گا اور ملک کے ٹکڑے ہوجائیںگے ۔ لیکن جب مرکز میں بی جے پی کی دوبارہ حکومت بنی تو پرامن طریقے سے آرٹیکل 370 کو ختم کیاگیا اور اب جموں ۔کشمیر ترقی کی شاہراہ پرگامزن ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس کی حکومتوںنے جموں۔ کشمیر میں دہشت گردی کو فروغ دیا۔ وہاں سے پنڈتوںکو نکالا گیا اور یہ دیکھتے رہے ۔ انہوں نے کہاکہ پورے ملک نے کانگریس اور اس کے ساتھیوں کی منفی سوچ کوہی خارج کردیاہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا