شرجیل خان لاہورمیں انسداد رشوت ستانی ٹربیونل کے سامنے پیش ہونے آتے ہوئےیواین آئی
کراچی؍؍پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اوپنر شرجیل خان کو اس برس پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) ٹونٹی۔20 ٹورنامنٹ میں اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کا قصوروار پائے جانے کے بعد ان کے کرکٹ کے کسی بھی فارمیٹ میں حصہ لینے پر پابچ برس کی پابندی عائد کردی ہے ۔ شرجیل پر پی سی بی کی انسداد بدعنوانی ضابطے کی خلاف ورزی کرنے کے پانچ بڑے الزام تھے اور بورڈ کی تین رکنی جانچ ٹیم نے انہیں ان سبھی معاملوں میں قصوروار پایا تھا۔ شرجیل کی ان پانچ برسوں کی پابندی میں ڈھائی برس معطلی کی پابندی ہوگی۔ جس کا مطلب ہے کہ وہ سال 2019 کے دوسرے حصے سے پہلے میدان پر واپسی نہیں کرسکیں گے ۔ واضح رہے کہ ان الزامات کے لئے ان پر پانچ برس سے لیکر تاحیات پابندی تک کی سزا کا التزام ہے لیکن انہیں یہ کم سے کم سزا دی گئی ہے ۔ حالانکہ شرجیل کے وکیل شیگن اعجاز نے کہا کہ وہ اس پابندی کے خلاف اپیل کریں گے ۔ اعجاز نے کہا ‘ہمیں امید تھی شرجیل کو بے قصور ثابت کردیا جائے گا لیکن ایسا نہیں ہوا۔ ہم اس اس پابندی کے خلاف اپیل کریں گے ۔ جتنا ہمیں معلوم ہے تین سنگین الزامات تو پوری طرح ثابت بھی نہیں ہوپائے ہیں۔ ایسے میں ہم تفصیلی رپورٹ ملنے کے بعد اگلے 14 دنوں کے اندر اس کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔ شرجیل کی پابندی کی مدت کار اس وقت سے شروع ہوگی جب سے ان پر پہلی بار پابندی لگادی گئی تھی۔ پی ایس ایل میں اسلام آباد یونائیٹیڈ کی طرف سے کھیلنے والے شرجیل پر پہلی بار اسی برس 10 فروری کو پابندی لگائی گئی تھی ۔ ان پر یہ پابندی ٹیم کے ساتھی خالد لطیف کے ساتھ لگائی گئی تھی۔ انہیں یہ معاملے سامنے آنے کے بعد یو اے ای میں چل رہی پی ایس ایل لیگ سے ہی واپس وطن بھیج دیا گیا تھا۔