سی اے بی کی مخالفت میں ناگا طلباء کا چھ گھنٹے کا بند

0
0

یواین آئی

کوھما ؍؍ناگا اسٹوڈنٹس فیڈریشن (این ایس ایف ) نے شہریت ترمیمی قانون ( سی اے بی ) کی مخالفت میں ہفتہ کو صبح چھ بجے سے دوپہر 12 بجے تک ریاست گیر بند کا اعلان کیا ہے ، جس سے معمولات زندگی بری طرح متاثر رہی۔ این ایس ایف کے نائب صدر ڈیوي یانو اور جنرل سیکریٹری لرے یمو آر نے پریس ریلیز کے ذریعے تمام ناگا اکثریتی علاقوں میں آج صبح چھ سے دوپہر 12 بجے تک بند ریاست گیر بند کا اعلان کیا۔ بیان میں شمال مشرقی ریاستوں کے اصل باشندوں کو اعتماد میں لیے بغیر مرکز کی طرف سے سی اے بی بل کو منظور کرنے سخت مذمت کی گئی کہ یہ قانون شمال مشرقی ریاستوں کے اصل باشندوں کے مفادات اور جذبات کے خلاف ہے ۔ اے ایس ایف نے کہا‘‘ہم سی اے بی کی کبھی بھی حمایت نہیں کریں گے ۔ یہ شمال مشرقی کے لوگوں کو تقسیم کرنے کے لئے مرکز کا آخری ہتھیار ہے ’’۔ بند سے تاہم امتحان دینے والے طلبائ، ڈیوٹی پر تعینات طبی عملہ ، میڈیا اور شادی کے پروگرام میں جانے والے (کارڈ کے ساتھ) لوگوں کو رعایت دی گئی ہے ۔ اے ایس ایف نے کہا‘‘سی اے بی قانون امتیازی اور اصل باشندوں اور اقلیتوں کے خلاف ہے ۔ اس نے پورے شمال مشرقی ریاستوں کو اس قانون کے دائرے سے الگ رکھنے کی کوشش کی ۔ اس نے کہا کہ نارتھ ایسٹ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (این ای ایس او ) کے ساتھ مل کر ضروری جمہوری اورقانونی طریقہ کار کے تحت پرزور کوشش کی جائے گی کہ اس قانون سے شمال مشرقی علاقہ ایک چھوٹا بھی اس قانون سے متاثر نہ ہو ۔ اس کے لئے ہم کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے ۔ ان علاقوں میں مشتعل لوگوں نے سبھی دکانوں اور بازاروں کو بند کردیاہے اور تب تک نہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے جب تک حکومت تشدد اورحملے میں ان کے نقصان کی بھرپائی اور پوری طرح تحفظ مہیا نہیں کرتی،برو کیمپوں کو تباہ نہیں کرتی اور انہیں میزورم میں واپس نہیں بھیجتی۔انتظامیہ مختلف مقامات پر پناہ لئے ہوئے لوگوں کو کھانا اور دیگر سہولیات مہیاکرارہاہے ۔بنگالی اوئکیا منچ(بی او ایم)نے الزام لگایا کہ کیمپوں میں رہنے والے برو لوگ پچھلے کچھ برسوں سے سماجی بدامنی اور غیر سماجی سرگرمیاں پھیلاکر غیر قبائلی کنبوں کو پریشان کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلی وپلو کمار دیو کی جانب سے ریاست میں قبائلی گروپوں کے دباؤ کے بعد حال ہی میں تریپورہ میں انہیں بسانے کے لئے اتفاق ہونے کے بعد برو پناہ گزینوں اور زیادہ مشتعل ہوگئے اور ان پر حملہ کرناشروع کردیا۔بی او ایم کارکن کھومود ناتھ نے کہا،‘‘انہوں نے (برولوگوں نے )سی اے بی کے خلاف پرتشدد جلوس نکالا اور غیرقبائلیوں کے خلاف فرقہ وارانہ نعرے لگائے ۔انہوں نے سڑکوں پر،بازاروں ،دکانوں اور گھروں میں،راستے میں جو بھی پایا،ان پر حملہ کیا،جائیداد کو تباہ کردیا اور علاقے میں تناؤ پیدا کردیا۔ان کے اس قدم نے گھروالوں کو عارضی کیمپوں میں پناہ لینے کے لئے مجبور کیا‘‘۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا