آر ایس ایس ملک میں اور تقسیم کرنا چاہتی ہے جو ہمیں ہر گز منظور نہیں
ناظم علی خان
مینڈھر؍؍موجودہ ملکی و ریاستی حالات کے پیش نظر مینڈھر ہیڈ کوارٹر پہ بلائی گئی پریس کانفرنس سے تبادلہ خیالات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے مرکزی سکریٹری و سابقہ ممبر اسمبلی مینڈھر جاوید احمد رانا نے کہا کہ ملک موجودہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے تباہی و بربادی کے دہانے پہ پہنچ چکا ہے۔ملک کی اکانمی پوری طرح متاثر ہو چکی ہے جسکی وجہ سے انڈسٹریاں بند ہو چکی ہیں اور لاکھوں نوجوان بے روزگار ہو چکے ہیں۔مہنگائی نے ملک عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے موجودہ حکومت این آر او(NRO) سٹیزن شیپ امنڈمنٹ بل لا کر چند سال کے اقتدار کی خاطر ملکی سا لمیت کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں جس سے لگتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ملک میں ایک اور بٹوارہ کرنا چاہتی ہے جو ہم کبھی نہیں ہونے دیں گے۔جاوید رانا نے کہا کہ ہمیں ہزاروں سال کی گنگا جمنی تہذیب ملک کے سیکولر قدروں کے تحفظ کیلئے ملک کی تمام سیکولر طاقتوں کو ایک پلیٹ فارم پہ متحد ہو کراپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک اور بٹوارہ ہونے سے بچانا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ یہ پوری دنیا پہ واضع ہے کہ دو قومی نذریعہ آر ایس ایس کی دین تھی۔1935ء میں کولکتہ میں ساورکر کی قیادت میں بلائی گئی میٹنگ دو قومی نذریعہ پیش کیا گیا جسے بد قسمتی سے کچھ مسلم لیڈروں نے قبول کر لیا جسکی وجہ سے ملک تقسیم ہوا اور بر صغیر کو اس کا نقصان اٹھانا پڑا یہاں تک کہ ایک عظیم ملک جسے اپنے جمہوری نظام کی وجہ سے پوری دنیا میں ایک عظیم مقام حامل کرنا تھا وہ سمبھل نہ پایا ۔انہوں نے کہا کہ NROاور سٹیزن شپ امینڈ منٹ بل سے بھی یہی اشارہ ملتا ہے کہ آر ایس ایس ملک میں اور تقسیم کرنا چاہتی ہے جو ہمیں ہر گز منظور نہیں۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ان معاملات پہ بلاوجہ انرجی ذریعہ نہ کرے بلکہ ملکی معاملات کو بہتر کرنے کی کوشش کرے۔