انتظامیہ جب بھی فیصلہ کرے سیاسی رہنمائوں کورہاکرسکتی ہے:امت شاہ
کانگریس نے شیخ محمد عبداللہ کو 11برس تک جیل میں رکھا تھا
یواین آئی
نئی دہلی؍؍حکومت نے منگل کے روز لوک سبھا میں کہا کہ وادی کشمیر میں حالات معمول پر ہیں اور انتظامیہ جب بھی فیصلہ کرے گی، احتیاط کے طور پر گرفتار کئے گئے سیاسی پارٹیوں کے کو رہا کردیا جائے گا۔وزیر داخلہ امت شاہ نے وقفہ سوالات کے دوران کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری کے ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ جہاں تک وادی کے عوام کا سوال ہے تو ان کے حالات معمول پر ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن کانگریس پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ’’کانگریس کی حالت میں نارمل نہیں کرسکتا ‘‘۔ انہوں نے کہا تھا کہ دفعہ 370ہٹائے جانے سے وہاں فساد برپا ہوجائیں گے … لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں کی رہائی کے بارے میں مسٹر شاہ نے کہا کہ ‘‘ ایک دن زیادہ کسی کو رکھنے کی ہماری کوئی خواہش نہیں ہے ۔ وہاں انتظامیہ کے فیصلہ کرنے تک ان کی رہائی ہوجائے گی‘‘۔ کچھ ارکان کے نیشنل کانفرنس کے لیڈر فاروق عبداللہ کی رہائی کے سلسلے میں اٹھائے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کانگریس پر الزام لگایا کہ اسی کی حکومت نے مسٹر عبداللہ کے والد کو 11 برس تک جیل میں رکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت مقامی انتظامیہ کے کام کاج میں مداخلت نہیں کرتی، یہ کانگریس حکومتوں کی عادت رہی ہوگی۔اس سے قبل وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے ایک دیگر ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ’’جموں و کشمیر سے دفعہ 370ہٹنے کے بعد سے ہمارا پڑوسی ملک غلط تشہیر کررہا ہے کہ وہاں ایمرجنسی جیسے حالات ہیں۔ جبکہ وہاں حالات معمول پر ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ اس برس 5 اگست کو دفعہ 370 ہٹنے کے بعد وادی کشمیر میں پولیس کی گولی سے کسی کی موت نہیں ہوئی ہے ۔ وہاں 190تھانہ علاقوں سے دفعہ 144ہٹالی گئی ہے اگرچہ کچھ تھانہ علاقوں میں نئے سے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے ۔گزشتہ برس وادی میں پتھربازی کے 802واقعات ہوئے تھے جبکہ اس برس اب تک صرف 544واقعات پیش آئے ہیں جن میں 5اگست کے بعد محض 190ایسے واقعات ہوئے ہیں۔مسٹر ریڈی نے بتایا کہ2005293 پوسٹ پیڈ موبائل کنکشن اب کام کررہے ہیں، اگرچہ کچھ مقامات پر انٹرنیٹ پر پابندی عائد ہے کیونکہ پڑوسی ملک مسلسل وہاں نظم کو نسق بگاڑنے کی کوشش کررہا ہے ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حفاظت کے لئے جو بھی قدم اٹھانے ہوں گے ، حکومت اٹھائے گی۔ وزیر مملکت برائے داخلہ نے بتایا کہ ابھی وہاں 11 ویں جماعت کے امتحان ہوئے جس میں 50237 (99.48 فیصد) طلبا نے امتحان دیئے ہیں۔ سبھی ضروری سپلائی بحال ہے ۔ بینکنگ خدمات، اسپتال، عدالت اور دکانیں کھلی ہوئی ہیں۔ گزشتہ دنوں 316 بلاک ڈیولپمنٹ کونسلوں کے انتخابات ہوئے جس میں 98 فیصد ووٹنگ ہوئی۔