شہریت ترمیمی بل: بی ایس پی اپنے پرانے موقف پر قائم

0
0

لکھنؤ؍؍شہرت ترمیمی بل کے سلسلے میں اپنے پرانے موقف کو دہراتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے اتوار کو کہاکہ اترپردیش سمیت پورے ملک میں اقتدار حاصل کئے بغیر عام سماج خاص کر دلت اور مسلم طبقے کا بھلا نہیں ہوسکتا ہے ۔محترمہ مایاوتی نے یہاں پارٹی یونٹ کی جائزہ میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کا ماننا تھا کہ مرکز اور ریاستوں میں اقتدار پر قابض ہوئے بغیر دلتوں، قبائلیوں ،او بی سی اور مسلم سماج کے افراد کا بھلا نہیں ہوسکتا۔سابق وزیر اعلی نے کہا کہ اپنے حقوق کو حاصل کرنے اور سیکولر آئینی کے تحفظ کے لئے بی ایس پی کے بینر کے نیچے اکٹھا ہوکر اقتدار اپنے ہاتھ میں لینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی شہریت ترمیمی بل کے گئیں لئے گئے اپنے سابقہ موقف پر قائم ہے جس کے بارے میں لوگوں کے اندر کافی مثبت چرچا بھی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یوپی سمیت پورے ملک میں خواتین کے خلاف ہراسانی، عصمت دری قتل اور انہیں زندہ جلا دینے کے بڑھ رہے واقعات کافی تشویس کا باعث ہیں اور اس کی روک تھام کے لئے فوری سخت اقدام کئے جانے کی ضرورت ہے ۔بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ غریبی، بے روزگاری، مہنگائی ،خواتین سیکورٹی،اور جرائم میں روک تھام کے ساتھ ملکی مفاد کے موضوعات پر مرکز اور ریاستی حکوت کو مل کر پوری سنجیدگی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے ۔کھوکھلے نعرے بازی اور کاغذی دعوی بہت ہوچکے اب عوام ٹھوس کاروائی اور بہتر نتائج کی منتظر ہے ۔قابل ذکر ہے کہ گذشتہ 4 دسمبر کو مرکزی کابینہ سے شہریت ترمیمی بل کی منظوری کے بعد مایاوتی نے اپنے تبصرے میں اس بل کو آئین مخالف بتاتے ہوئے اسے دوبارہ جوائنٹ کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔ مایاوتی نے کہا تھا کہ بی ایس پی بل کی موجودہ ہیئت سے بالکل بھی اتفاق نہیں رکھتی ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا