رمن بھلہ بھاجپاکوخبردارکرنے سے پہلے حقائق جانچ لیں:بھاجپا

0
0

 

کہاکانگریس نے اپنے دورمیں سرحدی عوام کیساتھ صرف دغے بازی کی
لازوال ڈیسک

جموں؍؍’’کافی عرصے سے کانگریس کے رہنما رمن بھلہ بہت شور مچارہے ہیں اور بی جے پی کو لوگوں کی ضروریات کے خلاف غیر سنجیدہ ہونے کا الزام لگاتے ہیں۔ ان کے تازہ ترین اشتہار میں یہ الزام بھی شامل ہے کہ بی جے پی نے جموں خطے میں بین الاقوامی سرحد اور کنٹرول لائن کے کنارے رہنے والے لوگوں کو چھوڑ دیا ہے ،” انہوں نے مزید الزام لگایا ہے کہ "پاک فوج کی شدید گولہ باری کے نتیجے میں لاوارث سرحدی لوگوں کو خدا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔‘‘ ان خیالات کااِظہارکرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان بریگیڈ انیل گپتا نے کہا کہ بھلہ کو اس طرح کے الزامات لگانے سے پہلے اپنے جھونکنے والوں کو ہٹانے اور حقائق جمع کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس مسلسل کانگریس حکومتیں جن میں رمن بھلہ سینئر وزیر رہ چکے ہیں وہ سرحدی باشندوں کی فلاح و بہبود اور مفادات کی نگہداشت کرنے میں ناکام رہے۔ بطور ووٹ بینک ان کا استحصال کرنے اور ان سے جھوٹے وعدے کرنے کے علاوہ کانگریس نے ان کے لئے کچھ نہیں کیا۔ گپتا نے کہا ، "میں رمن بھلہ یا کانگریس کو چیلنج کرتا ہوں کہ جب وہ سرحد پار کے باشندوں کی فلاح و بہبود اور حفاظت کیلئے اقتدار میں ہوں گے تو ان کی پارٹی نے ایک ہی اقدام کا نام دیا ہے۔”وزیر اعظم مودی کی سربراہی میں بی جے پی کی حکومت تھی جس نے پہلی بار سرحدی باشندوں کی حفاظت کے بارے میں سوچا اور جموں کے علاقے میں 415 کروڑ سے زیادہ لاگت والے 14460 انفرادی اور برادری کے بنکروں کی تعمیر کی منظوری دی۔ 05 اکتوبر 2019 کی پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق ، صوبائی کمشنر جموں نے بتایا تھا کہ "جموں خطے کے پانچ اضلاع میں لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کے ساتھ ساتھ 8600 سے زیادہ برادری اور انفرادی بنکر تعمیر کیے گئے ہیں” ، برگڈیئر گپتا نے اعادہ کیا۔ مزید بتایا گیا کہ "پونچھ میں کنٹرول لائن کے ساتھ سب سے زیادہ 4431 بنکر تعمیر کیے گئے ہیں اس کے بعد راجوری میں 1238 ہیں۔” کانگریس کے رہنما نے ان علاقوں کا دورہ کرنے کا دعوی کیا ہے اور دعوی کیا ہے کہ لاوارث متاثرین کو خدا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا