نظام میں یقین نہ ہونے کی وجہ سے لوگ حیدرآباد مڈبھیڑ پر خوش ہیں:مالی وال
یواین آئی
نئی دہلی؍؍دہلی خواتین کمیشن کی صدارت والی سواتی مالی وال نے جمعہ کو کہا کہ لوگ حیدرآباد عصمت دری اور قتل معاملے کے چاروں مجرمین کو مڈبھیڑ میں مارگرائے جانے کی ستائش کررہے ہیں کیونکہ ان کا نظام میں کوئی یقین نہیں رہا۔محترمہ مالی وال نے کہا کہ مرکزی حکومت کو ایک موثر نظام بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ایسے حالات پھر سے پیدا نہ ہوں کہ لوگ مڈبھیڑ کو قبول کرنے لگیں اور یہ انصاف دینے کا راستہ نہ بن جائے ۔دہلی خواتین کمیشن کی صدر عصمت دری اور قتل معاملے کے ملزمین کو جلد از جلد سزا دینے کے مطالبے کے لئے غیر معینہ مدت پر بھوک ہڑتال پر ہیں اور آج ان کی اس ہڑتال کا چوتھا دن ہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر حکومت چھ مہینے کے اندر عصمت دری کرنے والوں کی سزا کو یقینی بنادیتی ہے تو ایسے حالات پیدا ہی نہیں ہوں گے اور لوگ نظام میں یقین کریں گے ۔محترمہ مالی وال نے مڈبھیڑ میں چاروں ملزمین کو مار گرائے جانے کے سلسلے میں پوچھے گئے سوال پر کہا کہ جب کوئی بھاگنے کی کوشش کرے گا تو پولیس اس طرح کا قدم اٹھائے گی۔اس دوران نربھیا کے والدین نے مڈبھیڑ میں عصمت دری کے ملزمین کو مار گرائے جانے پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ دیکھ کر خوش ہیں کہ کس طرح سے انصاف دیاگیا اور ملزمین کو مار گرایاگیا۔مڈبھیڑ میں ملزمین کے مارے جانے کی اطلاع ملنے کے بعد شہر کے لوگو خصوصاً خواتین نے سائبر آباد پولیس کے حق میں نعرے لگائے ۔محترمہ مالی وال نے مرکزی حکومت اور وزیراعظم نریندرمودی سے عمل میں تیزی لانے اور عصمت دری کے ملزمین کو چھ مہینے کے اندر سزا دلانے والے قانون بنانے کے لئے سبھی وزرائے اعلی اور دیگر فریقوں کی میٹنگ بلانے کی اپیل کی ہے ۔ملزمین کو آج صبح تین سے چھ بجے کے درمیان مڈبھیڑ میں اس وقت ماراگیا جب انہیں کرائم سین کو دوبارہ بتانے کے لئے اس جگہ لے جایاگیا جہاں خاتون ویٹرنری ڈاکٹر کی لاش ملی تھی۔اس دوران ملزمین نے بھاگنے کی کوشش کی اور پولیس پر پتھر پھینکے اور ان سے ہتھیار چھین کر ان پر گولی چلانی شروع کردی۔اس کے بعد پولیس نے اپنی حفاظت کے لئے چاروں ملزمین -محمد عارف،نوین ،جولو یواورچنتاکنتا چینا کیشوولو کو گولی ماردی۔